پاکستان اہم ایٹمی ملک ہے، پسند کرتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ کا فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات سے قبل اہم بیان
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان ایک اہم ایٹمی ملک ہے اور میں پاکستان کو پسند کرتا ہوں۔ پاکستان اور بھارت کی جنگ میں نے رکوائی، پاکستانی بہت اچھے لوگ ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایران نے بات کرنے کا پیغام بھجوایا ہے مگر میں نے کہاکہ اب بہت دیر ہوگئی، ایران کے لیے اب بھی واضح پیغام یہی ہے کہ غیر مشروط سرینڈر کردے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان امریکا تعلقات میں اہم پیشرفت، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ڈونلڈ ٹرمپ سے آج ملاقات طے
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ ہم نے ایران کی دفاعی صلاحیت ختم کردی ہے، مجھے نہیں معلوم کہ اسرائیل اور ایران کی جنگ کتنی دیر تک چلے گی۔
انہوں نے کہاکہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ہم نے ایران کو بات چیت کرنے کے لیے 60 دن کا وقت دیا تھا، تب بات کیوں نہیں کی۔
امریکی صدر نے کہاکہ ایران کو کئی بار کہاکہ جوہری معاہدہ ناگزیر ہے، میں نے اپنے پہلے دور حکومت میں بھی کہا تھا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہییں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ میں صدر ہوتا تو روس او یوکرین کے درمیان کبھی جنگ نہ ہوتی، امریکا ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حملے کرے گا یا نہیں، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔
یہ بھی پڑھیں ایران نے بات کرنے کا پیغام بھجوایا ہے مگر میں نے کہا اب دیر ہوگئی، ڈونلڈ ٹرمپ
انہوں نے کہاکہ ایرانی 40 سال سے امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں، آئندہ ہفتہ انتہائی اہم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر پاکستان اہم ایٹمی ملک ڈونلڈ ٹرمپ سید عاصم منیر فیلڈ مارشل وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیلڈ مارشل وی نیوز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ کہ ایران
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے دورہ اقوام متحدہ کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کی صدر ٹرمپ سے ملاقات ہوسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات قطر اور سعودی عرب کی مشاورت، تائید اور حمایت سے ہوگی۔
اس ملاقات کے ایجنڈے میں قطر پر اسرائیلی حملوں کے اثرات پر بات ہوگی۔
علاوہ ازیں پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں اور پاک بھارت صورتحال بھی اس موقع پر زیرِ بحث آئی گی۔
دوسری جانب پاکستانی سفارتخانے نے اس ممکنہ ملاقات پر تبصرے یا تردید سے گریز کیا ہے۔