Jasarat News:
2025-08-11@00:01:30 GMT

گلبرگ ٹائون کا 2ارب 49کروڑ 84لاکھ روپے کا گرین بجٹ پیش

اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلبرگ ٹاؤن کی انتظامیہ نے مالی سال 2025-26 کے لیے 2 ارب 49 کروڑ 84 لاکھ 52 ہزار روپے کا بجٹ پیش کر دیا، جسے “گرین بجٹ” کا نام دیا گیا ہے۔ بجٹ میں ماحولیاتی بہتری، تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر اور جدید شہری سہولیات کو مرکزِ نگاہ بنایا گیا ہے۔ گرین انیشیٹیوز کے تحت پارکس اور میدانوں کی بہتری کے لیے 15 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ رین واٹر ہارویسٹنگ کے لیے 2 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، جس سے بارش اور وضو کے پانی کو محفوظ کر کے پارکوں کو سیراب اور زیر زمین پانی کو ری چارج کیا جائے گا۔ تعلیم کے شعبے میں انقلابی قدم کے طور پر “تعلیم کارڈ” متعارف کرایا جا رہا ہے، جو فیڈرل بی ایریا کے ذہین طلبہ کو میرٹ کی بنیاد پر دیا جائے گا۔ ابھی حال ہی میں فیڈرل بی ایریا کے 200 ہونہار طلبہ میں لیپ ٹاپ اور شیلڈز تقسیم کی گئیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ تعلیم میں مزید آگے بڑھ سکیں۔ ٹاؤن کے سرکاری اسکولوں میں جدید کمپیوٹر لیبز قائم کی جائیں گی۔ ایجوکیشن ڈویلپمنٹ کے لیے5 کروڑ روپے بجٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔ اسکولوں کے انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنایا گیا ہے۔ ماضی میں سرکاری اسکولوں میں بچوں کے لیے مناسب ڈیسک اور تعلیمی ماحول میسر نہیں تھا، مگر اب ان سہولیات میں نمایاں بہتری لائی جا رہی ہے۔ صحت کے میدان میں 4 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جن سے دو ماڈل ہیلتھ کیئر یونٹس قائم کیے جائیں گے تاکہ عوام کو بنیادی طبی سہولیات بہتر انداز میں فراہم کی جا سکیں۔ہر یونین کونسل میں ایک ماڈل محلہ بنانے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ اس وقت تک دو ماڈل محلے مکمل کیے جا چکے ہیں: روشن باغ اور عزیزآباد۔ ان علاقوں کو صاف، روشن، اور بنیادی سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے تاکہ وہ باقی علاقوں کے لیے مثال بن سکیں۔اوپن ائر جم کا منصوبہ بھی گلبرگ ٹاؤن میں متعارف کرایا گیا ہے تاکہ شہریوں کو صحت مند طرزِ زندگی کی طرف راغب کیا جا سکے۔انفرا اسٹرکچر اور سڑکوں کی بحالی کے لیے 26 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ “روشن گلبرگ” منصوبے کے لیے 10 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کیے گئے ہیں کروڑ روپے کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

پیٹرولیم مصنوعات کی غیر قانونی اسٹوریج پر 1 کروڑ روپے جرمانہ تجویز

فائل فوٹو 

پیٹرولیم مصنوعات کی غیر قانونی اسٹوریج اور فروخت پر ضبطگی اور 1 کروڑ روپےجرمانہ تجویز دے دی گئی۔

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم میں لائسنس کی منسوخی کے باوجود پیٹرول پمپ چلانے والےمالک پر 10 لاکھ روپے جرمانہ کی تجویز دی گئی۔

سیکریٹری پٹرولیم نے بتایا پٹرولیم ترمیمی بل 2025 کا مقصد پیرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ روکنا ہے، پیٹرول اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کو ضبط کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سزائیں اور جرمانے بڑھا رہے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد، ترسیل ،اسٹوریج اور تقسیم میں آئی ٹی کا استعمال لا رہے ہیں، ہم پیٹرولیم سیکٹر کی پوری چین میں ڈیجیٹلائزیشن لا رہے ہیں۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ آخر پیٹرولیم سیکٹر کی ڈیجیٹلائزیشن کا خرچ عوام کی جیب سے جائے گا، پیٹرولیم ترمیمی بل 2025 کے ذریعے کیا نیا کرنا ہے جو یہ بل لایا گیا ہے، ملک میں غیر قانونی پیٹرول پمپس نہیں ہونے چاہئیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد مری روڈ پر قائم مسجد و مدرسہ نئی جگہ پر منتقل، بغیر نوٹس عمارت گرانے کی خبریں خلاف حقائق
  • سرکاری ادارے کے سی ای او کا 32 ماہ میں 35 کروڑ 50 لاکھ کے فوائد لینے کا انکشاف
  • وزارت حج کے کھاتوں میں 42 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • نیب نے 6 ماہ میں 547 ارب 31 کروڑ روپے ریکور کرلیے
  • پنجاب حکومت 3 دہائیوں بعد مقامی بینک کے قرضوں کے بوجھ سے آزاد
  • سال2025 کے دوران نیب نے 547 ارب 31 کروڑ روپے کی ریکوری کی
  • پنجاب اسمبلی کا ایک سال کا بجلی کا بل 15 کروڑ روپے 
  • اراکین پنجاب اسمبلی ایک سال میں 15 کروڑ روپے کی بجلی اڑا گئے
  • پاکستان تعلیم و صحت پر اخراجات کا ہدف پورا کرنے میں ناکام
  • پیٹرولیم مصنوعات کی غیر قانونی اسٹوریج پر 1 کروڑ روپے جرمانہ تجویز