کراچی:

سندھ کے وزیر اعلی مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے 1400 ملین سے پیپلز انفارمیشن ٹیکنالوجی پروگرام(پی ٹی ٹی پی) کے دوسرے مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پی ٹی ٹی پی حکومت سندھ کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، پیپلز انفارمیشن ٹیکنالوجی پروگرام این ای ڈی، کراچی، مہران اور سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف 14 ہزار 428 طلبہ کی تربیت تھا لیکن ہدف عبور کرتے ہوئے 14 ہزار 565 طلبہ کو تربیت دی، اسی طرح 4 ہزار 503 این ای ڈی کے طلبہ، مہران یونیورسٹی کے 4 ہزار 504 طلبہ اور آئی بی اے سکھر کے 4 ہزار 558 طلبہ نے تربیت حاصل کی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ طالبات کی شرکت قابل ستائش رہی، پی ٹی ٹی پی کے دوسری مرحلے کا آغاز 1400 ملین سے کیا جا رہا ہے، جس کے تحت 12 جدید آئی ٹی کے شعبوں ڈیٹا سائنس، مصنوعی ذہانت، سائبر سیکیورٹی سمیت دیگر شعبوں میں 35 ہزار طلبہ کو تربیت دی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

یمن کے ساحل پر سب میرین کیبل کٹنے سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسزمتاثرہیں. سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )وفاقی سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یمن کے ساحل پر بہت سی سب میرین کیبل کٹی ہیں، جن میں پاکستان کو آنے والی دو کیبلز متاثر ہوئی ہیں، کیبلز کی بحالی میں 4 سے 5 ہفتے لگ سکتے ہیں، ایک یا 2 نہیں 4 سے 5 کیبل کٹی ہیں، یمن کی صورتحال کی وجہ سے صورتحال گھمبیر ہے، قائمہ کمیٹی نے آئی ٹی پارک میں تاخیر پر کمپنی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت آئی ٹی کو خط لکھنے کی ہدایت کردی.

(جاری ہے)

امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس خصوصی طور پر اسلام آباد آئی ٹی پارک میں منعقد کیا گیا، اجلاس میں کمیٹی ممبر صادق میمن نے انٹرنیٹ کی سست روی، خلل اور رفتار کا مسئلہ اٹھا دیا کمیٹی کے رکن صادق میمن نے کہا کہ بتایا جارہا ہے کہ 3 نئی کیبلز آرہی ہیں، اگر 3 نئی کیبلز آرہی ہیں تو انٹرنیٹ کے مسائل کیوں آرہے ہیں؟ جس پر سیکریٹری آئی ٹی نے بریفنگ دی کہ یمن کے ساحل پر بہت سی سب میرین کیبل کٹی ہیں، ایک یا 2 نہیں 4 سے 5 کیبل کٹی ہیں، یمن کی صورتحال کی وجہ سے صورتحال گھمبیر ہے، پاکستان کو آنے والی 2 کیبلز متاثر ہوئی ہیں.

انہوں نے بتایا کہ کمپنیوں نے بینڈوتھ متبادل روٹ پر منتقل کی ہے،کیبلز کی بحالی میں 4 سے 5 ہفتے لگ سکتے ہیں،کیبلز کی بحالی کے لیے خصوصی کشتیاں چاہیے ہوتی ہیں، 3 مزید کیبلز آنے والے 12 ماہ سے 18 ماہ میں آرہی ہیں، تینوں کیبلز پاکستان کی یورپ سے کنیکٹوٹی کریں گی 3 کیبلز کو پاکستان لانے کے لیے معاہدے ہوچکے ہیں. سیکرٹری آئی ٹی ضرار ہاشم نے اسلام آباد میں آئی ٹی پارک کے منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک کوریا کی فنڈنگ سے قائم ہورہا ہے، ٹیکنالوجی پارک کے لیے 7 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا قرض ملا ہے،2017 میں یہ قرض دیا گیا اور 10 سال کا گریس پریڈ رکھا گیا، 30 سال کی مدت میں یہ قرض کوریا کو واپس کرنا ہے،قرضہ پاکستان نے 0.5 فیصد مارک اپ پر آسان اقساط پر واپس کرنا ہے.

انہوں نے بتایا کہ آئی ٹی پارک کا فوکس آئی ٹی کمپنیوں کو لا کر برآمدات بڑھانا ہے، اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک عالمی معیار کے مطابق بنایا جارہا ہے، اسلام آباد اور کراچی آئی ٹی پارک کوریا کی فنڈنگ سے بن رہے ہیں، تاہم قائمہ کمیٹی نے آئی ٹی پارک میں تاخیر پر کمپنی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے خط لکھنے کی ہدایت کردی. چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کمپنی کو اظہار ناراضی کا خط لکھے، اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ منصوبہ شروع ہونے سے قبل بے حد بارشیں ہوئی ہیں، 2022 میں اسلام آباد آئی ٹی پارک منصوبے پر کام شروع ہوا، ڈالر بحران کی وجہ سے 6 ماہ درآمدات بند رہی ہے، ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی وجہ سے بھی منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے کمپنی حکومت سے ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں چھوٹ مانگتی رہی ہے.

کمیٹی کے ممبران نے کہا کہ کیا معاہدے پر دستخط کے دوران ڈیوٹیز اور ٹیکسز پر بات نہیں ہوئی نمائندہ کورین کمپنی نے کہا کہ اس معاملے پر حکومت اور کورین کمپنی الگ الگ تشریح کررہی ہیں اسلام آباد آئی ٹی پارک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے بریفنگ دی کہ 13 ماہ میں منصوبے کے 9 پراجیکٹ منیجر تبدیل ہوئے ہیں، کمپنی نے اس وجہ سے بھی ٹیکسر اور ڈیوٹی پر چھوٹ مانگی.

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ منصوبہ پہلے ہی 8 ماہ تاخیر کا شکار ہوچکا ہے کیا یہ منصوبہ 31 اکتوبر تک مکمل ہوجائے گا، یہ منصوبہ 31 اکتوبر تک مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے کورین کمپنی کے نمائندے نے بھی تسلیم کیا کہ 31 اکتوبر تک منصوبہ مکمل نہیں ہوسکتا ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر یہ منصوبہ 31 اکتوبر تک مکمل نہ ہوا تو ایک اور ناراضی کا خط دیا جائے، کمپنی کو بلیک لسٹ بھی کیا جاسکتا ہے، منصوبے کی ڈیڈ لائن 31 اکتوبر ہے، اسی میں مکمل کیا جائے، نومبر کے آغاز میں وزارت طے کرے کہ کمپنی کیخلاف کیا ایکشن لینا ہے.

بعد ازاں اجلاس کے بعد قائمہ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے اسلام آباد آئی ٹی پارک کا دورہ بھی کیا اور ممبران نے آئی ٹی پارک کے تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا،پروجیکٹ ڈائریکٹر اور کورین کمپنی کے حکام نے منصوبے پر بریفنگ دی چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ امید ہے اسلام آباد آئی ٹی پارک منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا، آئی ٹی پارک میں آئی ٹی کمپنیاں ایک چھت تلے کام کریں گی، منصوبے کی تکمیل سے 10 ہزار نوجوانوں کو روزگار ملے گا. 

متعلقہ مضامین

  • یمن کے ساحل پر سب میرین کیبل کٹنے سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسزمتاثرہیں. سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی
  • خصوصی افراد کو ڈرائیونگ کی تربیت اور لائسنس دینے کا فیصلہ
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ ہوا تو فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ  کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • وزیراعلی سندھ کا کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے اور کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک ملاقات کررہے ہیں