(سی پی ایل) پاکستانی کرکٹر کے انتخاب پر شاہ رخ بھارتی عتاب کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
معاہدے فوری ختم کرنے کا مطالبہ ،دائیں بازو کے ہندو انتہاپسند گروپوں کے ردعمل کا خطرہ ، رپورٹ
پاکستانی کھلاڑیوں میں دلچسپی رکھنے والے اداکار پر سوشل میڈیا کے ذریعے نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع
پاکستان کے دو کرکٹرز سے اپنی سی پی ایل ٹیم کیلیے معاہدہ کرنے کے بعد شاہ رخ خان بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید کی زد میں آگئے۔رپورٹس کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ اور کشیدگی کے باوجود شاہ رخ خان نے اپنی کیریبیئن پریمیئر لیگ فرنچائز کیلئے دو پاکستانی کھلاڑیوں سے معاہدہ کرلیا ہے، ان میں ایک اسٹار کرکٹر محمد عامر جبکہ دوسرے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے عثمان طارق ہیں۔دنیا کی کئی نامور فرنچائزز کے مالک شاہ رخ خان نے کیریبیئن پریمیئر لیگ 2025 کے ڈرافٹ میں اپنی ٹیم ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز (ٹی کے آر) کے لیے ان 2 پاکستانی پلیئرز کو ڈافٹ میں منتخب کیا۔تاہم اس اقدام سے بھارتی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، بھارتی صارفین نے شاہ رخ کے خلاف ایک مہم شروع کر دی ہے جس میں بالی ووڈ اسٹار سے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ معاہدے فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔کچھ بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹس نے رپورٹ کیا ہے کہ مسلمان اداکار کو دائیں بازو کے ہندو انتہاپسند گروپوں کے ردعمل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو اس سے پہلے بھی پاکستانی پلیئرز اور اداکاروں کے ساتھ کام کرنے پر مشہور شخصیات کو نشانہ بنا چکے ہیں۔خیال رہے کہ بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان نہ صرف انڈین پریمیئر لیگ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے مالک ہیں بلکہ اس کے علاوہ بھی وہ دنیا کی کئی کرکٹ فرنچائز کی ملکیت رکھتے ہیں،شاہ رخ خان پاکستانی کرکٹرز کیلیے بھی پسندیدگی رکھتے ہیں اور اس حوالے سے ان کا ماضی میں دیا گیا بیان بھی سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا تھا جس میں وہ پاکستانی پلیئرز کو ٹی ٹوئنٹی کے بہترین پلیئرز بتارہے تھے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا شاہ رخ خان
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر1000 کا وائرل نیا کرنسی نوٹ ، اسٹیٹ بینک نے بیان جاری کردیا
ویب ڈیسک: سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز اور تصاویر میں دکھائے جانے والے "نئے" 1000 روپے کے کرنسی نوٹ کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے وضاحت جاری کرتے ہوئے اس کو مکمل طور پر بے بنیاد اور جعلی قرار دیدیا۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ٹک ٹاک، فیس بک اور انسٹاگرام پر گردش کرتی ویڈیوز میں ایک "نئے ڈیزائن" والے ہزار روپے کے نوٹ کو اسٹیٹ بینک کا نیا اجرا قرار دیا جا رہا ہے۔ ان ویڈیوز کو ایک کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔ سوشل میڈیا صارف کا دعویٰ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اس نے یہ نوٹ 2024 میں خود ڈیزائن کیا تھا جس سے اس کی اصلیت پر مزید سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ سے پنجاب حکومت کے لئے بڑا ریلیف
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا ہزار روپے کا 'نیا نوٹ' جعلی ہے۔ اسٹیٹ بینک نے ایسا کوئی نوٹ جاری نہیں کیا۔بینک کے مطابق نئے کرنسی نوٹ کے اجرا کی صورت میں باضابطہ اعلان کیا جاتا ہے جو اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ، سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچایا جاتا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے عوام سے اپیل کی ہے کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی غیر مصدقہ معلومات پر یقین نہ کریں۔صرف تصدیق شدہ ذرائع سے ہی معلومات حاصل کریں۔جعلی نوٹوں کی شناخت اور اطلاع کیلئے اسٹیٹ بینک کی ہیلپ لائن یا قریبی برانچ سے رجوع کریں۔
تین نابالغ بیٹیوں کو قتل کرنے والے مجرم باپ کی پھانسی کی سزا کنفرم
یاد رہے کہ اگر اسٹیٹ بینک کبھی کوئی نیا کرنسی نوٹ جاری کرتا ہے تو وہ قانونی طور پر شائع شدہ گزٹ میں شامل ہوتا ہے۔میڈیا بریفنگ اور پریس ریلیز کے ذریعے اس کی تفصیلات جاری کی جاتی ہیں۔سیکیورٹی فیچرز، رنگ، ڈیزائن اور سیریل نمبرز کی وضاحت کی جاتی ہے۔