ہمارے ینگ وکلاء کو چاہیے کہ اپنے سینئرز سے سیکھیں: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
’جیو نیوز‘ گریب
چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ہمارے ینگ وکلاء کو چاہیے کہ اپنے سینئرز سے سیکھیں۔
پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نو منتخب کابینہ آئین اور قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بہت سے ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے، ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر ہو رہی ہے تو ہم اور وفاقی حکومت اس کےلیے کام کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سینئر وکیل شمس الاسلام سے والد کے قتل کا بدلا لیا، ملزم عمران آفریدی کا اعتراف جرم
شمس الاسلام اور میرے والد کے درمیان 35 لاکھ روپے کا لین دین تھا،عمران آفریدی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی میں سینئر وکیل شمس الاسلام کے قتل کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا، گرفتار ملزم عمران آفریدی نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے اسے ذاتی انتقام قرار دے دیا۔
ملزم عمران آفریدی نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ اس نے شمس الاسلام کو اس لیے قتل کیا کیونکہ مقتول نے مبینہ طور پر اس کے والد کو اغوا کر کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی۔
عمران آفریدی کے مطابق شمس الاسلام اور میرے والد کے درمیان 35 لاکھ روپے کا لین دین تھا، اسی لین دین کی بنیاد پر شمس الاسلام نے میرے والد کو اغوا کیا، شدید تشدد کیا اور قتل کر دیا۔ ملزم نے مزید دعویٰ کیا کہ مقتول وکیل نے ان کے خاندان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کروائے جن میں دہشت گردی اور سنگین نوعیت کے الزامات شامل تھے، ہماری خواتین کو بھی جھوٹے مقدمات میں گھسیٹا گیا حالانکہ ان کا ان معاملات سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
اعترافی بیان میں عمران آفریدی نے کہا کہ انصاف نہ ملنے کی وجہ سے وہ انتقامی قدم اٹھانے پر مجبور ہوا، قتل میں نے کیا ہے، میرے کسی عزیز، دوست یا رشتہ دار کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے اعترافی بیان کی روشنی میں مزید تفتیش جاری ہے اور شواہد کی بنیاد پر کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔علاوہ ازیں شمس الاسلام ایڈووکیٹ کے قتل نے وکلا برادری اور شہری حلقوں میں شدید تشویش پیدا کی ہے، قانونی و سماجی حلقے واقعے کی شفاف تحقیقات اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔