محرم الحرام کے دوران ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، گلبر خان
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے محرم الحرام میں سیکورٹی اور دیگر انتظامات کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام اخوت، بھائی چارگی اور قربانی کا درس دیتا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کریں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے محرم الحرام میں سیکورٹی اور دیگر انتظامات کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام اخوت، بھائی چارگی اور قربانی کا درس دیتا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کریں۔ صوبائی حکومت کی کوششوں کی وجہ سے گلگت بلتستان میں مثالی امن اور بھائی چارگی کا ماحول قائم ہوا ہے۔ محرم الحرام کے دوران طے شدہ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف بلاتفریق سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے آئی جی پی گلگت بلتستان اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ تمام داخلی و خارجی شاہراہوں میں چیکنگ کے نظام کو موثر بنائیں۔ محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی فل پروف سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے۔ تمام جلوسوں کی نگرانی ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے کی جائے۔ ضلعی انتظایمہ اور پولیس علمائے کرام، عمائدین اور سول سوسائٹی سے مل کر بھائی چارگی کے فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے حکمت عملی وضع کی جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان محرم الحرام بھائی چارگی
پڑھیں:
اینکر امتیاز میر اور بھائی پر قاتلانہ حملہ، مقدمہ درج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) اینکر امتیاز میر اور ان کے بھائی میر محمد پر ہونے والے قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ 319\25 زخمیوں کے بھائی ریاض علی کی مدعیت میں تھانہ لانڈھی میں دفعہ 324 اور 34 کے تحت قائم کیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق 6 نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے امتیاز میر اور میر محمد کو نشانہ بنایا۔ مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ حملہ عمر دراز ولد احمد خان اور اس کے بیٹوں احمد بخش، آفتاب اور حیات کے ایما پر کرایا گیا۔ مدعی نے مؤقف اپنایا کہ عمر دراز اور اس کے بیٹوں نے نامعلوم افراد کے ذریعے ان کے بھائیوں پر فائرنگ کروائی جس کے نتیجے میں دونوں شدید زخمی ہوئے۔ مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان کو سامنے آنے پر شناخت کیا جائے گا اور حملے کے اصل ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے اور حملے کے محرکات جاننے کے لیے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ اہل خانہ نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو فوری گرفتار کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔