ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ممکنہ جنگی صورتحال کے اثرات پاکستان پر بھی نظر آنے لگے ہیں، جہاں فضائی حدود میں تبدیلیوں اور حفاظتی خدشات کے باعث فلائٹ آپریشن متاثر ہو رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق مشرق وسطیٰ میں جاری تناؤ کے باعث کئی بین الاقوامی ایئر لائنز نے اپنی پروازوں کے روٹس میں تبدیلی کر دی ہے، جس سے پاکستان آنے اور جانے والی پروازوں میں تاخیر اور منسوخی کے واقعات بڑھنے لگے ہیں۔ خاص طور پر یورپ، خلیجی ممالک اور ترکی کے لیے سفر کرنے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث پاکستان میں فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہونے لگا ہے۔ فضائی حدود کی بندش اور خطے کی غیر یقینی صورتحال کے سبب ملک کے مختلف ہوائی اڈوں پر پروازوں کی منسوخی اور تاخیر کا سلسلہ جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی سے جدہ، مشہد، بغداد اور تہران جانے والی 8 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں، اسلام آباد سے نجف جانے والی ایک غیر ملکی ایئر لائن کی 2 پروازیں فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے منسوخ ہو چکی ہیں۔

جدہ، دبئی، بحرین اور راس الخیمہ سے اسلام آباد آنے والی متعدد پروازیں 1 سے 5 گھنٹے تک کی تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں، ایوی ایشن ذرائع کے مطابق مزید پروازوں کی منسوخی یا تاخیر کا خدشہ برقرار ہے، کیونکہ مشرق وسطیٰ میں ہوائی راستوں کی صورتحال غیر مستحکم ہے۔

علاوہ ازیں، ایران اور عراق کے راستے زمینی سفر کرنے والے پاکستانی زائرین بھی مشکلات کا شکار ہیں، کیونکہ سیکیورٹی خدشات کے تحت کئی بارڈر پوائنٹس پر سخت چیکنگ اور آمد و رفت کی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔

پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی اور وزارت خارجہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، اور مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی ایئر لائنز سے رابطے میں رہیں اور سفر سے قبل تازہ ترین شیڈول کی تصدیق کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل ایران پاکستان فلائٹ آپریشن کشیدگی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل ایران پاکستان فلائٹ آپریشن کشیدگی

پڑھیں:

افغان سرزمین سے دراندازی بند کی جائے، کشیدگی نہیں چاہتے: ترجمان دفترِ خارجہ

ترجمان دفترِ خارجہ طاہر اندرابی نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی دعوت پر 29 اکتوبر کو ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کی اور اس موقع پر ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی جس کے اختتام پر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری کے مشترکہ فریم ورک کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس کے نتائج پر دونوں طرف سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

وزیراعظم کے دورے کے دوران نائب وزیراعظم و وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون پر تبادلۂ خیال ہوا۔ دفترِ خارجہ کے بقول دورے کے اختتام پر پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے جامع مشترکہ اعلان جاری کیا گیا جس میں سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: افغان سرزمین سے دہشتگرد حملوں کی اجازت نہیں دیں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دورے کا مرحلہ استنبول میں طے پایا اور یہ دورہ گزشتہ شام اختتام پذیر ہوا۔ طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان نے مذاکرات میں تعمیری اور مثبت رویّے کے ساتھ حصہ لیا اور اس بات پر زور دیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی یا کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان 4 سال سے طالبان رجیم سے مطالبہ کرتا آیا ہے کہ وہ فتنہِ الہندوستان اور فتنہِ الخوارج کے خلاف کارروائیاں کرے؛ تاہم گزشتہ چار سال کے دوران ملک میں دہشت گردی میں اضافے کا سوال قابلِ تشویش رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع کے لیے ہر وقت تیار ہے اور مستقبل میں کسی قسم کی اشعال انگیزی کا سخت جواب دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: افغان سرزمین سے دہشتگردی کی روک تھام ناگزیر ہے: اسحاق ڈار نے جنگ بندی معاہدہ خوش آئند قرار دیدیا

طاہر اندرابی نے مذاکرات کے سوالات پر واضح کیا کہ یہ باتیں بہت نزاکت طلب تھیں — مثلاً کیا طالبان نے ٹی ٹی پی کو کالعدم قرار دیا یا دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کیا — ان معاملات کی تفصیلات فی الحال پہلی لائن پر نہیں بتائی جا سکتیں۔ دفترِ خارجہ کے نمائندگان مذاکرات میں موجود رہے اور اگر اگلے مرحلے میں کوئی بڑی پیش رفت ہو گی تو میڈیا کو بروقت آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکی کی جاری کردہ اعلامیہ ایک کورنگ نوٹ (covering note) کے طور پر سامنے آیا، نہ کہ دونوں فریقوں کا حتمی ورژن، اور تحریری ضمانتوں کے بارے میں حتمی بات فی الحال نہیں کی جا سکتی — اگلے مرحلے تک انتظار ضروری ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان قطر اور ترکی کا شکر گزار ہے جن کی ثالثی سے مذاکرات میں مفاہمانہ حل کی جانب پیش رفت ممکن ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور مسلح افواج ملک کی سلامتی اور دفاع کے لیے ہر وقت تیار اور چوکس ہیں۔

مزید پڑھیں: افغان خارجی کا پاکستان میں دہشتگردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کا اعتراف

علاوہ ازیں طاہر اندرابی نے بین الاقوامی امور پر پاکستان کا مؤقف دہرایا: پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کی اور کہا کہ یہ خلاف ورزیاں عالمی امن کی کوششوں کے لیے دھچکا ہیں۔ پاکستان موقف پر قائم ہے کہ فلسطین میں ایک آزاد ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

دفترِ خارجہ کے مطابق اس سال بھی پاکستان نے 27 اکتوبر کو یومِ سیاہ منایا — یہ کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کے ساتھ یکجہتی کے طور پر منایا گیا۔ طاہر اندرابی نے آخر میں کہا کہ پاکستان نے پاک-بھارت جنگ بندی کے لیے امریکی کردار کو سراہا اور ایک تناظر میں کہا کہ بعض واقعات، جیسے طیاروں کی تباہی، بھارت کے لیے ایک کڑوا سچ ثابت ہوئے ہیں جسے وہ نگل نہیں پارہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ترجمان دفتر خارجہ سعودی عرب سعودی فرمانروا شاہ سلمان طالبان رجیم طاہر اندرابی وزیر خزانہ اسحاق ڈار

متعلقہ مضامین

  • تکنیکی و آپریشنل خرابیاں،5پروازیں منسوخ  
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں بڑی پیشرفت
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • جہادِ افغانستان کے اثرات
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان
  • افغان سرزمین سے دراندازی بند کی جائے، کشیدگی نہیں چاہتے: ترجمان دفترِ خارجہ
  • پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ
  • ایران میں امریکی سفارتخانے پر قبضے کے گہرے اثرات