حیدرآباد، باراتیوں کی بس اور ٹریلر میں ٹکر، دلہا جاں بحق، 15 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
ریسکیو حکام کے مطابق ایم نائن موٹر وے پر باراتیوں کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں دولہا جان کی بازی ہار گیا جبکہ خواتین سمیت 15 باراتی زخمی ہوئے ہیں، جاں بحق دلہا کی شناخت عبداللہ میر بحر کے نام سے ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ باراتیوں کی بس اور ٹریلر میں تصادم سے دلہا جاں بحق جبکہ 15 افراد زخمی ہوگئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق ایم نائن موٹر وے پر باراتیوں کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں دولہا جان کی بازی ہار گیا جبکہ خواتین سمیت 15 باراتی زخمی ہوئے ہیں، جاں بحق دلہا کی شناخت عبداللہ میر بحر کے نام سے ہوئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ بارات حب سے نوشہرو فیروز جا رہی تھی، حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، نعش اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: باراتیوں کی
پڑھیں:
حیدرآباد شہر کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے ،اصغر علی خان یوسفزئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250624-2-13
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سابق کنٹونمنٹ کونسلر اصغر علی خان یوسف زئی نے کہا ہے کہ ٹھنڈی ہوائوں کا شہر حیدرآباد میں گزشتہ کئی عرصہ سے ترقیاتی کام نہ ہونے کے سبب پورا شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اوریہ بدنصیب شہر گزشتہ کئی عشروں سے، جس بدترین صورتحال کا شکار ہے، اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایک سال سے یہاں کے شہری سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث اذیت سے دوچار تھے لیکن اب جبکہ محکمہ موسمیات نے مون سون بارشوں کی پیشگوئی کردی ہے تواب شہر کے کئی علاقوں میں سڑ کوں کی تعمیر کا کام شرو ع کیا گیا اور جلد بازی میں سڑکوں کے غیر معیاری کام کرائے جا رہے ہیں اور یہ سڑکیں پہلی بارش پڑتے ہی پانی میں بہہ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل سوار گڑھوں میں گرکر زخمی ہورہے ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہے، حادثات معمول بن گئے ہیں۔اسی طرح شہر بھر کا نکاسی آب کا نظام بھی بری طرح سے متاثر ہے، شہر کی ہر گلی اور محلے کے علاوہ مرکزی سڑکوں پر گٹر ابل رہے ہیں جس کی وجہ سے سڑکیں گندے پانی کے تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں،جبکہ مون سون بارشوں کا سیزن شروع ہونے کے باوجود شہر کے سیوریج اور برساتی نالوں کی صفائی کا کام شروع نہیں کرایا گیا ہے جبکہ کھلے نالوں میں معصوم بچے گر کر جاں بحق ہو رہے ہیں، لاکھوں روپے مالیت کی سیکشن مشینیں ناکارہ پڑی ہیں جنھیں سیوریج کے صفائی کے لیے استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ظاہر ہورہاہے کہ حکومتوں سے بھاری فنڈزکیلئے حیدرآبادشہر کو ڈبونے کی سازش کی جا رہی ہے۔بلدیہ اعلی حیدرآباد ،واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اورضلعی انتظامیہ نے بارشوں کے بعد ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے اورمتعلقہ ادارے غفلت کی نیند سو ر ہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حالیہ مون سون کی ہونے والی بارشوں سے قبل نالوں اور سیوریج سسٹم کی صفائی کا کام کرایا جا ئے، سیوریج کے ڈسپوزل پمپس پر ناکارہ موٹروں کی جگہ نئی موٹریں نصب کی جائیںاور تمام نکاسی آب کے پمپنگ اسٹیشنوں پر جنریٹرزکا انتظام کیا جائے تاکہ بجلی عدم سپلائی پر شہر کو ڈوبنے سے بچایا جا سکے۔