قبلہ اول کا دفاع پوری امت کا ایمانی فریضہ ہے، جے یو آئی کوئٹہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
جے یو آئی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حرمت اقصیٰ صرف فلسطینیوں کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کا ایمانی فریضہ ہے کہ وہ اپنے قبلہ اول کا دفاع کرے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما اسلام کوئٹہ کے رہنماء مولانا حافظ حسین احمد شرودی، حافظ حمد اللہ، عبدالرحمٰن رفیق و دیگر نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی حرمت کی پامالی عالم اسلام کے لئے ایک سنگین چیلنج ہے۔ امت مسلمہ مسجد اقصیٰ کے دفاع اور تحفظ کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں کہا کہ حرمت اقصیٰ صرف فلسطینیوں کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کا ایمانی فریضہ ہے کہ وہ اپنے قبلہ اول کا دفاع کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ پرصہیونی ریاست کے مسلسل حملے اور اس کے تقدس کی پامالی انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے علماء پر زور دیا کہ وہ اپنے منبر و محراب سے امت مسلمہ کو مسجد اقصیٰ کی تاریخی اہمیت اور اس پر ہونے والے مظالم سے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کو متحد کریں اور انہیں صہیونی عزائم سے ہوشیار کریں۔ جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے، ہمارے دشمن ہمیں اسی طرح کمزور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم ممالک صہیونی ریاست پر مؤثر دباؤ ڈالیں اور مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لئے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری غیرت، ہماری شناخت اور ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے اور اگر ہم آج خاموش رہے تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
زمین کی سطح پر پڑا قیمتی ہیرا امریکی خاتون کی زندگی بدل گیا
امریکی ریاست آرکنساس کے کریٹر آف ڈائمنڈز اسٹیٹ پارک میں ایک امریکی خاتون نے 2.3 قیراط کا سفید ہیرا تلاش کر لیا، جسے وہ اپنی منگنی کی انگوٹھی میں جڑوائیں گی۔
میٹروپولیٹن نیو یارک کی رہائشی 31 سالہ مِشیر فاکس نے 2 سال قبل فیصلہ کیا تھا کہ وہ اپنی منگنی کے لیے ہیرا خود تلاش کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شادی میں پیسے سے مسائل حل کرنا ایک علامتی بات ہے، مگر کبھی پیسہ ختم بھی ہوجاتا ہے، اس لیے محنت سے مسائل حل کرنے کی صلاحیت ضروری ہے۔ ان کے ساتھی نے بھی اس فیصلے کی حمایت کی اور اتفاق کیا کہ جب تک وہ ہیرا نہ ڈھونڈ لیں، انتظار کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: غوطہ خور نے جھیل میں کھو جانے والی ہیرے کی قیمتی انگوٹھی ڈھونڈ نکالی
تحقیق کے بعد فاکس کو معلوم ہوا کہ دنیا میں واحد جگہ جہاں عام لوگ ہیرا تلاش کر سکتے ہیں، وہ امریکی ریاست آرکنساس کا یہ پارک ہے۔ انہوں نے 8 جولائی سے شروع ہونے والا 3 ہفتوں کا سفر پلان کیا اور روزانہ گھنٹوں تلاش کرتی رہیں۔ مگر 29 جولائی، یعنی اپنے آخری دن، انہوں نے پارک کے 37.5 ایکڑ پر پھیلے ڈائمنڈ سرچ ایریا کے ’ویسٹ ڈرین‘ حصے میں چمکتی ہوئی چیز دیکھی۔
ابتدائی طور پر انہوں نے سمجھا کہ یہ مکڑی کے جال پر پڑی شبنم کی بوندوں پر سورج کی کرنوں کی چمک ہے، مگر جب جوتے سے ہلایا تو اندازہ ہوا کہ یہ کوئی ٹھوس چیز ہے۔ انہوں نے فوری طور پر ڈائمنڈ ڈسکوری سینٹر پہنچ کر تصدیق کرائی، جہاں ماہرین نے بتایا کہ یہ 2.3 قیراط کا ’کلر لیس‘ ہیرا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 44 سال قبل کھوئی انگوٹھی میلوں دور ایک باغ میں کیسے ملی؟
ہیرا ملنے پر فاکس جذباتی ہو گئیں، گھٹنوں کے بل بیٹھ کر رو پڑیں اور پھر ہنسنے لگیں۔ انہوں نے اس ہیرے کو ’فاکس-بالو ڈائمنڈ‘ کا نام دیا، جو ان کے اور ان کے شریک حیات کے خاندانی ناموں کا امتزاج ہے۔
پارک کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ وےمن کاکس کے مطابق، ’یہ کہانی اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ چاہے آپ کتنی بھی محنت کریں، ہیرا تلاش کرنے میں صحیح وقت اور صحیح جگہ پر ہونا بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہفتوں کی محنت کے بعد محترمہ فاکس نے اپنا ہیرا زمین کی سطح پر ہی پڑا ہوا پایا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’کریٹر آف ڈائمنڈز اسٹیٹ پارک we news آرکنساس امریکا انگوٹھی شادی مِشیر فاکس منگنی ہیرا