اگنی ویر اسکیم ناکام، بھارتی جوانوں میں مایوسی پھیل گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
بھارت میں اگنی ویر اسکیم ناکام اور اس کے نتیجے میں جوانوں میں مایوسی پھیلتی جا رہی ہے۔
بھارتی فوج کا اگنی ویر آکاش دیپ سنگھ ڈیوٹی کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہوا، جسے شہید کا درجہ نہ ملنے پر خاندان نے احتجاجاً راکھ بہانے سے انکار کر دیا ہے۔
3 ہفتے گزرنے کے باوجود آکاش دیپ کی راکھ گھر میں محفوظ ہے جب کہ خاندان کا احتجاج جاری ہے۔ اگنی ویر آکاش دیپ سنگھ کے والد بلوندر سنگھ کا مؤقف ہے کہ بیٹے نے ملک کے لیے جان دی ہے، لہٰذا اسے شہید کا درجہ دیا جائے۔
آکاش دیپ کے خاندان کا مطالبہ ہے کہ انصاف دو، ورنہ راکھ نہیں بہائیں گے۔
اگنی ویر آکاش دیپ سنگھ کا فوجی بننے کا خواب دیکھنے والا چھوٹا بھائی، اپنے بڑے بھائی کی لاوارث موت سے مایوس ہو چکا ہے۔ آکاش دیپ سنگھ کی موت نے ہندوؤں میں سکھوں کیخلاف تعصب کو عیاں کر دیا ہے۔
اسکیم کے تحت مرنے والے بھارتی اہلکاروں خصوصاً سکھوں کو مکمل مراعات نہیں دی جاتیں۔ بھارت میں سوشل میڈیا پر اگنی ویر اسکیم کے خلاف اب آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔
شہادت کا درجہ صرف 4 سالہ سروس مکمل کرنے والوں کو ملتا ہے۔ بھارتی فوج میں اگنی ویر کی موت پر مکمل اعزاز کا فقدان ہونے سے عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے اور بھارتی فوج میں شارٹ ٹرم بھرتی اسکیم کو انسانی حقوق کی پامالی کہا جا رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آکاش دیپ سنگھ اگنی ویر
پڑھیں:
کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی، مریضوں میں اضافہ‘ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔ سرکاری و نجی اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد اور سوجن جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ آئی (پنک آئی) انفیکشن کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔ نجی و سرکاری اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد، سوجن، روشنی سے چبھن اور آنکھ کے پانی جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق برساتی موسم، ہوا میں زیادہ نمی اور ناقص صفائی ستھرائی کے باعث ایڈینو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہلکے انفیکشن والے مریض برف کی سکائی سے تقریباً ایک ہفتے میں صحت یاب ہوجاتے ہیں جبکہ درمیانے اور شدید انفیکشن میں یہ دورانیہ 15 سے 20 دن تک بڑھ سکتا ہے۔ کچھ شدید کیسز میں دو ماہ تک روشنی سے چبھن اور دھندلا نظر آنے کی شکایت برقرار رہ سکتی ہے، اس لیے متاثرہ افراد کو فوری طور پر ماہر امراضِ چشم سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے جناح اسپتال کراچی کے سربراہ امراضِ چشم پروفیسر اسرار احمد بھٹو نے بتایا کہ بارشوں اور ہوا میں نمی زیادہ ہونے کی وجہ سے پنک آئی یا ریڈ آئی انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔