شاہ رخ خان کا پاکستانی اسٹارز پر اعتماد ، محمد عامر اور عثمان طارق کو سی پی ایل اسکواڈ میں شامل کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کی ملکیت والی ٹیم ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز (ٹی کے آر) نے کیریبین پریمیئر لیگ کے آئندہ سیزن کے لیے2 پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ معاہدے کیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شاہ رخ خان کی ملکیت والی ٹیم ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز (ٹی کے آر) نے کیریبین پریمیئر لیگ کے آئندہ سیزن کے لیے2 پاکستانی کھلاڑیوں محمد عامر اور محمد عثمان طارق کے ساتھ معاہدے کی توثیق کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2009 ٹی20 ورلڈ کپ فائنل کے لیے محمد عامر نے کیا خصوصی تیاری کی تھی؟
محمد عامر لیگ میں پہلے بھی کیریبین پریمیئر لیگ کے 4 سیزن کھیل چکے ہیں اور 39 میچوں میں 18.
نوجوان فاسٹ بولر محمد عثمان طارق کو پہلی بار ویسٹ انڈین کنڈیشنز میں کھیلنے کا موقع مل رہا ہے۔ وہ پی ایس ایل 2025 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے 5 میچوں میں 10 وکٹیں لے کر نمایاں رہے تھے، اور اب ٹی کے آر کے بولنگ اٹیک میں نئی توانائی کا اضافہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ کی تاریخ میں پہلا ریڈ کارڈ مل گیا، یہ نیا قانون کیا ہے؟
ان معاہدوں سے نہ صرف شاہ رخ خان کے کھیلوں میں بڑھتے ہوئے کردار کا اظہار ہوتا ہے بلکہ یہ پاکستانی کرکٹرز کی بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی قدر و قیمت کا بھی مظہر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بالی ووڈ اسٹار پاکستانی کرکٹرز ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز شاہ رخ خان عثمان طارق محمد عامر ویسٹ انڈیزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ اسٹار پاکستانی کرکٹرز شاہ رخ خان ویسٹ انڈیز شاہ رخ خان
پڑھیں:
اللہ پر یقین میری سب سے بڑی طاقت ہے، عثمان خواجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے اپنے کیرئیر کے ابتدائی دنوں اور ٹیم کے ماحول سے متعلق اہم انکشافات کیے ہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار آسٹریلوی ٹیم کا حصہ بنے تو انہیں محسوس ہوا کہ کھلاڑی اور مینجمنٹ انہیں سمجھ ہی نہیں پا رہے تھے۔
ان کے مطابق یہ احساس اس وجہ سے تھا کہ لوگ انہیں اور اُن کی فیملی بیک گراؤنڈ کو نہیں جانتے تھے۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ کیرئیر کے آغاز میں وہ خود کو ٹیم کے اندر فٹ نہیں سمجھتے تھے، لیکن 2015 میں واپسی کے بعد ماحول بدل چکا تھا۔ اُس وقت ٹیم کے نوجوان کھلاڑی ان کے ساتھ کھیل کر بڑے ہو چکے تھے اور انہیں گھر والا ماحول محسوس ہوا۔ اُن کے مطابق اس مرحلے پر ٹیم کے کھلاڑی انہیں بہتر طور پر سمجھتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ شروعات میں اُن کے مذہبی اور ثقافتی پہلو کو بھی لوگ نہیں سمجھ سکے، رمضان میں روزے کے دوران ٹریننگ کے باوجود انہیں محنت نہ کرنے کا طعنہ دیا جاتا تھا۔
عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ ساڑھے 6 بجے تک نہ کچھ کھانے، نہ پینے کے باوجود وہ ٹریننگ مکمل کرتے تھے، لیکن لوگ اس کے پیچھے موجود حقیقت سے ناواقف تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اُن کے کیرئیر میں کئی اتار چڑھاؤ آئے لیکن اُن کی اصل طاقت اُن کا ایمان ہے۔ عثمان خواجہ کے مطابق عربی کا لفظ “توکل” ان کی زندگی کا محور ہے، وہ یقین رکھتے ہیں کہ انسان کی محنت کے بدلے میں اللہ کبھی بہتر راستہ ضرور دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فیملی ہمیشہ اُن کی ترجیح رہی ہے اور وہ اسی سوچ کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔