معاہدے فوری ختم کرنے کا مطالبہ ،دائیں بازو کے ہندو انتہاپسند گروپوں کے ردعمل کا خطرہ ، رپورٹ
پاکستانی کھلاڑیوں میں دلچسپی رکھنے والے اداکار پر سوشل میڈیا کے ذریعے نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع

پاکستان کے دو کرکٹرز سے اپنی سی پی ایل ٹیم کیلیے معاہدہ کرنے کے بعد شاہ رخ خان بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید کی زد میں آگئے۔رپورٹس کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ اور کشیدگی کے باوجود شاہ رخ خان نے اپنی کیریبیئن پریمیئر لیگ فرنچائز کیلئے دو پاکستانی کھلاڑیوں سے معاہدہ کرلیا ہے، ان میں ایک اسٹار کرکٹر محمد عامر جبکہ دوسرے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے عثمان طارق ہیں۔دنیا کی کئی نامور فرنچائزز کے مالک شاہ رخ خان نے کیریبیئن پریمیئر لیگ 2025 کے ڈرافٹ میں اپنی ٹیم ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز (ٹی کے آر) کے لیے ان 2 پاکستانی پلیئرز کو ڈافٹ میں منتخب کیا۔تاہم اس اقدام سے بھارتی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، بھارتی صارفین نے شاہ رخ کے خلاف ایک مہم شروع کر دی ہے جس میں بالی ووڈ اسٹار سے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ معاہدے فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔کچھ بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹس نے رپورٹ کیا ہے کہ مسلمان اداکار کو دائیں بازو کے ہندو انتہاپسند گروپوں کے ردعمل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو اس سے پہلے بھی پاکستانی پلیئرز اور اداکاروں کے ساتھ کام کرنے پر مشہور شخصیات کو نشانہ بنا چکے ہیں۔خیال رہے کہ بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان نہ صرف انڈین پریمیئر لیگ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے مالک ہیں بلکہ اس کے علاوہ بھی وہ دنیا کی کئی کرکٹ فرنچائز کی ملکیت رکھتے ہیں،شاہ رخ خان پاکستانی کرکٹرز کیلیے بھی پسندیدگی رکھتے ہیں اور اس حوالے سے ان کا ماضی میں دیا گیا بیان بھی سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا تھا جس میں وہ پاکستانی پلیئرز کو ٹی ٹوئنٹی کے بہترین پلیئرز بتارہے تھے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا شاہ رخ خان

پڑھیں:

ڈنمارک : بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوپن ہیگن (انٹرنیشنل ڈیسک) ڈنمارک کی حکومت نے 15 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا۔ اس اقدام کا مقصد کم عمر بچوں کو غیر مناسب مواد سے محفوظ رکھنا ہے۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق اس اقدام کا مقصد کم عمر بچوں کوآن لائن خطرات، نفسیاتی دباؤ اور غیر مناسب مواد سے محفوظ رکھنا ہے۔بچوں کو صرف چند مخصوص اور نگرانی شدہ پلیٹ فارمز تک رسائی کی اجازت ہوگی۔ پارلیمان کی اکثریت نے منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ والدین اور تعلیمی ادارے بھی بچوں کے ڈیجیٹل استعمال کی نگرانی میں حکومت کے ساتھ تعاون کریں گے۔ والدین کو یہ اجازت دی جائے گی کہ وہ 13 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو مخصوص پلیٹ فارمز تک رسائی کی خصوصی اجازت دے سکیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیرِ اعظم میٹے فریڈرکسن نے پارلیمان کے افتتاحی خطاب میں بچوں کی ذہنی صحت سے متعلق بڑھتی تشویش کے پیشِ نظر سوشل میڈیا پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز دی تھی۔ ڈیجیٹلائزیشن وزیر کیرولین اسٹاج اولسن نے کہاکہ نام نہاد سوشل میڈیا ہمارے بچوں کا وقت، ان کا بچپن اور ان کی ذہنی آسودگی چھین رہا ہے، اور اب ہم اس کا خاتمہ کر رہے ہیں۔ ڈنمارک میں بچوں کے استعمال میں سب سے زیادہ آنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں اسنیپ چیٹ، یوٹیوب، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک شامل ہیں۔ ڈنمارک کی ایک اتھارٹی کی فروری کی ایک رپورٹ کے مطابق نوجوان روزانہ اوسطاً 2 گھنٹے 40 منٹ سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں۔ڈنمارک اس سلسلے میں آسٹریلیا کے نقشِ قدم پر چل رہا ہے، جس نے گزشتہ سال 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی عائد کی تھی۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد دھماکے سے قبل کی افغان سوشل میڈیا پوسٹس سامنے آگئیں
  • جیکی چن کی موت کی افواہیں، مداحوں کا سوشل میڈیا پر ردعمل
  • سحر خان صبا قمر کے حق میں بول پڑیں، سوشل میڈیا صارفین کو خبردار کردیا
  • بھارتی کرکٹر نے مسلسل 8 چھکے لگاکر نئی تاریخ رقم کردی
  • مسٹر بیسٹ کا ہم شکل امریکی پارلیمنٹ تک پہنچ گیا
  • 8 لگاتار چھکے، بھارتی کرکٹر نے روی شاستری اور گیری سوبرز کا ریکارڈ روند ڈالا
  • ڈنمارک میں کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد
  • ذہن بدل لیا، سیاست سے دور رہنا چاہتا ہوں: شاہد خان آفریدی
  • 15 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی
  • ڈنمارک : بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کا اعلان