Daily Pakistan:
2025-09-17@23:49:42 GMT

نئے بجٹ میں پی ایس ڈی پی کیلئے ایک ہزار ارب روپے مختص

اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT

نئے بجٹ میں پی ایس ڈی پی کیلئے ایک ہزار ارب روپے مختص

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نئے بجٹ میں پی ایس ڈی پی کیلئے ایک ہزار ارب روپے مختص کیے گئے ہیں,41 وزارتوں وڈویژنز پر 682 ارب 79 کروڑ روپےخرچ ہوں گے۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق بجٹ دستاویزات کےمطابق2 کارپوریشنزکیلئے 317 ارب 20 کروڑ روپےمختص کیےگئے ہیں،سڑکوں کی تعمیرکیلئے این ایچ اے کو 227 ارب روپے ملیں گے،پاور ڈویژن اور این ٹی ڈی سی کیلئے 90 ارب سے زائد مختص،آبی وسائل کیلئے 133 ارب 42 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں،

صوبوں اورخصوصی علاقوں کیلئے 253 ارب سے زائد ترقیاتی بجٹ رکھا گیا ہے،صوبائی منصوبوں کیلئے 105 ارب 78 کروڑ رکھے گئے ہیں،سابق فاٹا کے پختونخوا میں ضم اضلاع کیلئے 65 ارب 44 کروڑ مختص کیے گئے ہیں،آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان کو 82 ارب کے ترقیاتی فنڈز ملیں گے،ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے 70 ارب روپے مختص کیے گئے۔

بجٹ خسارہ 6501 ارب روپے رہنے کا تخمینہ، دفاع کیلئے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز

نئےبجٹ میں ایچ ای سی کیلئے 39 ارب 40 کروڑرکھےگئےہیں،وفاقی تعلیم کے منصوبوں کیلئے 13 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیےگئے،اس کے علاوہ قومی صحت کے منصوبوں کیلئے14 ارب 34 کروڑ روپے،وزارت داخلہ کیلئے 12 ارب 90 کروڑ ریلوے کے لیے 22 ارب 41 کروڑ رکھے گئے،وزارت منصوبہ بندی 21 ارب روپے سے زیادہ خرچ کرےگی،آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبے میں 16 ارب سے زیادہ خرچ کرنے کا پلان ہے۔

وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کیلئے 15 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے،ریونیو ڈویژن کیلئے 7 ارب روپے سے زیادہ فنڈزمختص کیے گئے،دفاعی ڈویژن کیلئے 11 ارب 55 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں،وزارت اطلاعات 6 ارب روپے سے زیادہ کا ترقیاتی بجٹ خرچ کرے گی،سپارکو کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 5 ارب 41 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔دفاعی پیداوار کیلئے ایک ارب 75 کروڑ کا ترقیاتی بحٹ مختص کیے ہیں۔

وفاقی بجٹ آج، تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی توقع

دستاویزات کے مطابق فوڈ سیکیورٹی کیلئے 4 ارب روپے سے زائد کا بجٹ خرچ ہوگا،سائنس و ٹیکنالوجی کیلئے 4 ارب روپے رکھے گئے ہیں،وزارت میری ٹائمز کیلئے 3 ارب 56 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں،ماحولیاتی تبدیلی کیلئے 2 ارب70 کروڑ رکھے گئے ہیں۔

صنعت و پیداوار کیلئے ایک ارب 90 کروڑ رکھے گئے ہیں،سرمایہ کاری بورڈ کیلئے ایک ارب 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے،بین الصوبائی رابطہ کیلئے ایک ارب17 کروڑ روپے مختص کیے گئے،امور کشمیر کیلئے ایک ارب 80 کروڑ،وزارت قانون کے لیے ایک ارب 39 کروڑ مختص کیے ہیں،قومی ورثہ کیلئے ایک ارب 67 کروڑ روپے مختص کیے گئے،ایٹمی توانائی کمیشن کیلئے 76 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں،ایس آئی ایف سی کیلئے 50 کروڑ روپے سے زیادہ فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

نان فائلرز کیلئے بڑی مشکل، بیرون ملک سفری پابندی عائد کرنے کی بھی تجویز

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کروڑ روپے مختص کیے گئے کیلئے ایک ارب روپے سے زیادہ ارب روپے مختص ترقیاتی بجٹ ارب روپے سے

پڑھیں:

پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی

آڈیٹر جنرل پاکستان نے سابقہ دور حکومت میں صوبائی محکموں میں اندرونی آڈٹ نہ ہونے کے باعث 39کروڑ 83 لاکھ سے زائد رقم وصول نہ ہونے کی نشان دہی کردی ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی 2021-2020 کی آڈٹ رپورٹ میں حکومتی خزانے کو ہونے والے نقصان کی نشان دہی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس اور دیگر مد میں بڑے بقایا جات کی ریکوری نہیں ہوسکی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومتی آمدن کا بھی درست طریقے سے تخمینہ نہیں لگایا جاسکا، محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹیوں کے اجلاس باقاعدگی سے نہ ہونے پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے فیصلوں کا نفاذ نہیں ہوسکا۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبے میں ریونیو اہداف بھی حاصل نہیں کیے جارہے ہیں، رپورٹ میں مختلف ٹیکسز واضح نہ ہونے کے باعث حکومت کو 32 کروڑ 44لاکھ 20 ہزار روپے کے نقصان کی نشاندہی ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پراپرٹی ٹیکس، ہوٹل ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس، موثر وہیکلز ٹیکس کے 9کیسز  کی مد میں نقصان ہوا، صرف ایک کیس ابیانے کی مد میں حکومتی خزانے کو 45لاکھ 80ہزار روپے کا نقصان ہوا۔

اسی طرح اسٹامپ ڈیوٹی اور پروفیشنل ٹیکس کی مد میں ایک کیس میں 15لاکھ روپے کے نقصان کی نشاندہی ہوئی ہے۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کم یا تخمینہ صحیح نہ لگانے سے انتقال فیس، اسٹمپ ڈیوٹی، رجسٹریشن فیس،کیپٹل ویلتھ ٹیکس، لینڈ ٹیکس، ایگریکلچر انکم ٹیکس اور لوکل ریٹ کے 5کیسوں میں 4کروڑ 40لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

رپورٹ کے مطابق ایڈوانس ٹیکس کا تخمینہ نہ لگانے سے وفاقی حکومت کو دو کیسز میں ایک کروڑ 9لاکھ روپے کا نقصان ہوا جبکہ 69 لاکھ 50 ہزار روپے کی مشتبہ رقم جمع کرائی گئی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ روٹ پرمٹ فیس اور تجدید لائنسس فیس کے 2کیسز میں حکومت کو 45لاکھ روپے کا نقصان اور 14لاکھ کی مشتبہ رقم بھی دوسرے کیس میں ڈپازٹ کرائی گئی۔

رپورٹ میں ریکوری کے لیے مؤثر طریقہ کار وضع کرنے اور کم لاگت ٹیکس وصول کرنے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر پولیس کے لیے اینٹی رائیٹ کٹس اور یونیفارم الاؤنس کی منظوری، کروڑوں روپے مختص
  • خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
  • کمزور کمیونٹیز کی مدد کیلئے سماجی پروگرام جاری رکھے جائیں: یوسف رضا گیلانی 
  • مارخور کا غیر قانونی شکار، 5 کروڑ 7 لاکھ جرمانہ، ایک سال قید
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا. آڈٹ رپورٹ
  • ’ کیا میں ایسی عورت لگتی ہوں؟‘ تنوشری دتہ نے 1 کروڑ 65 لاکھ روپے کی بگ باس آفر فوراً  ٹھکرا دی