Daily Ausaf:
2025-09-18@16:27:09 GMT

انسان کی اصل ارتقائی منزل ؟

اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT

ایلیس سلور کے آبائی وطن اور شخصی زندگی کے بارے میں انتہائی محدود معلومات ملتی ہیں تاہم یہ طے شدہ بات ہے کہ وہ امریکہ میں ماہر ماحولیات کے حوالے سے خاصی شہرت رکھتا ہے ۔ اس نے ماحولیاتی تحفظ ،زمینی ماحول کے مسائل اور انسانی فطرت کے موضوع پر تحقیق کی ہے اور کائناتی علوم ،ارتقا اور مابعد الطبیعات کے بارے بہت حد تک جانکاری رکھنے والا سائنسدان مانا جاتا ہے۔وہ شہرت کے آسمان کا ستارہ اس وقت بنا جب 2023 ء میں اس کی چونکا دینے والی معلومات پر مشتمل اس کی کتاب ” Humans are not from Earth, A Scientific Evalution of the E vidence” منظر عام پر آئی ۔
جس میں اس نے انسانوں کی ابتدا کے بارے میں برطانوی ماہر حیاتیات چارلس ڈارون کے نظریہ ارتقا ’’کہ جاندار آہستہ آہستہ تبدیلیوں کے ذریعے ترقی کرتے ہیں اور تمام جاندار کسی نہ کسی مقام پر ۔مشترکہ آبائو اجداد سے ارتقا پذیر ہوتے ہیں‘‘ کے متبادل نظریہ پیش کیا ۔وہ انسانی جسمانی مسائل اور ان کی ممکنہ کائناتی وجوہات ،ماورائے زمین زندگی اور زمین پر زندگی کی ابتدا کے متبادلنظریات، سائنسی اور مابعد الطبیعاتی نظریات کا امتزاج پیش کرتا ہے ۔وہ سائنسی ثبوتوں کے ساتھ ساتھ قیاسی مفروضات پر بھی توجہ دلاتا ہے ۔
ایلیس سلور ’’کئی سائنسی اور عمرانی مشاہدات کو بنیاد بنا کر ‘‘ دلیل دیتا ہے کہ انسان زمین کے ماحول سے مکمل طور پرمطابقت نہیں رکھتے ،انسانوں میں ریڑھ کی ہڈی کے مسائل عام ہیں (زمین کی کشش ثقل کے لحاظ سے ہماری ریڑھ مکمل طور پر ایڈجسٹ نہیں )سورج کی شعائوں سے جلد کا جلد متاثر ہونا جس سے سن برن اور جلدی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں،بچوں کی پیدائش کے وقت پیچیدگیاں، نیند اور خوراک کے مسائل،الر جیز وغیرہ سب اس بات کی علامت ہیں کہ انسان زمین کے قدرتی ماحولیاتی نظامسے پوری طرح ہم آہنگ نہیں۔
ایلیس سلور کا کہنا ہے کہ ’’دیگرجانوروں کو سورج کے جھلسائو،کمر کے درد ،الرجی اور بچوں کی پیدائش میں ایسے مسائل درپیش نہیں ہوتے، وہ بہتر طورپر زمین کے موسمی حالات میں زندہ رہتے ہیں ،جبکہ انسان ہرموسم کے لئے کپڑوں، گھروں اور مشینوں کا محتاج ہے ۔‘‘
’’ایلیس سلور کا یہ دعویٰ ہے کہ ’’انسان کسی اور سیارے کے باشندے تھے جنہیں زمین پرتجرباتی طور پر چھوڑا گیا۔ممکن ہے کوئی اعلیٰ مخلوق (Extraterrestrial civilization)انسان کو یہاں لے کر آئی ہو‘‘ وہ کہتا ہے کہ ’’ انسان کی اصل ارتقائی منزل کسی اور سیارے پر ہوئی ہے‘‘۔
ایلیس سلور کے مطابق ’’ انسانی ڈی این اے میں کچھ ایسے اجزا اورپیٹرنز پائے جاتے ہیں جو کسی ’’مصنوعی مداخلت‘‘ کی طرف اشارہ کرتے ہیں ۔ارتقائی زنجیرمیں ہومو سیپینز کی اچانک ترقی اور دوسری ہومینائیڈ انواع کس اچانک ختم ہوجانا بھی ایک راز ہے ۔ماحول میں مطابقت کے لئے وٹامن، سپلیمنٹ، ادویات ،علاج اور مشینوں پر انحصار کرنا پڑتاہے ۔موسمیاتی تبدیلیاں انسانی صحت پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہیں ۔زمی۔ کے بعض ماحولیاتی نظام ہمارے لئے غیرموزوں ہیں (جیسے بعض جنگلات صحرا اور گلیشیئرز وغیرہ)‘‘
ایلیس سلور سمجھتا ہے کہ انسان کی تخلیق ، ارتقا اوراس کی زمین پر آمد کا قصہ شاید اتنا سادہ نہیں جتنا ہمیں عام حیاتیاتی نظریات میں بتایا گیا ۔وہ یہ باور کرتا ہے کہ ’’”ہم کائناتی سطح پر کسی بڑے تجربے کا حصہ ہو سکتے ہیں‘‘۔ایلیس سلور کی کتاب جو زیادہ تر متبادل نظریات پر مشتمل ہے نامور سائنسدان اس کے نظریات کو ثبوت کی کمی کے باعث قبول کرنے سے ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں تاہم’’پراسراریت پسند‘‘ محققین اور Extraterrestrial life میں دلچسپی رکھنے والوں میں سلور کے نظریات کو مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔
“Humans are not from Erth” ایسے فکری زاویوں کو پیش کرتی ہے جس پر قاری کے لئے نئی سوچ کے در وا ہوتے ہیں۔سلور کے نظریات روایتی سائنسی عقائد کے لئے چیلنجز کی حیثیت رکھتے ہیں اور پڑھنے والے کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ انسان کی تخلیق ،اس کے مقام اور کائنات میں اس کے کردار پر نئے سرے سے غورو فکر کے دروازے کھولے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کرتے ہیں کہ انسان انسان کی سلور کے کے لئے

پڑھیں:

گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل پر اعلیٰ سطح اجلاس میں گوادر کو مستقل بنیادوں پر پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ میرانی ڈیم سے پائپ لائن کے ذریعے پانی کی سپلائی کے منصوبے کی فیزیبلٹی رپورٹ فوری طور پر مکمل کی جائے تاکہ اسے وفاقی اور صوبائی حکومت کے تعاون سے عملی جامہ پہنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: گوادر: شادی کور تا چوڑ ڈگار واٹر ٹرانسمیشن لائن منصوبہ تکمیل کے قریب

انہوں نے جی ڈی اے کو ہدایت کی کہ نئے پائپ لائن سے گھریلو کنکشنز کی فراہمی کے عمل کو تیز کرتے ہوئے فوری طور پر مکمل کیا جائے۔ اس کے ساتھ شادی کور سے پانی کی باقاعدہ سپلائی شروع کرنے اور واٹر ڈیسلینیشن پلانٹ کو مزید فعال بنانے کی بھی ہدایات جاری کی گئیں۔

وزیراعلیٰ نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو سنٹسر میں بورنگ سسٹم جلد فعال کرکے پانی کی فراہمی شروع کرنے کی ہدایت بھی دی۔ وزیراعلیٰ نے چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ کو پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے نمائندہ مقرر کیا، جو تمام متعلقہ اداروں کے درمیان رابطہ اور کوآرڈینیشن کی ذمہ داری ادا کریں گے۔

مزید پڑھیں: گوادر میں پانی کا بحران، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہنگامی اقدامات کا اعلان

اجلاس میں ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمٰن، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکریٹری پبلک ہیلتھ ہاشم غلزئی، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ، ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمٰن خان، ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن سمیت دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پانی اور بجلی کے مسائل گوادر میر سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان

متعلقہ مضامین

  • انسان کے مزاج کتنی اقسام کے، قدیم نظریہ کیا ہے؟
  • بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
  • انسان بیج ہوتے ہیں
  • یو این چیف کا عالمی مسائل کے حل میں سنجیدگی اختیار کرنے پر زور
  • ’اب خود کو انسان سمجھنے لگا ہوں‘، تیز ترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے خود سے متعلق ایسا کیوں کہا؟
  • ’کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی‘، ہوٹل میں خاتون کے رقص کی ویڈیو وائرل
  • میئر کراچی کی گھن گرج!
  • گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات
  • مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟
  • کراچی، گلشن اقبال میں رہائشی عمارت کی چوتھی منزل کے فلیٹ میں آگ بھڑک اٹھی