پلاٹ، گاڑی کی خریداری کیلئے ایف بی آر سے اہلیت سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے یکم جولائی سے پلاٹ اور گاڑی کی خریداری کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہلیت کا سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ سے منظور فنانس بل میں ترامیم بھی کردی گئی ہے۔
صدر مملکت کی جانب سے فنانس بل 26-2025 پر دستخط کے بعد یکم جولائی سے فنانس ایکٹ کی صورت اطلاق ہوجائے گا، فنانس ایکٹ کے لاگو ہوتے ہی ترمیمی شقوں کا اطلاق شروع ہوجائے گا۔
وفاقی حکومت نے اس حوالے سے پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے فنانس بل 26-2025 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن114 سی میں ترامیم کردی گئی ہیں۔
حکومت کی طرف سے انکم ٹیکس آرڈیننس میں کی جانے والی ترمیم کے تحت گاڑیاں، جائیدادیں اور اثاثے خریدنے کے لیے ایف بی آر سے اہلیت کا سرٹیفیکیٹ لینا ہوگا۔
مزید پڑھیں: سولر پینل پر سیلز ٹیکس کی شرح کم کر دی گئی
فنانس بل میں بتایا گیا کہ ترمیم کے بعد 70 لاکھ روپے مالیت تک کی گاڑی خریدنے کے لیے ایف بی آر کا سرٹیفیکیٹ لینا ضروری نہیں ہوگا، اسی طرح ترمیم کے بعد 5 کروڑ روپے مالیت تک کی جائیداد خریدنے اور 10 کروڑ روپے مالیت تک کا کمرشل پلاٹ خریدنے کے لیے ایف بی آر کا سرٹیفیکیٹ لینا ضروری نہیں ہوگا۔
ترمیم کے بعد سولر کی درآمد پر سیلز ٹیکس 18 کے بجائے 10 فیصد ہوگا جبکہ پولٹری انڈسٹری میں چوزے پر 10 روپے فیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائد ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف بی آر ترمیم کے کے لیے کے بعد
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کی سی ڈی اے کو آئندہ سماعت تک متاثرہ شہری کو پلاٹ کا قبضہ دینے کی ہدایت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے سی ڈی اے کو آئندہ سماعت تک متاثرہ شہری کو پلاٹ کا قبضہ دینے کی ہدایت کردی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آبادکے سیکٹر ای الیون میں شہری کو پلاٹ کا قبضہ نہ دینے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواستگزارصادقہ عارف کی درخواست پر سماعت کی،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ ممبر بورڈ کو بتائیں اگر عدالتی حکم پرعملدرآمدنہ ہوا تو چھٹی کے باوجود عدالت آجائیں،وکیل درخواستگزار نے کہاکہ کئی سال گزر گئے سی ڈی اے اپنی ذمے داری پوری نہیں کر رہا، عدالت نے آئندہ سماعت تک متاثرہ شہری کو پلاٹ کا قبضہ دینے کی ہدایت کردی،کیس کی سماعت اگلے ماہ تک ملتوی کردی گئی۔
’میں اب بھی کہوں گی عورت کی کمائی میں برکت نہیں‘، صائمہ قریشی اپنے موقف پر ڈٹ گئیں
مزید :