پنجاب: سی سی ڈی کیساتھ مبینہ مقابلوں میں 5 ملزمان ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
پنجاب کے مختلف شہروں میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کے ساتھ مبینہ مقابلوں کے دوران 5 ملزمان مارے گئے۔
پولیس کے مطابق سی سی ڈی نے بائی پاس قصور پر ڈاکوؤں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا، ڈاکوؤں نے سی سی ڈی ٹیم کو دیکھ کر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، جوابی کارروائی کے بعد فائرنگ رکی تو علاقے میں سرچ آپریشن کیا گیا۔
پولیس کو 2 ڈاکوؤں کی لاشیں ملیں جن کی شناخت نقاش بٹ اور عثمان عرف اسامہ کے نام سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں ڈاکو 50 سے زائد سنگین وارداتوں میں ریکارڈ یافتہ تھے، مارے گئے ڈاکوؤں کے دیگر ساتھی فرار ہو گئے جن کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
دوسری جانب سی سی ڈی فیصل آباد کے ساتھ گوجرہ میں مبینہ مقابلے میں شاہ گینگ کے 2 اشتہاری مارے گئے۔
ترجمان سی سی ڈی کے مطابق اشتہاریوں کی موجودگی کی اطلاع پر گوجرہ کے نواحی علاقے میں چھاپہ مارا گیا تھا۔
ترجمان کے مطابق شاہ گینگ کے مارے گئے دونوں اشتہاری محمد وقاص اور انعام الحق قتل، ڈکیتی، راہزنی اور بھتے سمیت درجنوں مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے۔
شاہ گینگ کے 4 ارکان گزشتہ روز بھی پولیس مقابلے میں مارے گئے تھے۔
اسی طرح لاہور کے علاقے شاہدرہ ٹاؤن میں بھی سی سی ڈی کے ساتھ مبینہ مقابلے میں 1 ڈاکو مارا گیا۔
پولیس کے مطابق شاہدرہ ٹاؤن میں تین مشکوک افراد کو ناکے پر روکا تو انہوں نے فائرنگ کر دی، جوابی کارروائی کی گئی تو دو ڈاکو فرار ہو گئے جبکہ ان کا ایک ساتھی زخمی حالت میں پکڑا گیا۔
پکڑے گئے ڈاکو کو اسپتال لے جایا جا رہا تھا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
انڈیا: لداخ میں خودمختاری کے مطالبے پر احتجاج، پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 5 افراد ہلاک
انڈیا: لداخ میں خودمختاری کے مطالبے پر احتجاج، پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 5 افراد ہلاک WhatsAppFacebookTwitter 0 24 September, 2025 سب نیوز
لداخ (سب نیوز )انڈیا کے ہمالیائی علاقے لداخ میں ہونے والے احتجاج کے دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں پانچ افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مظاہرین علاقے کو زیادہ سے زیادہ خودمختاری دینے کا مطالبہ کرکے احتجاج کر رہے تھے۔ پولیس کے مطابق لداخ کے مرکزی شہر لیہہ میں مظاہرین نے پولیس کی ایک گاڑی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر کو آگ لگا دی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل پھینکے اور لاٹھی چارج کیا۔
ایک پولیس افسر نے اے ایف پی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ احتجاج کے بعد پانچ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد درجنوں میں ہے۔پولیس کے ایک اور افسر ریگزن سانگڈپ نے بھی تصدیق کی کہ مظاہروں میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔پرتشدد مظاہروں کے بعد حکام نے جلسوں اور جلوسوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے چار سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی ہے۔
تقریبا تین لاکھ نفوس پر مشتمل پہاڑی و صحرائی علاقہ لداخ انڈیا کا یونین ٹیریٹری ہے، جو براہِ راست نئی دہلی کے زیرِ انتظام ہے۔یہاں کی آبادی میں تقریبا 50 فیصد مسلمان اور 40 فیصد بدھ مت کے پیروکار ہیں۔ یہ علاقہ چین اور پاکستان کی سرحدوں سے متصل ہے۔مظاہرے سرکردہ سماجی کارکن سونم وانگچک سے اظہارِ یکجہتی کے لیے کیے گئے، جو گزشتہ دو ہفتوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ وانگچک کا مطالبہ ہے کہ لداخ کو یا تو مکمل ریاست کا درجہ دیا جائے یا اسے آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت خصوصی آئینی تحفظ دیا جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمصطفی کمال نے آئندہ پانچ سال میں 30 ارب ڈالر فارما ایکسپورٹ کا ہدف مقرر کر دیا مصطفی کمال نے آئندہ پانچ سال میں 30 ارب ڈالر فارما ایکسپورٹ کا ہدف مقرر کر دیا ایٹم بم بنانے کی کبھی کوشش کی اور نہ کریں گے، ایرانی صدر نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے پی ٹی آئی رہنما فلک جاویدکو گرفتار کرلیا انڈونیشیا کا بڑا فیصلہ؛ غزہ میں امن فوج کیلیے 20 ہزار سے زائد اہلکار بھیجنے کا اعلان چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن مقرر سپریم کورٹ کے ہر ریٹائر جج کو 3 پولیس اہلکار 24 گھنٹے سکیورٹی کیلئے دیے جائیں گے:وزات داخلہ کے احکامات جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم