حج 2025: مشاعر میٹرو سے 1.87 ملین عازمین نے سفر کیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
سعودی عرب کے مقدس مقامات کے درمیان حاجیوں کی نقل و حرکت کے لیے قائم مشاعر میٹرو ٹرین نے حج 2025 کے دوران 1.87 ملین سے زائد مسافروں کو کامیابی سے منتقل کیا۔
سعودی ریلوے کے مطابق یہ خدمت 7 ذو الحجہ (3 جون) سے لے کر ایامِ تشریق کے اختتام (9 جون) تک جاری رہی، جس کے دوران مجموعی طور پر 2,154 ٹرین سفر مکمل کیے گئے۔
اس سال مشاعر میٹرو نے 5 اہم مراحل میں حاجیوں کی آمد و رفت کو منظم کیا۔ پہلے دن تقریباً 27,000 مسافر ٹرین میں سوار ہوئے۔ اس کے بعد حاجیوں کو منیٰ سے عرفات، پھر عرفات سے مزدلفہ اور مزدلفہ سے دوبارہ منیٰ لے جایا گیا، جہاں ہر مرحلے میں لاکھوں افراد نے سفر کیا۔
صرف عرفات سے مزدلفہ کے دوران 294,000 حاجیوں نے میٹرو استعمال کی، جب کہ مزدلفہ سے منیٰ کے سفر میں یہ تعداد 349,000 رہی۔
تشریق کے آخری دن سب سے زیادہ رش دیکھا گیا، جب جمرات اسٹیشن پر 920,000 سے زائد افراد کی آمد و روانگی ریکارڈ کی گئی۔
مشاعر میٹرو میں 17 برقی ٹرینیں شامل ہیں، جن میں سے ہر ایک کی گنجائش 3,000 مسافروں کی ہے۔ ٹرینوں کی رفتار 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، اور وہ منیٰ سے عرفات تک کا فاصلہ تقریباً 20 منٹ میں طے کرتی ہیں۔
یہ نظام 18 کلومیٹر پر مشتمل دوہری پٹریوں پر مشتمل ہے جس پر نو اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، جو فی سمت 72,000 افراد فی گھنٹہ کی گنجائش رکھتے ہیں۔
اس ٹرین سروس کی بدولت حاجیوں کو نہ صرف تیزرفتار اور محفوظ سفر کی سہولت ملی بلکہ اس نے تقریباً 50,000 بسوں کی ضرورت کو ختم کر دیا، جس سے شہر میں ٹریفک کا دباؤ کم ہوا اور کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی آئی۔ سعودی ریلوے کے سی ای او بشار المالک نے اس کامیابی کو انتظامی اداروں کی مربوط منصوبہ بندی اور مشقوں کا نتیجہ قرار دیا، جنہوں نے پہلے سے تیاری کر کے اس بڑے ہجوم کو مؤثر انداز میں سنبھالا۔
یہ نظام نہ صرف حاجیوں کے لیے ایک اہم سہولت بن چکا ہے بلکہ سعودی عرب کی جانب سے ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی بہتری کی جانب اٹھایا گیا ایک مثبت قدم بھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی ریلوے سعودی عرب عرفات مزدلفہ مشاعر میٹرو مقدس مقامات منیٰ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سعودی ریلوے عرفات مزدلفہ مشاعر میٹرو مقدس مقامات مشاعر میٹرو
پڑھیں:
اسپین نے اسرائیل سے 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میڈرڈ: اسپین کی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ طے پانے والا ہتھیاروں کا بڑا معاہدہ ختم کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین نے اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کی ایک بڑی ڈیل منسوخ کر دی ہے جس کی مالیت تقریباً 70 کروڑ یورو (825 ملین ڈالر) تھی۔ یہ معاہدہ اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے تیار کردہ راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری سے متعلق تھا۔
یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب اسپین کے وزیرِاعظم پیدرو سانچیز واضح طور پر اعلان کر چکے ہیں کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کی اسلحہ جاتی تجارت پر قانونی پابندی عائد کرے گی۔
وزیرِاعظم پیدرو سانچیز کا کہنا ہے کہ فلسطین میں جاری خونریزی کے تناظر میں اسرائیل کے ساتھ دفاعی تعاون ختم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
رپورٹس کے مطابق معاہدہ 12 SILAM راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری پر مشتمل تھا، جو اسرائیلی پلیٹ فارم PULS پر مبنی ہیں۔ اس سودے کی منسوخی کی باضابطہ تصدیق 9 ستمبر کو اسپین کے سرکاری پبلک کنٹریکٹس پلیٹ فارم پر شائع کی گئی دستاویزات میں کی گئی۔
اسپین کی بائیں بازو کی مخلوط حکومت پہلے ہی اسرائیل کے غزہ پر حملوں کو ’’نسل کشی‘‘ قرار دے چکی ہے اور متعدد بار مطالبہ کر چکی ہے کہ عالمی برادری اس کے خلاف عملی اقدامات کرے۔
اسپین نے واضح کیا ہے کہ اسلحے کی خرید و فروخت روکنا صرف ایک علامتی نہیں بلکہ عملی قدم ہے، تاکہ غزہ کے عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف ایک مضبوط پیغام دیا جا سکے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔