سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن نے بجٹ کو امیر پرور اور غریب کش قرار دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 16 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)سینیٹ اجلاس میں حکومت کو سخت تنقید کا سامنا رہا، اپوزیشن نے بجٹ کو امیر پرور اور غریب کش قرار دیدیا اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے معاشی مشکلات، قومی پالیسیوں اور پارلیمانی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کیا۔
سینیٹ اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں حکومت کے بجٹ اور قومی سلامتی کی صورتحال پر بحث ہوئی۔سینیٹر علی ظفر نے بجٹ کو عوام دشمن اور معیشت شکن قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت صرف بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں رکھنے کی کوششوں پر توجہ دے رہی ہے جبکہ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت انتہا پر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیکسز کی بھرمار سے معیشت کا پہیہ جام ہو جائے گا، ایف بی آر کو دیے گئے اختیارات خوف و ہراس پھیلانے کا ذریعہ ہیں اور سولر پر ٹیکس لگا کر حکومت گرین انرجی کی باتوں سے منحرف ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بجٹ ہمیں تباہی کی طرف لے کرجا رہا ہے، بجٹ میں ترقی کے لیے کوئی حکمت عملی نظرنہیں آئی، عدلیہ کے جھوٹے فیصلوں کے اوپر وسائل کا استعمال کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی اس بجٹ کے لیے ووٹ نہیں دے گی، یہ بجٹ اگر منظور ہوتا ہے تو تباہی کا سبب بنے گا۔سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ حکومت غربت پر بمباری کررہی ہے، حکومت کا مڈل کلاس کوختم کرنے کا منصوبہ ہے، بجٹ کو نہیں مانتے، کسانوں اور مڈل کلاس کے ساتھ ہیں، ایسا بجٹ ہوجوسب کے لیے قابل قبول ہو، ایسے بجٹ ناکام ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا ایران پردہشت گردی پرحملہ ایک ڈیزائن تھا، ڈیزائن کے مطابق پہلے انڈیا نے پاکستان پر حملہ کیا اور پھر اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا۔
دوسری جانب سینیٹر دوست محمد اور سینیٹر مسرور احسن نے بجٹ کو ایلیٹ کلاس کا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کراچی، بلوچستان، اور فاٹا جیسے پسماندہ علاقوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔سینیٹر دوست محمد خان نے کہا کہ یہ بجٹ صرف ایلیٹ کلاس کے لیے ہے، ہمارے بھکاری سعودی عرب کے بعد چین سے بھی بھیک مانگ رہے ہیں، زہر قاتل بجٹ پاکستانیوں کو مزید غریب کردے گا، ججز انصاف دینے کے بجائیعدالتوں سے بھاگ جاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ عوام کی سہولت کے لیے بنایا جاتا ہے، مگر یہاں ایسا نہیں ہوتا، فاٹا کے عوام کے حقوق پر دن دیہاڑے ڈاکہ ڈالا گیا، فاٹا کے 85 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں۔سینیٹر مسرور حسین نے کہا کہ وفاق سے گزارش ہے، باقی صوبوں کو نظر انداز نہ کیا جائے، حیدر آباد سکھر موٹروے کا وعدہ کیا گیا، بجٹ میں اس کے لیے بہت مختصر رقم مختص کی گئی، کراچی کا پانی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا، کے فور منصوبے کے لیے صرف 3.

2 بلین روپے دیے جا رہے ہیں، سولر پینل پر 18 فیصد ٹیکس عائد کر دیا گیا۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے این ایچ اے میں مبینہ کرپشن، ڈسکوالیفائیڈ کمپنیز کو نوازنے اور پارلیمنٹ میں حاضری کے فقدان پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ منصوبے میں ڈس کوالیفائی ہوجاتی کے تودوسرا منصوبہ دے دیا جاتا ہے، ڈسکوالیفائیڈ کمپنی کو این ایچ اے نے ایک اورجگہ چارمنصوبے دے دیے، اس کرپشن کو این ایچ اے ڈیفنڈ ہی نہیں کرسکا۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے فور کے لئے بجٹ بہت کم رکھا ہے، ایسا بجٹ بنانے سے بہتر تھا نہ بناتے، ملک جنگ کی حالت ہے ، اپ سوئمنگ کررہے ہیں، ملک کا اللہ حافظ ہے، سفارتی کمیٹی میں اپوزیشن کا ایک رکن بھی ساتھ نہیں تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چئیرمین سینیٹ اور اسپیکر اسپیکر قومی اسمبلی کی 16،16 لاکھ تنخواہیں ہوگئیں، ایوان میں 5 ممبر بیٹھے ہیں، ایسے ملک نہیں چلے گا، کشمیر کے لیے ہم ریلیاں نکالتے تھے آپ بھی نکالیں۔سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ انڈیا نے پاکستان پرحملہ کیا تو ہم سب متحد ہو گئے، پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی رہی، انڈیا کے ساتھ جو ہوا وہ دنیا کومنہ دکھانے کے لائق نہیں، میں کہتا ہوں خواجہ آصف کو پان کھلائیں، جب تک امن ہوتا وزیر دفاع کچھ نہ بول سکیں، وزیردفاع نے ان حالات میں جو بولا اس کو سن کرشرم محسوس ہوئی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام پارٹیوں کا وفد بیرون ملک گیا اور پاکستان کا پیغام دیا، یہ وفد تمام پارٹیوں سینہیں ،صرف حکومتی ارکان پرمشتمل تھا، وفد میں مولانا عبدالواسع کوساتھ لے جاتے وہ دعا تو دیتے۔
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ جو ایران کے ساتھ ہوا، وہ کل پاکستان کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، ہم ایک ایٹمی قوت ہیں یہ بات لوگوں کو ہضم نہیں ہوتی، ہمیں کسی کوبات کو ہلکا نہیں لینا چاہئے، ہمیں محتاط رہنا پڑے گا۔سینیٹر مولانا عطا الرحمان نے ریاستی اداروں کی سیاست پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر ہم لڑتے رہے تو بیرونی قوتیں فائدہ اٹھائیں گی۔عطا الرحمان نے کہا کہ اگر ادارے سیاست کریں گے تو سیاسی باتیں سننا پڑیں گی، اتنے کمزور نہیں جتنا ریاستی اداروں نے ہمیں سمجھا ہوا ہے، اگر ہم امن کی بات کرتے ہیں تو ہمیں یہ ملک اورریاست عزیز ہے، اس وقت جو خطہ کی حالت ہے، ہمیں اس پر توجہ دینی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے ایسے نہیں کہا کہ ایران کے بعد پاکستان کی باری ہے، ہم اگر آپس میں لڑتے رہے تو بین الاقوامی قوتوں کو فائدہ ہوگا، صورتحال ایسی رہی تو ہم پھر سے ملک کو توڑنے کی طرف جارہے ہیں۔سینیٹر مولانا عطا الرحمان نے مزید کہا کہ ہمیں کس چیزکی سزا دی جا رہی ہے؟ پاک بھارت کشیدگی میں سب بھلا کرپاکستان کے لیے ہرممکن کوشش کی مگر میرا بھائی، میرا بھتیجا محفوظ نہیں، ہمیں بھی سیکیورٹی چاہیے، ہمیں معلوم ہے حکومتیں کیسے بنتی اور بگڑتی ہیں، ہمیں اپنے ہی ملک میں بے عزت کیا جائے گا؟۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ اس وقت ملک کا بجٹ مختلف حالات میں بن رہا ہے، مے ڈے کی کال سے سب کو خبردار کرنا چاہتا ہوں، موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر کسانوں کے مسائل پر توجہ دینا ہوگی، خدشہ ہے ڈالر اوپر جانا شروع ہوجائے گا جسے 2 سال سے روکے رکھا گیا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ گندم کے ساتھ کھلواڑ ہورہا ہے، آنے والے دنوں میں فوڈ سیکیورٹی کا معاملہ ہوسکتا ہے، موسمیاتی تبدیلی کو مدنظر رکھ کر کسانوں کے لیے پالیسی مرتب کی جائے، چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ تعاون کیا، ایک ہزار گاڑیاں بھی دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیرخزانہ بھی نیک نیتی سے اپنا کام کررہے ہیں، نیب، پولیس، ایف آئی اے اینٹی کرپشن سب کے سب گرفتاریاں کریں گے، یہ کھانے پر، اٹھنے بیٹھنے پر، سانس لینے پر ہتھکڑیاں لگائیں گے، اگر ایف بی آر نے گرفتاریاں کرنی ہیں تو سب کو گرفتار کرلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امپورٹ پالیسی کو احتیاط سے بنایا جائے، خدشہ ہے ڈالر کی قدر بڑھنا شروع ہوجائے گی، این ایف سی کو صحیح نہیں کریں گے تو آگے بجٹ مشکل ہوجائیں گے، این ایف سی میں صوبوں کو بٹھانا لازمی ہے، این ایف سی کے بغیر آئندہ بجٹ بہت مشکل ہوجائے گا۔سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں 2 بھائیوں کو دہشت گردوں نے قتل کیا ہے، نجیب کاکڑ کو گولی مارکرشہید کیا گیا، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اس پرسختی سے ایکشن لیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیل کا ایک بار پھر تہران پر حملہ، سرکاری ٹی وی چینل کی عمارت کو نشانہ بنایا اسرائیل کا ایک بار پھر تہران پر حملہ، سرکاری ٹی وی چینل کی عمارت کو نشانہ بنایا ایرانی پارلیمنٹ پاکستان سے اظہار تشکر کے نعروں سے گونج اٹھی ایران پر اسرائیلی حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، شہباز شریف پنجاب کا5335ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش، تنخواہ 10، پنشن میں 5فیصد اضافہ،کم از کم اجرت 40ہزار مقرر،، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی عراق سے مزید 268پاکستانی زائرین واپس پہنچ گئے وزیراعظم نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری کے قوانین میں تبدیلی کرا دی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن اجلاس میں نے بجٹ کو

پڑھیں:

تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے‘ خالد خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے وفاقی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے مراعات یافتہ طبقے اور IMF و دیگر مالیاتی اداروں کا بجٹ قرار دیاہے۔ حکومت ایک جانب ارکا ن اسمبلی اور وزراء کی تنخواہوںمیں 500 فیصدتک اضافہ کررہی ہے، دوسری جانب تنخواہ دار پنشن جیسے مظلوم طبقے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے IMF کی منشاء اور اس کی مرضی کے مطابق مزدور دشمن اور غریب دشمن بجٹ تشکیل دیاہے جس سے مہنگائی میں بدترین اضافہ ہوگا اور غریب اور مفلوک الحال افراد دیوار سے لگ جائیں گے۔ نیشنل لیبرفیڈریشن مکمل طورپر وفاقی بجٹ کو مسترد کرتی ہے اور سندھ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ غریب اور مزدور طبقہ پر رحم کرے اور صوبائی بجٹ میں سرکا ری ملازمین اور کم ازکم اجرت میں 50 فیصداضافہ کیا جائے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے لوگ تیزی کے ساتھ خود کشیاں کررہے ہیں۔ حکمراں اپنی عیاشیوں میں مست ہیں اور غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ خالد خان نے کہا کہ سندھ حکومت نے بجٹ میں عوام کو ریلیف فراہم نہیں کیا تو نیشنل لیبر فیڈریشن پوری قوت کے ساتھ ظالمانہ بجٹ کے خلاف احتجاج کرے گی اور پورے کراچی میں ٹائونزکی سطح پر احتجاجی مظاہرے منعقد کیے جائیں گے اور بڑا احتجاجی مظاہرہ کراچی پریس کلب پر کیا جائے گا اور ہم حکومت کے ظلم و جبر کو اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس میں وزیرمملکت عون چوہدری اور پی ٹی آئی رکن میں تلخ کلامی
  • عمران خان سے میرا اختلاف نہیں، اختلاف فتنہ پرور لوگوں سے ہے، شیر افضل مروت
  • ایف بی آر کو ٹیکس دہندگان کا ڈیٹا آڈیٹرز کو دینےکی اجازت مل گئی
  • تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے‘ خالد خان
  • ہم سب قصور وار ہیں
  • اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دیدیا
  • ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیار دیدیا گیا، مفتاح اسماعیل
  • آج کے نوجوان
  • حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات کرے: حافظ نعیم