واشنگٹن:

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پس منظر میں ملاقاتوں کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل میں جلد امن قائم ہوجائے گا۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جلد ہی امن قائم ہوگا کیونکہ متعدد غیراعلانیہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں اور دونوں ممالک کو معاہدہ کرنا چاہیے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کو معاہدہ کرنا چاہیے اور معاہدہ کریں گے اور ہمیں جلد ہی امن دیکھنے کو ملے گا۔

امریکی صدر نے دونوں ممالک کے درمیان یا تنازع کے حوالے سے ملاقاتوں یا امن کی جانب پیش رفت کے حوالے سے کوئی تفصیل نہیں بتائی جبکہ ان کا بیان اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے اس بیان کے برخلاف ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایران کے خلاف اسرائیل کے حملے مزید شدت سے جاری رہیں گے۔

ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ میں نے بہت کچھ کیا ہے اور کسی بات کا کریڈٹ نہیں لیا لیکن کوئی بات نہیں ہے کیونکہ لوگ سمجھتے ہیں، مشرق وسطیٰ کو دوبارہ عظیم بنائیں۔

امریکی صدر اس سے قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کا بھی دعویٰ کرچکے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی تنازع کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے بھی فوری طور پر اس حوالے سے ردعمل نہیں دیا کہ ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس مشرق وسطیٰ کی صورت حال سنھبالنے کے لیے کیا کوششیں کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان اتوار کو بھی حملوں کو سلسلہ جاری رہا اور دونوں اطراف میں کئی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہ ایران اور اسرائیل اسرائیل کے کے درمیان

پڑھیں:

روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن:۔ امریکا نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مجوزہ بوڈاپسٹ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین سے متعلق سخت مطالبات پر قائم رہنے کے بعد کیا گیا۔

برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان کشیدہ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد سامنے آیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس نے جنگ بندی کے بدلے میں یوکرین سے مزید علاقہ چھوڑنے، مسلح افواج میں نمایاں کمی اور نیٹو میں شمولیت سے مستقل انکار جیسے مطالبات دہرائے، جسے امریکا نے ناقابلِ قبول قرار دیا۔

جریدے کے مطابق، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی ہم منصب مارکو روبیو کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد صدر ٹرمپ کو آگاہ کیا گیا کہ روس مذاکرات کے لیے کوئی لچک دکھانے کو تیار نہیں۔ اس کے بعد امریکہ نے اجلاس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔

صدر ٹرمپ پہلے ہی یوکرین کی موجودہ جنگ بندی لائن پر فوری فائر بندی کی حمایت کر چکے ہیں۔دوسری جانب، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن وہ روسی دبا ﺅ کے تحت مزید علاقہ چھوڑنے پر آمادہ نہیں۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • پنجاب میں وقف، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز کی نگرانی کیلئے نیا کمیشن قائم
  • پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی میچ آج ہوگا
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف