سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے گزشتہ روز ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر گفتگو میں ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، شہزادہ محمد بن سلمان نے امید ظاہر کی کہ یہ جنگ بندی معاہدہ خطے میں سلامتی اور استحکام کی بحالی میں مددگار ثابت ہو گا اور مزید تصادم کے خطرات کو روکنے میں معاون ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کا ایران اسرائیل جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ سے اختلافات کے حل کے لیے سفارتی مذاکرات کو ترجیح دیتا ہے، اور یہی اس کا مستقل مؤقف رہا ہے۔

یہ جنگ بندی اس وقت عمل میں آئی جب ایران کی پاسداران انقلاب نے پیر کے روز قطر میں واقع امریکا کے سب سے بڑے فوجی اڈے ’العدید ایئربیس‘ پر میزائل حملے کیے۔ یہ کشیدگی 13 جون کو ایران اسرائیل تنازعے کے آغاز سے جاری تھی۔

ایرانی حملے کے بعد، ولی عہد محمد بن سلمان نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلیفون پر بات کی۔

انہوں نے قطر کے ساتھ سعودی عرب کی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور ایران کی اس “بلا جواز اور کھلی جارحیت” کی سخت مذمت کی۔

اسی روز ولی عہد کو عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی جانب سے بھی فون آیا۔ دونوں رہنماؤں نے جنگ بندی پر اطمینان کا اظہار کیا اور خطے میں سلامتی اور استحکام کے تحفظ کے لیے مؤثر کوششیں کرنے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کی ایران کے قطر پر حملے کی مذمت، مکمل یکجہتی کا اعلان

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی شہزادہ محمد بن سلمان سے فون پر رابطہ کیا، جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے میں جاری کشیدگی اور جنگ بندی سے متعلق امور پر گفتگو کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران ایرانی صدر پزشکیان سعودی ولی عہد قطر محمد بن سلمان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایران ایرانی صدر پزشکیان سعودی ولی عہد ولی عہد

پڑھیں:

ایرانی حملہ: مشکل گھڑی میں قطر کی حکومت اور عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، وزیراعظم

قطر پر ایرانی حملے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے قطری اور سعودی عرب کے سفرا سے ہنگامی ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے رات گئے قطری سفیر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور سفیر علی مبارک سے حملے کے بعد کی صورت حال پر گفتگو کی۔

ٹیلیفونک رابطے کے دوران وزیراعظم نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملوں کی خبروں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے اس مشکل گھڑی میں قطر کی حکومت اور عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔

قطری سفیر نے اس افسوسناک واقعے کے فوراً بعد وزیراعظم کی جانب سے رابطہ کرنے اور قطر کی قیادت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے بھی ہنگامی رابطہ کیا اور مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کیلئے ہر ممکن سفارتی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم نے سعودی قیادت کے ساتھ قریبی رابطے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا جس پر سعودی سفیر نے خطے کے امن کیلئے پاکستان کے کردار کی تعریف اور مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم نے خطے میں امن کیلئے پاکستان، سعودی عرب اور قطر کے قریبی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ
  • شہباز شریف کا شہزادہ محمد بن سلمان سے رابطہ، مشرق وسطیٰ کی تازہ ترین صورتحال پر گفتگو
  • وزیراعظم شہبازشریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، خطے کی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • شہباز شریف کا مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک رابطہ، امن بحالی کی اہمیت پر زور
  • سیز فائر کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ
  • سعودی عرب کا ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم
  • وزیراعظم کا سعودی سفیر سے ٹیلیفونک رابطہ
  • ایرانی حملہ: مشکل گھڑی میں قطر کی حکومت اور عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، وزیراعظم