واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جون2025ء) وزیر مملکت برائے کرپٹو و بلاک چین بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیجیٹل اکانومی کے شعبہ میں قیادت کیلئےتیار ہے ، ملک کی نوجوان آبادی ، وسیع فری لانس معیشت کی بنیاد پرمستقبل میں شفافیت ، آسان رسائی اور طویل المدتی، جدت پرمبنی کردارادا کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے کرپٹو و بلاک چین بلال بن ثاقب نے متعدد امریکی حکام اور قانون سازوں سے ملاقات کے موقع پر ڈیجیٹل اثاثہ جات ،بلاک چین قوانین اور مالیاتی جدت کے حوالے سے تبادلہ خیال کے دوران کیا ۔

اس موقع پر قریبی بین االاقوامی شراکتداری اور پاکستان جیسی ایمرجنگ مارکیٹس کے ڈیجیٹل اکانومی میں مستقبل کے کردار کا بھی جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو یہاں موصولہ پریس ریلیز کے مطابق وزیر مملکت بلال بن ثاقب نے کہا ہے کہ مالیات کے شعبہ کے مستقبل کا تعین کرنے والے افراد کے ساتھ ملاقات اور تبادلہ خیال اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان پیروی کی بجائے قیادت کیلئے تیار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کی قیادت ، جدت اور ڈیجیٹل اکانومی کے حوالےسے کیپٹل ہلز سے وائٹ ہائوس تک پاکستان کے نئے تشخص کے بارے میں بات چیت کی گئی ہے ۔ بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان دنیا کی نوجوان آبادیوں میں سے ایک ہے اور اس کی فری لانس معیشت کا حجم وسیع ہے جبکہ پاکستان سالانہ 36ارب ڈالر سے زیادہ کی ترسیلات زر بھی وصول کرتا ہے ، جس کی بنیادپر پاکستان شفافیت ، رسائی اور طویل مدت اثرات کے باعث مستقبل میں جدت پرمبنی ذمہ دارانہ کردار کی ادائیگی کیلئے تیار ہے ۔

وزیر مملکت نے لیومس گلیبرینڈ رسپانسیبل فنانشل انوویشن ایکٹ کے شریک مصنف اور بٹ کوائن کے شریک سپانسرز سینیٹر سائنتھیالو مس سے ملاقات کی ،جس کا مقصد بٹ کوائن کو سٹرٹیجک ریزرو اثاثہ بنانے کے بارے میں تبادلہ خیال تھا ۔واضح رہے کہ سینیٹر لومس امریکا میں کرپٹو کی جامع قانون سازی اور کرپٹو کرنسی کے بہت بڑے حمایت کنندہ ہیں ۔ بلال بن ثاقب نے سینیٹ کی بینکنگ کمیٹی کےرکن اور جدت پرمبنی کرنسیوں کے قانونی امور کے معاون مصنف سینیٹر بلز ہگرٹی سمیت اکنامک سکیورٹی و مالیاتی استحکام کے حوالے سے مسلسل خدمات سرانجام دینے والے سینیٹر رک سکاٹ سے بھی ملاقاتیں کیں۔

مزید برآں وزیر مملکت نے بٹ کوائن ایکٹ کے معاون مصنف اور گورنمنٹ وانفراسٹرکچر میں بلاک چین ایپلیکشینز کےحامی سینیٹر جم جسٹس اور سینٹر ٹم شیہے سے بھی ملاقاتیں کیں ۔ اعلامیہ کے مطابق وزیر مملکت بلال بن ثاقت نے ایمرجنگ ٹیکنالوجیز سے متعلق پالیسی فریم ورکس کی جدت میں اہم کردار کے حامل سینیٹر ٹیڈکروز ، کانگریس کی ڈیجیٹل ثاثہ جات کی فنانشل سروسز کی ذیلی کمیٹی کے رکن ٹرائے ڈائوننگ ، کانگریس کے رکن ریان زنک ، رک میک کارمک اور ڈیرک وین آرڈن سے بھی ملاقاتیں کیں ۔

انہوں نے بلاک چین آئیڈینٹی فیکیشن پلیٹ فارم (ایڈنٹی فائیڈ )کی بانی جل کیلےاور کانگریس مین مک کارمک کے ساتھ پرائیویٹ ٹیک سیکٹر کے مستقبل کے حوالے سے مباحثے میں بھی شرکت کی ۔ وزیر مملکت نے وائٹ ہائوس کے ایسوسی ایٹ کونسل کیون کلانئٹ اوریگونا ایز سے وائٹ ہائوس کے کونسل آفس میں ملاقاتوں کے دوران کہا کہ ہم سیکھنے ، سمجھنے اور اپنا کردار ادا کرنے کیلئے یہاں موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریگولیشنز ، جدت اور ہمہ جہت مالیاتی شمولیت کے حوالےسے بین الاقوامی رہنمائوں کے تاثرات کا جائزہ لے رہا ہے،جس کا مقصد ان کی نقل کرنا نہیں ہے بلکہ جدید نظریات پرمبنی اپنی منفرد مارکیٹ کا قیام ہے ۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈیجیٹل اکانومی بلال بن ثاقب نے وزیر مملکت کہ پاکستان بلاک چین کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

پاکستان میں بلیو اکانومی کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت، کراچی میں ایکوا کلچر پارک کے قیام کا منصوبہ

اسلام آباد:

پاکستان میں بلیو اکانومی کے فروغ اور پائیدار سمندری ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اہم اقدامات جاری ہیں۔ 

اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کی معاونت سے نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بلیو اکانومی منصوبوں کی طرف راغب ہو رہی ہے۔

حکومت نے جدید ٹیکنالوجی، شراکت داری اور ماحولیاتی توازن کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی میں 10.5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایکوا کلچر پارک قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔

ایکوا کلچر وہ عمل ہے جس کے ذریعے سمندری یا میٹھے پانی میں مچھلی، جھینگے اور دیگر آبی حیات کی افزائش کی جاتی ہے، جو پاکستان کے ساحلی پانیوں میں غذائی تحفظ اور معاشی ترقی کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم ہونے والے اس پارک کے لیے حکومت سستی زمین فراہم کرے گی تاکہ نجی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ منصوبے کی  سالانہ پیداوار 360 ٹن سے 1,200 ٹن تک متوقع ہے جب کہ آمدنی 7 لاکھ 20 ہزار ڈالر سے 7.2 ملین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

وفاقی وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انور چوہدری نے اس منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے 10 دن کے اندر ایکوا کلچر پارک کی آپریشنل رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں اس ماڈل کو توسیع دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے تاکہ ساحلی وسائل سے بھرپور استفادہ حاصل کیا جا سکے۔

ایس آئی ایف سی ان تمام منصوبوں میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے اور اسٹریٹجک تعاون کے ذریعے سمندری ترقی کے لیے حکومت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہے۔

پاکستان میں بلیو اکانومی کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت، کراچی میں ایکوا کلچر پارک کے قیام کا منصوبہ*

پاکستان میں بلیو اکانومی کے فروغ اور پائیدار سمندری ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اہم اقدامات جاری ہیں، جن میں ایکوا کلچر پارک کے قیام کا منصوبہ سرِفہرست ہے۔ 
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کی معاونت سے نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بلیو اکانومی منصوبوں کی طرف راغب ہو رہی ہے۔

حکومت نے جدید ٹیکنالوجی، شراکت داری اور ماحولیاتی توازن کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی میں 10.5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایکوا کلچر پارک قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔

ایکوا کلچر وہ عمل ہے جس کے ذریعے سمندری یا میٹھے پانی میں مچھلی، جھینگے اور دیگر آبی حیات کی افزائش کی جاتی ہے، جو پاکستان کے ساحلی پانیوں میں غذائی تحفظ اور معاشی ترقی کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم ہونے والے اس پارک کے لیے حکومت سستی زمین فراہم کرے گی تاکہ نجی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ منصوبے کی  سالانہ پیداوار 360 ٹن سے 1,200 ٹن تک متوقع ہے جب کہ آمدنی 7 لاکھ 20 ہزار ڈالر سے 7.2 ملین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

وفاقی وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انور چوہدری نے اس منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے 10 دن کے اندر ایکوا کلچر پارک کی آپریشنل رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں اس ماڈل کو توسیع دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے تاکہ ساحلی وسائل سے بھرپور استفادہ حاصل کیا جا سکے۔

ایس آئی ایف سی ان تمام منصوبوں میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے اور اسٹریٹجک تعاون کے ذریعے سمندری ترقی کے لیے حکومت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • روسی تیل خریدا تو بھارت، چین، برازیل کی معیشت تباہ کر دیں گے، امریکا کی وارننگ
  • صدر مملکت سے آسٹریا کی سبکدوش سفیر کی الوداعی ملاقات
  • ڈاکو ڈفرالائنس ہوچکا،تحریک پر فوکس کریں(عمران خان)
  • پنجاب میں دہشتگردی کیخلاف اسالٹ ڈرونز کی فراہمی کا فیصلہ
  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کر درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات
  • پاکستان سے غزہ میں امداد کی رسائی کے لیے اثرورسوخ استعمال کریں، خالد مشعل کی فضل الرحمان سے اپیل
  • سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ سے نئی وفاقی جیل منتقلی کادعویٰ
  • پاکستان نے معاہدہ برائے تحفظ سمندری حیاتیاتی تنوع پر دستخط کردیئے
  • پاکستان میں بلیو اکانومی کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت، کراچی میں ایکوا کلچر پارک کے قیام کا منصوبہ