پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والا عوامی آگاہی اور معلومات کی فراہمی کا بل کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے عوامی آگاہی اور معلومات کی فراہمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
اس بل کے ذریعے پنجاب حکومت نے عوامی آگاہی اور سرکاری معلومات کی ترسیل کے لیے ایک مربوط قانونی ڈھانچہ متعارف کروایا ہے جس کا مقصد سرکاری فنڈز سے چلنے والی اشہتارات کو آئینی و قانونی تحفظ فراہم کرنا ہے۔
بل کے مطابق سرکاری منصوبوں، اقدامات اور عوامی مفاد کے حامل پالیسی فیصلوں کے بارے میں شہریوں تک بروقت اور درست معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟
بل کے سیکشن 5 کے تحت حکومت کو سرکاری منصوبوں کے نام رکھنے یا تبدیل کرنے کے اختیارات ہوں گے، سیکشن 12 کے تحت یکم جنوری 2024 کے بعد سے سرکاری سطح پر کی گئی تمام عوامی آگاہی مہم اور منصوبوں کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا جبکہ سیکشن 13 کے تحت اس قانون کی دفعات دیگر تمام موجودہ قوانین اور عدالتی فیصلوں پر فوقیت رکھیں گی۔
بل کے متن کے مطابق حکومتی تشہیر عدالتوں میں چیلنج نہیں ہو سکے گی، حکومتی تشہیری مہم کے لیے کام کرنے والے سرکاری اہلکاروں کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا، کسی تشہیری مہم کے بارے میں شکایت صرف ڈی جی پبلک ریلیشنز کو دائر ہو سکے گی، شکایت پر سیکریٹری انفارمیشن کا فیصلہ حتمی سمجھا جائے گا۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں سابق وزیر قانون راجہ بشارت کی دائر کردہ توہین عدالت کی درخواست زیر سماعت ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سرکاری فنڈز سے ذاتی تشہیری مہم چلائی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب اسمبلی: لیگی ایم پی اے نے اپنے ہی وزیر کیخلاف تحریک استحقاق جمع کردی، وجہ کیا بنی؟
ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کے بعد پنجاب اسمبلی میں اس بل کو منظور کیا گیا ہے، ایوان کے اندر صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرکاری پیسے سے منصوبوں کی تشہیر کرنا جرم نہیں ہے یہ کوئی سیاسی تشہیر نہیں آگاہی تشہیر ہے، یہ بل تو پنجاب اسمبلی سے منظور ہو گیا ہے لیکن اس کے نتائج بہت برے ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی معلومات کی
پڑھیں:
سرکاری حج ساڑھے 11 لاکھ سے ساڑھے 12 لاکھ روپے تک ہوگا، حج پالیسی منظور
—فائل فوٹواسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا، جس میں کابینہ نے ایجنڈے پر موجود بہت سے دوسرے امور کی منظوری دی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2026ء اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس پالیسی 2025ء کی منظوری دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے حج کے لیے سرکاری کوٹہ 70 فیصد اور پرائیویٹ 30 فیصد کر دیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی وزارت کی کارکردگی خراب ہوئی تو تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ 2026ء میں سرکاری حج ساڑھے 11 لاکھ سے ساڑھے 12 لاکھ روپے تک ہو گا۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ مذہبی امور نے سرکاری کوٹہ 40 فیصد اور پرائیوٹ 60 فیصد کی سمری بھیجی تھی۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سرکاری حج کا کوٹہ 70 فیصد اور پرائیویٹ حج کا کوٹہ 30 فیصد کر دیا ہے۔