اے لیول کے پرچے لیک ہونے کے اعتراف کے باوجود کیمرج کا دوبارہ امتحان نہ لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
کیمرج انٹرنیشنل ایجوکیشن (CIE) نے جمعرات 20 جون کو تصدیق کی کہ جون 2025 کے اے ایس اور اے لیول کے تین امتحانی پرچوں کے کچھ سوالات پاکستان بھر میں امتحان سے پہلے لیک ہو گئے تھے۔ تاہم ادارے نے فیصلہ کیا ہے کہ ان امتحانات کا دوبارہ انعقاد نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اے لیول کے طلبہ میڈیکل گراؤنڈ پر اردو لازمی کے امتحان سے مستثنیٰ
کیمرج کے بیان کے مطابق، اے ایس اور اے لیول میتھمیٹکس پیپر 12 کا ایک سوال امتحان سے قبل افشا ہوا تھا۔ اسی طرح، میتھمیٹکس پیپر 42 کے 2 سوالوں کے کچھ حصے اور کمپیوٹر سائنس پیپر 22 کے ایک سوال کا کچھ حصہ بھی امتحان سے پہلے منظرعام پر آ گیا تھا۔
ادارے نے بتایا کہ پرچوں کے لیک ہونے کے الزامات کی مکمل تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں، اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ تمام طلبہ کو منصفانہ نتائج دیے جائیں۔
کیمرج کا کہنا ہے کہ وہ تینوں امتحانات کو معمول کے مطابق چیک کرے گا، لیکن لیک ہونے والے سوالات کو نتائج میں شامل نہیں کرے گا۔
ان سوالات پر تمام امیدواروں کو مکمل نمبر دیے جائیں گے تاکہ کسی بھی طالبعلم کو اضافی فائدہ نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں:اے لیول کا پرچہ لیک ہوا، کیمبرج کی تصدیق
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس طریقہ کار سے طلبہ کے مجموعی نمبر کچھ بڑھ سکتے ہیں، جنہیں نتائج کے اعلان میں مدِنظر رکھا جائے گا۔
کیمرج کو یقین ہے کہ اس حل سے لیک ہونے والے سوالات کا ممکنہ فائدہ ختم ہو جائے گا اور باقی مارکس کی بنیاد پر دیے جانے والے گریڈز درست اور قابلِ بھروسا ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے لیول پرچے لیک کمبرج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے لیول پرچے لیک لیک ہونے
پڑھیں:
خانپور ڈیم میں پانی ڈیڈ لیول تک قریب پہنچ گیا، راولپنڈی اور اسلام آباد کو سنگین بحران کا سامنا
پاکستان شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور اس کے نتیجے میں ملک خطرناک حد تک پانی کی قلت کا شکار ہو چکا ہے۔ درجہ حرارت میں مسلسل اضافے اور بارشوں کی کمی نے آبی ذخائر کو خطرناک حد تک کم کر دیا ہے، جن میں خانپور ڈیم سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:منگلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول سے 86 فٹ بلند، اضافہ جاری
خانپور ڈیم، جو خیبرپختونخوا اور پنجاب کے لیے نہری آبپاشی اور پینے کے پانی کا اہم ذریعہ ہے، اس وقت صرف 9.67 فٹ قابل استعمال پانی پر پہنچ چکا ہے۔ اس کا موجودہ سطح 1982 فٹ سے گر کر 1919 فٹ تک آ گئی ہے، جو کہ ڈیڈ لیول 1910 فٹ کے انتہائی قریب ہے۔
اس وقت ڈیم میں صرف 25 دن کا پانی رہ گیا ہےپنجاب اور خیبرپختونخوا کے لیے نہری پانی کی فراہمی بند ہو چکی ہے، جس کے باعث نہر خشک ہو گئی ہیں اور خانپور کے باغات پیاس سے مرجھا گئے ہیں۔
اسلام آباد اور راولپنڈی کو پانی فراہم کرنے والی ادارہ کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (CDA) کو اس وقت صرف 50 کیوسک پانی مل رہا ہے، جو موجودہ ان فلو (صرف 25 کیوسک) برقرار رہنے کی صورت میں جلد مکمل طور پر ختم ہو سکتا ہے۔
خانپور ڈیم سے اس وقت 103 کیوسک پانی خارج کیا جا رہا ہے، جس سے پانی کی سطح میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر بروقت بارشیں نہ ہوئیں تو اسلام آباد اور راولپنڈی میں پینے کے پانی کا شدید بحران جنم لے سکتا ہے، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوں گے۔
ماہرین نے حکومت سے ہنگامی اقدامات کی اپیل کی ہے تاکہ ممکنہ انسانی بحران سے بچا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پانی کا بحران خانپور ڈیم ڈیڈ لیول