پاکستان کے وزیر اعظم کاایران کے صدر سے ٹیلفونک رابطہ ؛ اسرائیلی حملوں کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
سٹی 42:وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پیزشکیان سے آج سہ پہر ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے امریکی حملوں، جو گزشتہ آٹھ دنوں کے دوران اسرائیل کی بلا اشتعال اور بلا جواز جارحیت کے بعد ہوئے، کی مذمت کی ۔ انہوں نے برادر ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
واٹس ایپ میں اے آئی پر مبنی 2 بہترین فیچرز کا اضافہ
وزیر اعظم نے تحفظات کا اظہار کیا کہ امریکی حملوں میں ان تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے تحفظات کے تحت تھیں۔ یہ حملے IAEA کے قانون اور دیگر بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت ایران کے حق دفاع کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے امن کے لئے فوری طور پر مذاکرات اور سفارت کاری کی ضرورت پر زور دیا جو آگے بڑھنے کا واحد قابل عمل راستہ ہے۔ وزیر اعظم نے نے صورتحال کی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوری اجتماعی کوششوں پر بھی زور دیا اور اس تناظر میں پاکستان کے تعمیری کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر پیزشکیان نے ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کو سراہا۔ انہوں نے ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر وزیراعظم، حکومت اور پاکستان کے عوام بشمول عسکری قیادت کا دلی شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس نازک موڑ پر امت کے درمیان اتحاد قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات؛دو طرفہ تعلقات، تجارت اور ٹرانزٹ پر تبادلہ خیال
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایران کے
پڑھیں:
وزیر اعظم کی ملک بھر میں کسٹمز کلیئرنس اصلاحات نافذ کرنے کی ہدایت
وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر کو کسٹم کلیئرنس کے لیے انقلابی اصلاحات کو ملک بھر میں یکساں اور مؤثر طور پر نافذ کرنے کی ہدایت کردی۔
یہ ہدایات وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر میں مجوزہ اصلاحات پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی ہیں۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اصلاحات کے بعد جی ڈی پی میں ٹیکس کلیکشن تناسب میں اضافہ قابل اطمینان ہے، وفاقی حکومت اور میں بذات خود حکام کی جانب سے اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات کا تحفظ کریں گے۔
وزیراعظم نے اصلاحات کی راہ میں سرخ فیتے اور ادارہ جاتی رکاوٹیں ختم کرنے کی بھی ہدایت دی اور کہا ملک بھر میں اصلاحات کے یکساں، مؤثر اور مستقل نفاذ کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ کسٹم کلیرنس اصلاحاتی ایجنڈے میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے ادارہ جاتی کارروائیوں کا دورانیہ کم کریں، آئندہ مالی سال پہلے سے عائد ٹیکسز کا مؤثر نفاذ ریونیو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔