—فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر  گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی، ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئی ہیں۔

 اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، ہمیں اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی۔

بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ سپریم کورٹ فل بینچ بیٹھ کر ریویو کرتا تو ہمیں اعتراض نہ ہوتا، فرق صرف اتنا تھا کہ ان ارکان کے حوالے سے ہم مخصوص نشستیں مانگ رہے تھے۔ الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ باقی صوبوں کے نوٹیفکیشن بھی جلد جاری کرے۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی

سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) میں مخصوص نشستوں کے کیس میں اٹارنی جنرل نے دلائل مکمل کرلیے، کچھ دیر میں فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترامیم کا فیصلہ سب سے پہلے ہونا چاہیے تھا، پی ٹی آئی نے 859 حلقوں سے الیکشن لڑا۔15 فروری کو ہمارا آزاد امیدواروں کا نوٹیفکیشن ہوا، ہم نے فوری میں سنی اتحاد میں شمولیت والے ڈاکومنٹس الیکشن کمیشن میں جمع کروا دیے تھے، 22 فروری کو الیکشن کمیشن نے 78 سیٹیں جو ہمیں ملنی تھیں وہ باقی پارٹیوں کو دے دیں، یہ سیٹیں خالی بھی رکھی جا سکتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے 85 ممبران کا نوٹیفکیشن 25 مارچ کو جاری کیا، الیکشن کمیشن ہمارے سارے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے نوٹیفکیشن کر دیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انصاف کا حصول آج جتنا مشکل ہے 90 کی دہائی میں اتنا مشکل نہیں تھا، اب ہمارے پارلیمانی لیڈرز کے خلاف کیسز چل رہے ہیں، تحریک انصاف کے بغض میں اتنی حدیں پار نہ کریں یہ ملک پر اثر انداز ہو گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے گزارش ہے کہ انصاف فراہم کروایا جائے، جب انصاف نہ ہو تو ملک اندھیروں میں چلا جاتا ہے، ہمارے ارکان سنی اتحاد کونسل میں گئے اور سنی اتحاد میں رہیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن نے کہا کہ

پڑھیں:

27 ویں ترمیم: ججز کے تبادلے کی ترمیم میں تبدیلی پر غور، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر معاملات طے نہ پاسکے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

27ویں آئینی ترمیم آج سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، جس میں کچھ شقوں میں ترامیم کی گنجائش موجود ہے۔

 

پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی برائے قانون و انصاف سے منظوری کے بعد یہ ترمیمی مسودہ آج سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق وہ ججز جن کے تبادلے کیے جا چکے ہیں مگر وہ روانہ ہونے سے گریزاں ہیں، انہیں فوری طور پر ریٹائر نہیں کیا جائے گا، اور تبادلے پر اعتراض کرنے والے ججز کے کیسز سپریم جوڈیشل کونسل کو بھی بھیجے جائیں گے۔

اسی طرح ریٹائرڈ صدر کی سیاسی زندگی میں واپسی کے حوالے سے بھی بحث ہوئی کہ آیا انہیں صدارتی استثنیٰ حاصل رہے گا یا یہ ختم کر دیا جائے گا۔ تاہم چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے معاملے پر ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔

مجوزہ مسودے میں سپریم کورٹ اور فیڈرل کانسٹیٹیوشنل کورٹ کے نام کے ساتھ لفظ ‘آف پاکستان’ شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے بلدیاتی اداروں سے متعلق ترامیم شامل کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن نے وزیر مملکت طلال چوہدری کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس لے لیا
  • الیکشن کمیشن نے طلال چوہدری کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس لے لیا
  • آج سوگ کا دن، 27ویں ترمیم کے بعد جمہوریت برائے نام رہ جائے گی، بیرسٹر گوہر
  • عدالتوں پر حملہ پاکستان پر وار، دہشتگردی کے معاملے پر سیاست نہیں کی جائےگی، بیرسٹر گوہر
  • دہشت گردی کے ناسور پر کوئی سیاست نہیں ہوگی، بیرسٹر گوہر
  • آپ کےخوف کو سلام، مرد آہن جیل سے باہر آئیگا پھر پتاچلے گا، بیرسٹر گوہر کی حکمران اتحاد پر سخت تنقید
  • بیرسٹر گوہر علی خان نے 27ویں آئینی ترمیم کو ’باكو ترمیم‘ قرار دیدیا
  • 27ویں ترمیم کو ہم ’باکو ترامیم‘ کہتے ہیں: بیرسٹر گوہر
  •     جس دن وہ مردِ آہن نکلا ، وہ اسے ختم کریں گے ,وہ جو لفظ کہے گا ، وہی آئین ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • 27 ویں ترمیم: ججز کے تبادلے کی ترمیم میں تبدیلی پر غور، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر معاملات طے نہ پاسکے