شاہین آفریدی، حارث رؤف، محمد رضوان، حسن علی اور شاداب خان بھی بی بی ایل کا حصہ بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
پاکستان کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی، حارث رؤف، محمد رضوان، حسن علی اور شاداب خان بھی بگ بش لیگ (بی بی ایل) کا حصہ بن گئے۔
شاہین آفریدی، محمد رضوان، حارث رؤف اور شاداب خان پلاٹینم کیٹیگری میں منتخب ہوئے ہیں۔
فاسٹ بولر شاہین آفریدی کو برسبین ہیٹ نے منتخب کر لیا جبکہ حارث رؤف ایک بار پھر میلبرن اسٹارز کی جانب سے کھیلیں گے۔
محمد رضوان میلبرن رینیگیڈز کی جانب سے کھیلیں گے جبکہ پاکستان کے شاداب خان کو سڈنی تھنڈر نے ٹیم کا حصہ بنا لیا۔
اس کے علاوہ فاسٹ بولر حسن علی ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز کی جانب سے بی بی ایل کھیلیں گے اور پاکستان کے حسان خان کو میلبرن رینیگیڈز نے منتخب کر لیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم کا آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں معاہدہ ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق سڈنی سکسرز نے بابر اعظم کو بیس پرائز سے زیادہ معاوضے کی پیشکش کر کے پری سائن کیا تھا۔ بابر اعظم نے بگ بیش لیگ کے لیے سڈنی سکسرز سے تقریباً 10 کروڑ روپے کا معاہدہ کیا تھا۔
سڈنی سکسرز نے بابر اعظم کو پلاٹینم کیٹیگری میں پک کیا تھا، پلاٹینم کیٹیگری کی بیس پرائز تقریباً پونے آٹھ کروڑ روپے ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محمد رضوان بی بی ایل
پڑھیں:
سڈنی آسٹریلیا: فلسطین کے حق میں تاریخی مارچ، ہزاروں افراد کی شرکت
شدید بارش کے باوجود ہزاروں افراد نے اتوار کو سڈنی ہاربر برج پر فلسطینیوں کے حق میں ‘مارچ فار ہیومینٹی’ میں شرکت کی۔
احتجاج میں شریک افراد نے فوری سیزفائر ابھی اور اسرائیل اور امریکا کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین میں وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج، وفاقی رکن پارلیمنٹ ایڈ حسین اور سابق نیو ساؤتھ ویلز پریمیئر باب کار بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیے: آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حماس نے واضح کردیا
پولیس کی ابتدائی مخالفت اور سکیورٹی خدشات کے باوجود، سپریم کورٹ کی جج بیلینڈا رِگ نے مارچ کی اجازت دی اور کہا کہ اس کی مخالفت سے عوامی تحفظ بہتر نہیں ہوگا۔ مارچ کے دوران پولیس نے مظاہرین کو پیغام دیا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث وہ واپس شہر کی جانب جائیں۔
یہ مارچ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے طور پر منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں مرد، خواتین اور بچے بھی شریک ہوئے۔ مظاہرین نے آسٹریلوی حکومت پر اسرائیل کے خلاف سخت مؤقف نہ اپنانے پر تنقید کی۔
مارچ کے باعث سڈنی بھر میں ٹریفک اور پبلک ٹرانسپورٹ شدید متاثر رہی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلیا اسرائیل تنازع سڈنی فلسطین مارچ