موجودہ حکومت کو پی ٹی آئی کو ختم کرنیکا ٹاسک دیا گیا ہے، داؤد شاہ کاکڑ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر داؤد شاہ کاکڑ نے کہا کہ ہماری جماعت کے سینکڑوں ورکرز جیلوں میں قید ہیں۔ گزشتہ پندرہ ماہ کے دوران متعدد بار ہمارے دفاتر سیل ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے رہنماء داؤد شاہ کاکڑ کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کو یہ ٹاسک دیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کو ختم کر دے۔ ہماری جماعت کے سینکڑوں ورکرز جیلوں میں قید ہیں۔ گزشتہ پندرہ ماہ کے دوران متعدد بار ہمارے دفاتر سیل ہوئے ہیں۔ کوئٹہ میں تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر داؤد شاہ کاکڑ نے کہا کہ تحریک انصاف آئین و قانون پر یقین رکھتی ہے۔ یہ ملک، ریاست اور عوام ہمارے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کوئٹہ میں بہت جلد کنوینشن منعقد کریں گے۔ بلوچستان کے ضلع زیارت اور دکی میں بھی جلسے کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: داؤد شاہ کاکڑ بلوچستان کے تحریک انصاف
پڑھیں:
آج جمہوریت کے لیے ایک افسوس ناک دن ہے، تحریک انصاف کا پارٹی رہنماؤں کو سزاؤں پر ردعمل
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کو سزاؤں پر اپنے ردعمل میں کہا کہ آج جمہوریت کے لیے افسوس ناک دن ہے، ہم عمران خان سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے کہ ایوان میں رہیں یا ایوان کا بائیکاٹ کیا جائے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج جمہوریت کے لیے ایک افسوسناک دن ہے، پی ٹی آئی نے ہر ممکن کوشش کی کہ جمہوریت چلے، ایوان چلے، لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہو اور عدلیہ آزاد ہو۔
انہوں نے کہا کہ باوجود اس کے کہ ہمارے لیڈر عمران خان کو جیل میں رکھا گیا، ان کی قید کو 2 سال پورے ہونے کو آئے ہیں، 5 دن میں 3 سزائیں سنائی گئیں، انہیں 45 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ہاؤس وائف، ہمارے لیڈر کی شریک حیات کو سزا دی گئی تاکہ عمران خان پر دباؤ بڑھے، اس سب کے باوجود ہم اس نظام کا حصہ رہے، ایوان میں رہے، بائیکاٹ نہیں کیا، دھرنا نہیں دیا، ایوان سے باہر اسمبلی نہیں لگائی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو پارلیمان سے نکالا جارہا ہے تو کون لوگ ہیں جو اس نظام کو لپیٹنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ نظام چلے اور ہمارا لیڈر باہر ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایوان مضبوط ہو، ایسے حالات میں پی ٹی آئی کی سیاسی اور کور کمیٹی عمران خان کے سامنے یہ بات رکھے گی کہ کیا ہم نے ایوان کا بائیکاٹ کرنا ہے یا ایوان میں رہنا ہے یا ہم نے تحریک چلانی ہے، پارٹی اس حوالے سے بہت جلد فیصلہ کرے گی۔
یاد رہے کہ فیصل آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کے 2 مقدمات میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں عمر ایوب، زرتاج گل اور شبلی فراز سمیت 108 افراد کو سزا سنائی ہے۔
خصوصی عدالت نے حساس ادارے پر حملے اور غلام محمد آباد تھانے میں درج مقدمات کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنایا۔ سماعت کے دوران عدالت کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
فیصلے کے مطابق، حساس ادارے پر حملے کے مقدمے میں 185 میں سے 108 افراد کو مجرم قرار دے کر سزائیں سنائی گئیں، جب کہ باقی 77 افراد کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا گیا۔
غلام محمد آباد تھانے میں درج دوسرے مقدمے میں 66 میں سے 58 افراد کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی، جب کہ 8 افراد بری ہو گئے۔
عدالت نے عمر ایوب، شبلی فراز، اور زرتاج گل کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی۔ رکنِ قومی اسمبلی صاحبزادہ حامد رضا کو بھی 10 سال قید کی سزا سنائی گئی، جب کہ جنید افضل ساہی کو 3 سال قید کی سزا دی گئی، جو اس مقدمے میں سب سے کم سزا ہے۔
عدالت نے دیگر اہم شخصیات، جن میں خیال کاسترو، فواد چوہدری، اور شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے زین قریشی شامل ہیں، کو مقدمے سے بری کر دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں