ہماری جنگ ایران سے نہیں، اسکے جوہری پروگرام سے ہے، نائب امریکی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 22 June, 2025 سب نیوز

واشنگٹن (سب نیوز)امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ سفارتی عمل کو آگے بڑھانا چاہتا ہے، امریکا کی ایران کے ساتھ نہیں بلکہ ایران کے جوہری پروگرام کے ساتھ جنگ ہے۔
امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے ڈی وینس نے دعوی کیا کہ انہوں نے ایران کا جوہری پروگرام تباہ کردیا ہے اور اب آنے والے سالوں میں ایران کے جوہری پروگرام کے مکمل خاتمے کے لیے کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر ایران جوابی حملہ کرتا ہے تو امریکا اس کے لیے تیار ہے، ایران میں زمینی فوج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران میں زمینی افواج اتارنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
جے ڈی وینس کا مزید کہنا تھاکہ صدر ٹرمپ نے ایران کو بات چیت اور تعلقات بحال کرنے کا موقع دیا اور امریکا کو ایران کی طرف سے بالواسطہ پیغامات بھی ملے تھے۔انہوں نے کہا کہ امریکا ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتا، ایران سیطویل المدتی مفاہمت پربات چیت کرناچاہتے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنگ کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل عالم اسلام کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں،ایرانی سفیر رضا امیری مقدم جنگ کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل عالم اسلام کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں،ایرانی سفیر رضا امیری مقدم پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، سی پیک میں شمولیت کا خیر مقدم امریکا نے اسرائیل کے کہنے پر ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے، مسعود خان ایران نے موساد کیلئے جاسوسی کے الزام میں ایک اور شخص کو سزائے موت دیدی آبنائے ہرمز بند کرنا ایران کی ایک اور بھیانک غلطی ہوگی، مارکو روبیو خطے کی موجودہ صورتحال، وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جوہری پروگرام

پڑھیں:

ایران کا آبنائے ہرمز بند کرنے اور امریکی فوجی اہداف پر حملوں کا فیصلہ

تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جون 2025ء ) ایران نے جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد آبنائے ہرمز بند کرنے اور امریکی فوجی اہداف پر حملوں کا فیصلہ کرلیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ امریکہ تھوڑا انتظار کرے، وہ جلد ہی ان حملوں کی سزا بھگتے گا، ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے دوران مشرق وسطیٰ میں تمام امریکی اثاثوں کو نشانہ بنایا جائے گا، یورپی یونین کا کوئی بھی بحری بیڑہ یورپ نہیں پہنچ سکے گا۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکہ جنگ میں اپنے نقصان کیلئے داخل ہو گیا، امریکہ کو پہنچنے والا نقصان ایران سے کہیں زیادہ ہو گا، امریکہ اب باقاعدہ جنگ میں داخل ہوچکا ہے اور اس نقصان کا مکمل ذمہ دار خود ہوگا، امریکہ تھوڑا انتظار کرے وہ ان حملوں کی سزا ضرور بھگتے گا۔

(جاری ہے)

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد اور عوامی فلاح کے لیے ہے، تہران ہمیشہ اس بات کی ضمانت دینے کو تیار رہا ہے کہ اس کا پروگرام فوجی نوعیت کا نہیں، پرامن جوہری توانائی کا حصول ایران کا قانونی و فطری حق ہے اور یہ حق جنگ یا دھمکی کے ذریعے ایران سے نہیں چھینا جا سکتا، ایران نے ہمیشہ عالمی قوانین کی حدود میں رہ کر اپنا نیوکلیئر پروگرام جاری رکھا لیکن اب اس پر حملہ نا صرف بین الاقوامی ضابطوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ ایک ریاست کے بنیادی حق پر حملہ ہے۔

اسی طرح ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ جوہری تنصیبات پر حملے افسوسناک اور قابل مذمت ہیں، امریکی حملوں کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، ایران اپنی خودمختاری، مفادات اور عوام کے دفاع کے لیے تمام اختیارات محفوظ رکھتا ہے۔                         

متعلقہ مضامین

  • ہماری جنگ ایران کے جوہری پروگرام سے ہے، نائب امریکی صدر
  •   جنگ ایران سے نہیں، اُسکے جوہری پروگرام سے ہے، جے ڈی وینس
  • ایران پر حملے کے بعد جو ملک ہماری مذمت کر رہے ہیں پس پردہ وہ ہمارے ساتھ تھے، امریکہ
  • ایران سے جنگ نہیں چاہتے، اصل ہدف تہران کا جوہری پروگرام ہے، امریکی نائب صدر
  • ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا،،تہران نے حملہ کیا تو بھرپور طاقت سے جواب دینگے، امریکا
  • ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا، تہران نے حملہ کیا تو سخت جواب دیں گے، امریکا
  • جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی تصدیق، پُرامن ایٹمی پروگرام جاری رہے گا، ایران
  • ایران کا آبنائے ہرمز بند کرنے اور امریکی فوجی اہداف پر حملوں کا فیصلہ
  • ایران کے جوہری پروگرام کو دو سال پیچھے دھکیل دیا ہے، اسرائیل کا دعویٰ