فائنانس بل 26-2025 : ٹیکس فراڈ میں مدد دینے والے اکاؤنٹ ہولڈر کو ’معاونِ جرم‘ سمجھا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
ترمیم شدہ فائنانس بل 2025-26 میں ’معاونِ جرم‘ کی دوبارہ تعریف متعین کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ شخص جس کے بینک اکاؤنٹ کو ٹیکس فراڈ کے لیے استعمال کیا گیا ہو، اسے معاونِ جرم تصور کیا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں سزا یا قید بھی شامل ہو سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جو شخص کاروباری بینک اکاؤنٹ چلا کر ٹیکس فراڈ میں مدد فراہم کرے گا، اسے بھی ’معاونِ جرم‘ سمجھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹیکس فراڈ کیس میں ملزم کو 100 روپے کے عوض ضمانت کیوں دی؟
بل کے مطابق، وہ شخص ’معاونِ جرم‘ تصور کیا جائے گا، جو دانستہ طور پر ٹیکس فراڈ میں معاونت کرے یا ساز باز میں شریک ہو، جیسا کہ سیکشن 2 کی شق (37) میں بیان کیا گیا ہے، یا سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت ایسے کسی جرم میں شریک ہو جس پر قانونی کارروائی لازم ہو۔
’یہ تعریف ان افراد کو بھی شامل کرتی ہے جو جعلی انوائسز تیار کرتے ہیں یا تیار کرواتے ہیں خواہ رجسٹرڈ شخص کی اجازت سے یا بغیر اجازت کے تاکہ جھوٹے ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کا دعویٰ کیا جا سکے۔‘
مزید پڑھیں: ایف بی آر کو ٹیکس فراڈ پر کمپنی سی ای اوز اور ڈائریکٹرز کی گرفتاری کا اختیار مل گیا
رپورٹ کے مطابق ترمیم شدہ فائنانس بل 2025-26 کے مطابق، وہ شخص بھی ’معاونِ جرم‘ کے زمرے میں آئے گا جو اپنا بینک اکاؤنٹ کسی ٹیکس فراڈ یا قابلِ گرفتاری جرم کے لیے استعمال کرنے دے، یا کسی دوسرے رجسٹرڈ شخص کے نام پر غیر مجاز یا غیر قانونی طور پر کاروباری بینک اکاؤنٹ رکھے یا چلائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینک اکاؤنٹ ترمیم شدہ ٹیکس ٹیکس ایڈجسٹمنٹ ٹیکس فراڈ فائنانس بل معاون جرم ہولڈر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بینک اکاؤنٹ ٹیکس ٹیکس ایڈجسٹمنٹ ٹیکس فراڈ فائنانس بل معاون جرم ہولڈر بینک اکاؤنٹ فائنانس بل ٹیکس فراڈ کے مطابق جائے گا
پڑھیں:
پارٹی پالیسی کیخلاف ووٹ دینے والا نااہل ہو جائے گا، بیرسٹر علی ظفر
بیرسٹر علی ظفر نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کوئی بھی شخص اپنی پارٹی کی پالیسی کے خلاف ووٹ دے گا تو وہ نااہل ہو جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ کل ہمارے سینیٹر نے ووٹ دیا، اسے پارٹی سے نکال دیا گیا، اور ان کی نااہلی کا خط سیکریٹریٹ اور چیئرمین کو بھجوانا ہے۔
مزید پڑھیں: 27 ویں ترمیم کی حمایت کرنے والے سیف اللہ ابڑو کون ہیں؟
صحافی کے سوال پر کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا کہنا تھا کہ ان کی فیملی کو اٹھایا گیا اور ان کی پارٹی نے ساتھ نہیں دیا، اس پر علی ظفر نے کہا کہ میں اس بارے میں کچھ نہیں کہ سکتا، یہ اب بہانے ہو سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیرسٹر علی ظفر پی ٹی آئی سیف اللہ ابڑو