عراق کی طاقتور ایران نواز مسلح تنظیم ’کتائب حزب اللہ‘نے امریکا کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی میں عسکری مداخلت کی تو خطے بھر میں امریکی مفادات اور فوجی اڈے حملوں کی زد میں آ جائیں گے۔

تنظیم کے سیکریٹری جنرل ابو حسین الحمیداوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم خطے میں امریکی فوج کی تمام نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اگر امریکا جنگ میں براہِ راست مداخلت کرتا ہے تو ہم بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اُس کے تمام مفادات اور اڈوں کو نشانہ بنائیں گے۔‘

امریکی سفارتخانہ بند کرنے کا مطالبہ

’کتائب حزب اللہ‘ کے سیکرٹری جنرل نے عراق میں امریکی سفارتخانے کی فوری بندش کا مطالبہ کرتے ہوئے عراقی حکومت سے کہا کہ حکومت میں شامل مخلص اور ذمہ دار شخصیات جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جرات مندانہ مؤقف اختیار کریں۔

یہ بھی پڑھیے طاقتور حملہ ہورہا ہے، ملک چھوڑ دو، ایران کا اسرائیلی عوام کو انتباہ

انہوں نے مزید کہا کہ اگر خطے میں جنگ بڑھی تو عراق میں امریکی عسکری و سفارتی موجودگی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور یہ عراق کی سلامتی و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن جائے گی۔

عراقی حکومت کا مؤقف

دوسری طرف عراقی حکومت نے گزشتہ روز ایک بیان میں اسرائیلی حملوں میں عراقی فضائی حدود کے استعمال کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا اور کہا کہ ’ہم عراق کی فضائی حدود کی کسی بھی خلاف ورزی کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، اور امریکا پر زور دیتے ہیں کہ وہ صیہونی ریاست کے طیاروں کو ہماری فضائی حدود استعمال کرنے سے روکے۔‘ حکومت نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کو باضابطہ شکایت بھی جمع کروائی ہے۔

ایران کا دباؤ اور خطے میں کشیدگی

واضح رہے کہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی بغداد سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکا کو اپنی فضائی حدود اور سرزمین ایران کے خلاف استعمال کرنے سے روکے۔ ایران کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیل کے حالیہ حملوں میں بالواسطہ شریک ہے۔

یہ بھی پڑھیے ایران کے میزائل حملوں کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر، ہر طرف تباہی

خطے میں کشیدگی اور ممکنہ ردِ عمل

تجزیہ کاروں کا کہنا  ہے کہ کتائب حزب اللہ کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب لبنان کی حزب اللہ سمیت ایران کے اتحادی گروہ تاحال خاموش ہیں، مگر کسی بھی بڑی مداخلت کی صورت میں وہ بھی متحرک ہو سکتے ہیں۔

خطے پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق، یہ صورتحال اگر نہ رکی تو باقاعدہ علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے، جس کے اثرات نہ صرف عراق بلکہ پورے مشرقِ وسطیٰ پر مرتب ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل ایران جنگ عراق عراقی حزب اللہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل ایران جنگ عراقی حزب اللہ میں امریکی حزب اللہ کہا کہ

پڑھیں:

ٹرمپ کی ایران کو امریکہ پر حملہ نہ کرنے کی دھمکی، اسرائیل سے ثالثی کی پیشکش

ٹرمپ کی ایران کو امریکہ پر حملہ نہ کرنے کی دھمکی، اسرائیل سے ثالثی کی پیشکش WhatsAppFacebookTwitter 0 15 June, 2025 سب نیوز

واشنگٹن : امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو امریکی تنصیبات پر حملوں سے باز رہنے کا انتباہ جاری کرتے ہوئے ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی پیشکش بھی کردی۔
امریکی صدر نے اپنے پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ امریکا کا آج رات ایران پر ہونے والے حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے، امریکی مفادات پر حملہ نہ کیا جائے۔
ٹرمپ نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ اگر ہم پر کسی بھی صورت میں حملہ کیا ، تو امریکی مسلح افواج کی مکمل طاقت اور قوت تم پر ایسے انداز میں نازل ہوگی، جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی، انہوں نے ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران اور اسرائیل کے درمیان با آسانی ایک معاہدہ کروا سکتے ہیں، اور اس خونریز تنازع کا خاتمہ ممکن ہے۔
دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو اپنی 79ویں سالگرہ پر گزشتہ کئی دہائیوں کی سب سے بڑی امریکی فوجی پریڈ کی میزبانی کی، ٹرمپ نے ٹینکوں، جنگی طیاروں اور فوجی دستوں کی پریڈ کے بعد امریکا کو دنیا کا مقبول ترین ملک قرار دیا، فوج کی تعریف کی اور کہا کہ یہ فوجی لڑتے ہیں اور جیت جاتے ہیں، یہ پریڈ واشنگٹن میں امریکی فوج کے 250ویں یومِ تاسیس کے موقع پر منعقد کی گئی۔

پریڈ سے خطاب میں ٹرمپ نے واشنگٹن کے مخالفین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جو امریکا کو چیلنج کرے گا، اُسے مکمل اور قطعی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا، جب کہ امریکا کے لیے اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازع میں الجھنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بار بار، امریکا کے دشمنوں نے سیکھا ہے کہ اگر آپ امریکی عوام کو دھمکائیں گے تو ہمارے فوجی آپ تک پہنچیں گے۔

واضح رہے کہ اس وقت مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کی منافقت عروج پر ہونے کے ساتھ عیاں بھی ہے ، ایک طرف امریکی صدر ٹرمپ، برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر، فرانسیسی میکروں اسرائیل کا دفاع کرنے کا اعلان کرتے ہیں، اپنے میزائل ڈیفنس سسٹم اسرائیل کو منتقل کر دیتے ہیں، ایرانی میزائل روکتے ہیں اور دوسری طرف ایران کو معاہدہ نہ کرنے پر دھمکیاں دیتے ہیں اور مستزاد یہ کہ ان حالات کا الزام بھی ایران پر ڈال دیتے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمسلم امہ ایران کی سپورٹ کے لیے کھڑی ہے، شہزادہ محمد بن سلمان مسلم امہ ایران کی سپورٹ کے لیے کھڑی ہے، شہزادہ محمد بن سلمان حماس کا وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کا خیرمقدم اسرائیل کا پاسداران انقلاب اور ایرانی فوج کے 20 سے زائد اہم کمانڈرز شہید کرنے کا دعویٰ ایران کے اسرائیل پر تابڑ توڑ میزائل حملے، 10 اسرائیلی ہلاک، 200 سے زائد زخمی اسرائیل کا آج رات تہران پر بڑے حملے کا منصوبہ، نیتن یاہو نے بھی دھمکی دے ڈالی وزیراعظم کا ترک صدر کو فون، عالمی برادری سے اسرائیل کو غیرقانونی اقدامات سے روکنے کا مطالبہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نے ایران ، اسرائیل جنگ میں مداخلت کی تو بچ نہیں سکے گا، عراقی حزب اللہ بریگیڈ
  • ایران کے میزائل حملے: اسرائیلی وزیردفاع شہریوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی سے پیچھے ہٹ گئے
  • اسرائیل کو ایرانی حملوں کیلیے فضائی حدود استعمال نہ کرنے دی جائے، عراق کا امریکا سے مطالبہ
  • ایران نے امریکی شہریوں یا اڈوں کو نشانہ بنایا تو سنگین نتائج بھگتنا ہونگے،امریکا کی دھمکی
  • ٹرمپ کی ایران کو امریکہ پر حملہ نہ کرنے کی دھمکی، اسرائیل سے ثالثی کی پیشکش
  • امریکا، اسرائیل کو ایران پر حملوں کیلیے ہماری فضائی حدود استعمال کرنے سے روکے؛ عراق
  • اسرائیل کی مدد کی تو امریکا، برطانیہ اور فرانس کے اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، ایران کی دھمکی
  • ایران نے امریکی شہریوں یا اڈوں کو نشانہ بنایا تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے؛ امریکا کی دھمکی
  • ایران کا اسرائیل پر حملے تیز کرنے کا اعلان، دفاع کرنے والے ممالک کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی