عراق سے خصوصی پروازوں کے ذریعے 268 پاکستانی زائرین ملک واپس پہنچ گئے، وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ عراق کے شہر بصرہ سے 2 خصوصی پروازوں کے ذریعے آج 268 پاکستانی زائرین کو واپس کراچی اور اسلام آباد پہنچایا گیا ہے۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ نے عراق کی ایئر لائن عراق ایئر ویز اور متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ باقی ماندہ پاکستانی زائرین کی عراق سے بروقت اور محفوظ واپسی یقینی بنائی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: ایران سے 160 پاکستانیوں کو تفتان کے راستے پاکستان پہنچا دیا گیا، امیگریشن حکام
تمام پاکستانی زائرین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بغداد میں پاکستانی سفارت خانے، متعلقہ نمائندوں اور اپنی پروازوں سے متعلق تازہ ترین معلومات کے لیے رابطے میں رہیں۔
وزارت خارجہ کے مطابق عراق ایئر ویز روزانہ بصرہ-دبئی کے روٹ پر پروازیں چلا رہا ہے، جو افراد اس راستے سے سفر کرنا چاہتے ہیں، وہ قریبی عراق ایئر ویز کے دفتر سے رابطہ کرکے بکنگ اور معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
بیان کے مطابق تمام زائرین کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سفر کے لیے تیار رہیں اور کسی بھی وقت روانگی کا امکان ہے۔ وزارت خارجہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور پاکستان کے زائرین کی محفوظ واپسی کے لیے مکمل اقدامات کر رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی زائرین کے لیے
پڑھیں:
حکومت راستوں کی بندش کی بجائے زائرینِ کربلا کو سکیورٹی دے، حسن مرتضی
پی پی پی کے رہنما نے حکومتی فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زیارات کو غریب عوام کی پہنچ سے دور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اربعین کے زائرین پیسہ پیسہ جوڑ کر اپنے اہلخانہ کیساتھ زیارت کے سفر پر جاتے ہیں، وہ سڑک کے ذریعے سفر کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ کم خرچ ہوتا ہے۔ اربعین کے موقع پر کربلا اہل تشیع کیلئے روحانی مرکز بن جاتا ہے، گزشتہ سال 2 کروڑ 10 لاکھ سے زائد زائرین نے زیارت میں شرکت کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بذریعہ سڑک زائرین کے ایران و عراق جانے پر پابندی کے حکومتی فیصلے پر کڑی تنقید کی گئی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کی جانب سے زائرین پر سڑک کے ذریعے ایران اور عراق جانے پر پابندی لگانے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اعلان کیا تھا کہ قومی اور عوامی سلامتی کے پیش نظر زائرین کو سڑک کے ذریعے ایران اور عراق جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سکیورٹی اداروں کی مدد سے زائرین کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔
سید حسن مرتضیٰ نے اس پابندی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کا اثر براہ راست عام آدمی پر پڑے گا، انہوں نے سوال کیا کہ جو عام آدمی ریاست کو ٹیکس دیتا ہے، وہ سڑک کے ذریعے سفر کیوں نہیں کر سکتا؟ رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ زیارات کو غریب عوام کی پہنچ سے دور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اربعین کے زائرین پیسہ پیسہ جوڑ کر اپنے اہلخانہ کیساتھ زیارت کے سفر پر جاتے ہیں، وہ سڑک کے ذریعے سفر کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ کم خرچ ہوتا ہے۔ اربعین کے موقع پر کربلا اہل تشیع کیلئے روحانی مرکز بن جاتا ہے، گزشتہ سال 2 کروڑ 10 لاکھ سے زائد زائرین نے زیارت میں شرکت کی تھی۔