جب مِیرا جینز کے بجائے اسکرٹ پہن کر آگئیں؛ جاوید شیخ نے سنایا دلچسپ قصہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
اپنی منفرد گفتگو اور انگریزی سے خبروں میں رہنے والی اداکارہ مِیرا سے متعلق ان کے ساتھی فنکاروں نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں دلچسپ واقعات سنائے۔
عید کی کھٹی میٹھی خوشیوں کو دوبالا کرنے کے لیے ٹی وی شو میں پاکستانی فلم انڈسٹری کے نمایاں فنکاروں نے شرکت کی۔
ایک موقع پر جب فنکاروں نے ساتھی اداکارہ مِیرا سے متعلق شوٹنگ کے دوران ہونے والے دلچسپ واقعات اور تجربات شیئر کیے تو شو زعفران زار بن گیا۔
شو میں جاوید شیخ، سعود اور ریمبو شریک تھے لیکن اداکارہ مِیرا اُس وقت گفتگو کا محور بنیں جب میزبان نے سوال کیا کہ فلموں میں سب سے زیادہ ری ٹیکس کون سی اداکارہ لیتی تھیں جس پر تمام ہی اداکاروں نے بیک زبان مِیرا کا نام لیا۔
ریمبو اور سعود نے تو مِیرا سے متعلق جو دلچسپ قصے سنائے وہ اپنی جگہ لیکن سب سے دلچسپ قصہ اداکار اور ہدایتکار جاوید شیخ نے سنایا۔
جاوید شیخ نے بتایا کہ ترکیہ میں فلم ’چیف صاحب‘ کی شوٹنگ کر رہا تھا، مِیرا ایک امیر شخص کی بیٹی کا کردار ادا کر رہی تھیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ایک سین کی شوٹنگ کے لیے مِیرا سے جینز اور شرٹ پہن کر آنے کا کہا تھا لیکن وہ سیٹ پر اسکرٹ اور شرٹ پہن کر آگئیں جس پر مجھے بہت غصہ آیا۔ میں نے یہ سین چھوڑ کر اپنے اسسٹنٹ سے دوسرے سین پر بات کرنے لگا۔
جاوید شیخ کے بقول یہ دیکھ کر مِیرا معاملہ بھانپ گئیں اور چند لمحوں بعد ہی میں نے اسے اسکرٹ کے بجائے جینز اور شرٹ میں دیکھا تو حیران رہ گیا کہ یہ کپڑے اتنی جلدی کہاں سے آئے۔
جاوید شیخ نے بتایا کہ میرے اسسٹنٹ نے بھانڈا پھوڑا کہ مِیرا شوٹنگ کی جگہ پر پڑوسی کے گھر گئی اور وہاں ایک لڑکی سے اس کی جینز شرٹ لے کر پہنی اور شوٹنگ پر واپس آگئی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جاوید شیخ نے
پڑھیں:
آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان سے کس طرح فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے؟
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق نے آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے انہیں کارآمد بنا کر پودوں کی کھاد بنانے کا ماشورہ دیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق کا کہنا تھا کہ مناسب طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے سے آلائشیں ماحولیاتی آلودگی اور بیماریوں کا سبب بنتی ہیں لہٰذا آلائشوں کو ضائع نہ کریں ان سے پودوں کیلئے کھاد بنائیں۔
رفیع الحق کے مطابق آلائشوں کو ماحول دوست انداز میں استعمال کر کے زمین کی زرخیزی بڑھائی جا سکتی ہے جبکہ تربیت یافتہ افراد، ادارے ، شعبہ باغات اور زرعی ادارے اس میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
آلائشوں سے کھاد کیسی بنائی جائے:ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق نے کہا کہ آنتیں،گوشت کے ٹکڑوں، خون، سبزیوں کے چھلکوں، پتوں اور مٹی کو ملاکر کمپوزٹ تیار کیاجاسکتا ہے، یہ کھاد کسی بھی پارک کےکونے میں تیار کی جا سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کھاد بنانے کیلئے آلائشیں، پتیاں، گھاس اور مٹی تہہ بہ تہہ رکھیں، 40 سے 60 دن میں اعلیٰ معیار کی کھاد تیار ہو جاتی ہے۔
رفیع الحق کا مزید کہنا تھا کہ جانوروں کا خون نائٹروجن سے بھرپور ہوتا ہے، جانوروں کے خون کو بطور مائع کھاد استعمال کیا جا سکتا ہے جو پودوں کے لیے بہترین خوراک ہے، مائع کھاد سبز پتوں والے پودوں کے لیے مفید ہے، مزید برآں جانوروں کی ہڈیوں کو پیس کر "بون میل"بھی بنایا جاتا ہے جو فاسفورس اور کیلشیم سے بھرپور کھاد ہے۔
برف میں جما گوشت گھنٹوں کے بجائے منٹوں میں کیسے پگھلائیں؟ طریقہ جانیں
مزید :