ایران اسرائیل جنگ سے بچ کر روس پہنچنے والی خاتون کے بچے کو ایک شخص نے زمین پر دے مارا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
روس(نیوز ڈیسک)اسرائیل اور ایران کی جنگ کے دوران اپنی جان بچانے کیلئے روس پہنچنے والے بچے کو ائیرپورٹ پر ایک شخص نے زمین پر زور سے پٹخ دیا۔
غیر ملکی میڈیاکے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو کے ائیرپورٹ پر بیلاروس سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ ولادیمیر وٹکوف نامی شخص نے 18 ماہ کے ایرانی بچے کو بے دردی سے فرش پر پٹخ دیا۔
ایران اسرائیلی جنگ کے دوران اپنی جان بچانے کیلئے ایک حاملہ خاتون اپنے 18 ماہ کے بچے کے ہمراہ افغانستان سے روس پہنچی تھی، بچے کی والدہ اپنے بیٹے کیلئے ٹرالی لینے گئی جب کہ بچہ سامان کے پاس ہی کھڑا رہا، اتنے میں ایک شخص نے بچے کو اکیلا دیکھ کر اسے اٹھایا اور زور سے زمین پر پٹخ دیا۔
واقعے کے بعد وہاں لوگ جمع ہوئے اور بچے کو فوری اسپتال روانہ کیا جب کہ ائیرپورٹ کی سکیورٹی نے ولادیمیر وٹکوف کو گرفتار کرلیا جس کی تمام تر ویڈیو سی سی ٹی وی میں ریکارڈ ہوگئی۔
پولیس کا کہناہےکہ بچے کو سر کی ہڈی سمیت متعدد فریکچر آئے ہیں اور وہ کوما میں چلا گیا جس کا علاج جاری ہے جب کہ ملزم اس واقعے کے وقت نشے کی حالت میں تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بچے کو
پڑھیں:
امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
تہران:ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران امن چاہتا ہے لیکن جوہری اور میزائل پروگرام ترک کرنے کے لیے زبردستی مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم انٹرنیشنل فریم ورک کے تحت مذاکرات کرنے کے خواہاں ہیں مگر اس شرط پر نہیں کہ وہ کہہ دیں کہ آپ کو جوہری سائنس رکھنے یا میزائلوں کے ذریعے خود کا دفاع کرنے کا حق نہیں ہے ورنہ ہم آپ پر بمباری کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا میں امن اور استحکام چاہتے ہیں لیکن مجبور نہیں کیا جاسکتا ہے اور یہ بات قبول نہیں ہے کہ وہ جو چاہیں ہم پر مسلط کریں اور ہم اس پر عمل کریں۔
مسعود پزشکیان نے کہا کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرتے ہیں جبکہ ہمیں کہتے ہیں دفاع کے لیے میزائل نہیں رکھیں پھر وہ جب چاہیں ہمارے اوپر بم باری کرتے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ایران پوچھ رہا تھا کہ کیا امریکی پابندیاں ختم کی جاسکتی ہیں۔
یاد رہے کہ ایران نے دفاعی صلاحیت بشمول میزائل پروگرام اور یورینیم کی افزودگی روکنے کے منصوبے پر مذاکرات ممکن نہیں ہے۔
ایران اور واشنگٹن رواں برس جون میں 12 روزہ ایران اور اسرائیل جنگ کے بعد جوہری مذاکرات کے 5 دور منعقد کیے حالانکہ امریکا اور اسرائیلی فورسز نے ایرانی جوہری تنصیبات پر بم باری کی تھی۔
اسرائیل کا مؤقف ہے کہ ایران کا جوہری نظام اس کے وجود کے لیے خطرہ ہے لیکن ایران کہتا ہے کہ اس کا جوہری میزائل امریکا، اسرائیل اور دیگر ممکنہ خطرات کے خلاف اہم دفاعی قوت ہے۔