مشرق وسطیٰ تنازع؛ پاکستان کی معشیت کو دھچکا لگ سکتا ہے، تھنک ٹینک
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آباد:
نجی تھنک ٹینک تولہ ایسوسی ایٹس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گلف تنازع کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت کو شدید دھچکا لگ سکتا ہے کیونکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی عالمی قیمت میں حالیہ اضافے سے مہنگائی، کرنٹ اکاونٹ خسارہ اور روپے کی قدر میں کمی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
نجی تھنک ٹینک تولہ ایسوسی ایٹس کی جانب سے مشرق وسطیٰ بحران پر جاری کردہ تازہ تجزیاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں حالیہ اضافے سے مہنگائی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور روپے کی قدر میں کمی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو جون کو خام تیل کی عالمی قیمت 63.
تھنک ٹینک نے بتایا کہ اس صورت حال میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 283.9 سے گر کر 292.1 تک جا سکتی ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.31 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.27 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
مہنگائی کے حوالے سے رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے مجموعی مہنگائی کی شرح 0.23 فیصد سے بڑھ کر 8.67 فیصد تک جا سکتی ہے جبکہ عمومی مہنگائی 0.2 فیصد سے 8.4 فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی مقامی قیمت میں 20 روپے سے 180 روپے فی لیٹر تک اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے عوام پر مالی بوجھ میں مزید اضافہ ہوگا۔
مزید بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم لیوی کی موجودہ شرح 78 روپے فی لیٹر ہے جو تیل کی قیمت میں اضافے کی صورت میں اوسطاً 89 روپے سے 100 روپے فی لیٹر تک جا سکتی ہے، اس سے حکومتی آمدنی میں تو اضافہ ہوگا لیکن مہنگائی کے دباو سے عوام کی قوت خرید مزید متاثر ہوگی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تیل کی قیمت رپورٹ میں تھنک ٹینک گیا ہے کہ سکتا ہے
پڑھیں:
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا عالمی تھنک ٹینکس اور میڈیا سے مکالمہ؛ پاکستانی مؤقف بھرپور انداز میں پیش
چیف آف آرمی اسٹاف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اپنے سرکاری دورۂ امریکا کے دوران واشنگٹن ڈی سی میں ممتاز تھنک ٹینکس، عالمی پالیسی ماہرین، سینئر اسکالرز اور بین الاقوامی میڈیا نمائندگان کے ساتھ ایک جامع اور بامعنی مکالمہ کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ ملاقات پاکستان کے اصولی مؤقف کی عالمی سطح پر بھرپور ترجمانی کا مؤثر ذریعہ بنی۔ اس موقع پر فیلڈ مارشل نے پاکستان کی سکیورٹی پالیسی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں اور حالیہ معرکۂ حق و آپریشن بنیان مرصوص کا حوالہ دیتے ہوئے ملکی پوزیشن کو تفصیل سے اجاگر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں صفِ اول کا کردار ادا کرتے ہوئے بے مثال انسانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔
فیلڈ مارشل نے نشاندہی کی کہ خطے کے بعض ریاستی عناصر دہشت گردی کو ہائبرڈ وارفیئر کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، جو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی استحکام کے لیے بھی خطرہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن، استحکام اور اصولوں پر مبنی عالمی نظام کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔
آرمی چیف نے پاکستان میں موجود بے پناہ معاشی مواقع، خصوصاً انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، معدنیات اور کان کنی کے شعبوں کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی سرمایہ کاروں کو مشترکہ ترقی اور تعاون کی دعوت دی۔ اس موقع پر پاک امریکا شراکت داری کی تاریخی اہمیت پر بھی گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی، علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی جیسے میدانوں میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی ہم آہنگی اور مشترکہ مفادات موجود ہیں۔
فیلڈ مارشل نے زور دیا کہ باہمی احترام، اسٹریٹیجک اشتراک اور اقتصادی انحصار کی بنیاد پر دونوں ممالک کے درمیان کثیرالجہتی تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔
آرمی چیف نے پاکستان کی غیرجانبدار، توازن پر مبنی خارجہ پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے عالمی تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات، سفارت کاری اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں کشیدگی کے خاتمے اور باہمی تعاون پر مبنی سکیورٹی فریم ورک کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا۔
مکالمے میں شریک امریکی تھنک ٹینکس، تجزیہ کاروں اور میڈیا نمائندگان نے فیلڈ مارشل کے کھلے، مدلل اور شفاف انداز میں مؤقف پیش کرنے کو سراہا اور پاکستان کی مستقل اور اصولی پالیسیوں کو قابلِ تحسین قرار دیا۔
ان اہم ملاقاتوں کو پاک امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے فروغ کی جانب ایک مثبت اور اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے، جو پاکستان کے شفاف سفارتکاری، عالمی روابط اور پرامن بقائے باہمی کے عزم کی روشن مثال ہے۔