اے شریف انسانو! ساحر لدھیانوی کی جنگ پر نظم
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
!اے شریف انسانو
خون اپنا ہو یا پرایا ہو
نسلِ آدم کا خون ہے آخر
جنگ مشرق میں ہو کہ مغرب میں
امنِ عالم کا خون ہے آخر
بم گھروں پر گریں کہ سرحد پر
روحِ تعمیر زخم کھاتی ہے
کھیت اپنے جلیں کہ اوروں کے
زیست فاقوں سے تلملاتی ہے
ٹینک آگے بڑھیں کہ پیچھے ہٹیں
کوکھ دھرتی کی بانجھ ہوتی ہے
فتح کا جشن ہو کہ ہار کا سوگ
زندگی میّتوں پہ روتی ہے
جنگ تو خود ہی ایک مسئلہ ہے
جنگ کیا مسئلوں کا حل دے گی
آگ اور خون آج بخشے گی
بھوک اور احتیاج کل دے گی
اس لیے اے شریف انسانو!
جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے
آپ اور ہم سبھی کے آنگن میں
شمع جلتی رہے تو بہتر ہے
برتری کے ثبوت کی خاطر
خوں بہانا ہی کیا ضروری ہے
گھر کی تاریکیاں مٹانے کو
گھر جلانا ہی کیا ضروری ہے
جنگ کے اور بھی تو میداں ہیں
صرف میدانِ کشت وخوں ہی نہیں
حاصلِ زندگی خِرد بھی ہے
حاصلِ زندگی جنوں ہی نہیں
آؤ اس تیرہ بخت دنیا میں
فکر کی روشنی کو عام کریں
امن کو جن سے تقویت پہنچے
ایسی جنگوں کا اہتمام کریں
جنگ، وحشت سے بربریّت سے
امن، تہذیب و ارتقا کے لئے
جنگ، مرگ آفریں سیاست سے
امن، انسان کی بقا کے لئے
جنگ، افلاس اور غلامی سے
امن، بہتر نظام کی خاطر
جنگ، بھٹکی ہوئی قیادت سے
امن، بے بس عوام کی خاطر
جنگ، سرمائے کے تسلّط سے
امن، جمہور کی خوشی کے لئے
جنگ، جنگوں کے فلسفے کے خلاف
امن، پُر امن زندگی کے لئے
ساحر لدھیانوی
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ماں کا دودھ صحت عامہ کو بہتر بنانے اور معیشتوں کو بہتر کرنے میں مددگار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 02 اگست 2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) نے کہا ہے کہ بچوں کے لیے ماں کے دودھ کی دستیابی پالیسی سازوں کے پاس ایسا موثر ترین ذریعہ ہے جس کی بدولت صحت عامہ میں بہتری لانے، معیشتوں کو مضبوط کرنے اور آئندہ نسلوں کی بہبود یقینی بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
بچوں کے لیے ماں کے دودھ کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے منائے جانے والے عالمی ہفتے پر ادارے کا کہنا ہے کہ یہ دودھ بچوں کی صحت کو تحفظ دیتا اور بالخصوص زندگی کے ابتدائی مہینوں میں ان کی بقا کے امکانات کو بہتر کرتا ہے۔
ماں کا دودھ محض خوراک ہی نہیں بلکہ یہ اسہال، نمونیہ اور کئی طرح کی انفیکشن کے خلاف تحفظ بھی مہیا کرتا ہے۔ Tweet URLیہ ہفتہ 7 اگست تک منایا جانا ہے اور امسال اس کا بنیادی موضوع نظام ہائے صحت اور ایسی پالیسیوں، قوانین اور پروگراموں پر سرمایہ کاری کے لیے زور دیتا ہے جن میں خواتین، بچوں اور ماں کے دودھ کو ترجیحی اہمیت ملے۔
(جاری ہے)
ماں اور بچے کی صحتبچے کو اپنا دودھ پلانے سے ماؤں کی صحت کو بھی فائدہ ہوتا ہے اور ان کے لیے بعد از زچگی جریان خون، امراض قلب، چھاتی و بیضہ دانی کے سرطان اور ٹائپ 2 زیابیطس کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
'ڈبلیو ایچ او' نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ بچوں کے لیے ماؤں کے دودھ کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے مالی وسائل مختص کریں اور ملازمت پیشہ ماؤں کو بعد از زچگی تنخواہ کے ساتھ رخصت سمیت ضروری سہولیات کی فراہمی کے اقدامات کریں۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ماں کا دودھ بچے کو ہی پرامید مستقبل نہیں دیتا بلکہ اس سے معاشروں کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ اس سے طبی اخراجات میں کمی آتی ہے، بچوں کی نشوونما بہتر ہوتی ہے، معیشتیں مضبوطی پاتی ہیں اور بچے زندگی کا صحت مند آغاز کرتے ہیں۔
پرامید مستقبلبچوں کے لیے ماؤں کے دودھ افادیت اجاگر کرنے کے لیے یہ ہفتہ ہرسال اگست کے آغاز پر منایا جاتا ہے جس میں ڈبلیو ایچ او، یونیسف اور دنیا بھر کے ممالک کی وزارت ہائے صحت اور سول سوسائٹی کے شراکت داروں کا اہم کردار ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی 'صحت مند آغاز، پرامید مستقبل' مہم کے تحت امسال اس ہفتے میں ماؤں اور بچوں کو دودھ پلانے اور پینے کے عرصہ میں نظام ہائے صحت سے درکار مدد کی اہمیت اجاگر کی جا رہی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر ماں کو ایسی مدد اور معلومات تک رسائی ہو جو اسے بچے کو اپنا دودھ پلانے کے درکار ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں بچوں کو دودھ پلانے سے متعلق مشاورت کی فراہمی کے علاوہ ماں کے دودھ کی متبادل اشیا سے متعلق بین الاقوامی تشہیری ضابطوں کا نفاذ اور گھروں، طبی مراکز اور کام کی جگہوں پر ایسا ماحول قائم کرنا ضروری ہے جس کی بدولت ماؤں کے لیے بچوں کو اپنا دودھ پلانا آسان ہو۔