ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے واٹس ایپ میں اے آئی پر مبنی نیا فیچر متعارف کرایا ہے جو صارفین کو پیغامات پڑھے بغیر ان سے باخبر رکھے گا۔

واٹس ایپ فیچر کی مدد سے صارفین اب بغیر پڑھے میسجز کا اے آئی خلاصہ پڑھ سکیں گے۔

واٹس ایپ کا ایک بلاگ پوسٹ میں کہنا تھا کہ بعض اوقات آپ کو اپنے پیغامات سے فوری باخبر رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے کمپنی ’میسج سمریز‘ کا فیچر متعارف کروا رہی ہے جو میٹا اے آئی کا استعمال کرے کے بغیر پڑھے پیغامات کا خلاصہ کر دیتا ہے، لہٰذا صارفین کو پیغامات پڑھنے سے قبل اس کی تفصیلات کا اندازہ ہوجائے گا۔

میٹا کا کہنا تھا کہ نیا اے آئی ٹول ’پرائیوٹ پروسیسنگ ٹیکنالوجی‘ کا استعمال کرتا ہے تاکہ واٹس ایپ صارف کی خلاصہ کی گئی چیٹس کانٹیکٹس نہ دیکھ سکیں۔

فی الحال اے آئی سمریز فیچرز تک امریکا میں صرف انگریزی زبان کے صارفین کر رسائی حاصل ہوگی۔ البتہ، واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ کمپنی اس سال کے آخر تک یہ فیچر دیگر زبانوں اور ممالک میں متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: واٹس ایپ اے ا ئی

پڑھیں:

’وہ دکان اپنی بڑھا گئے‘: فوٹوگرافک کمپنی کوڈک 133 سال بعد کاروبار سمیٹنے پر مجبور

دنیا کی سب سے مشہور فوٹوگرافی کمپنیوں میں سے ایک ایسٹ مین کوڈک  (Kodak)اب اپنے 133 سالہ سفر کے بعد اپنے خاتمے کے دہانے پر کھڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وائلڈ لائف فوٹو گرافی لگن اور جذبے کا تقاضا کرتی ہے۔ بلوچستان کا پہلا وائلڈ لائف فوٹوگرافر

حال ہی میں کمپنی نے اپنے سرمایہ کاروں کو بتایا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر زیادہ عرصہ کاروبار جاری نہیں رکھ پائے گی۔ کوڈک نے اپنی حالیہ سہ ماہی رپورٹ میں نقصان کی اطلاع دی ہے اور گزشتہ سال کی نسبت فروخت میں کمی کا سامنا ہے۔

سی این این کے مطابق کوڈک نے بتایا ہے کہ اس کے پاس اپنے تقریباً 500 ملین ڈالر کے آئندہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے فنڈز یا نقد رقم موجود نہیں ہے۔

مزید پڑھیے: آج گوگل نے کس فوٹوگرافر کا ڈوڈل بنادیا؟

کمپنی نے اپنی نقد رقم بڑھانے کے لیے امریکا میں کوڈک ریٹائرمنٹ انکم پلان میں شراکت روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

منڈی میں اس خبر کے بعد کوڈک کے اسٹاک کی قیمت پری مارکیٹ میں 7 فیصد سے زائد گر گئی۔

سنہ 1970 کی دہائی میں کوڈک امریکی مارکیٹ پر چھائی ہوئی تھی جہاں اس کی فلم کی 90 فیصد اور کیمرے کی 85 فیصد فروخت ہوتی تھی۔ لیکن ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے عروج کے ساتھ کوڈک کی مارکیٹ میں حکمرانی ختم ہو گئی۔

کوڈک کی کیمرا ریل: سنہرے دور کا جادو

کوڈک کے کیمروں میں استعمال ہونے والی فلم ریل، جسے 35mm  یا 120mm  فلم بھی کہا جاتا ہے اور جو اب معدومیت کے دہانے پر ہے ایک حساس فلمی پٹی ہوتی ہے جو روشنی کے اثر سے تصویریں محفوظ کرتی ہے۔ ان فلم رولز کو کیمرے کے اندر خاص جگہ پر ڈالا جاتا پھر ہر تصویر کھینچنے کے بعد ایک مخصوص لیور یا بٹن کے ذریعے فلم کو اگلے فریم پر منتقل کیا جاتا۔ ہر رول میں مخصوص تعداد میں فریم ہوتے تھے مثلاً 24 یا 36 اور تصویر لیتے وقت ہر شاٹ کی قدر کی جاتی تھی کیونکہ اس میں ’ڈیلیٹ‘ کا بٹن موجود نہیں تھا۔یہ عمل نہ صرف فنی مہارت مانگتا تھا بلکہ صبر اور توجہ کی خوبصورت مشق بھی تھا۔

فلم رول کے ختم ہونے کے بعد اسے احتیاط سے ری وائنڈ کیا جاتا اور پھر فوٹو لیب میں ’ڈیولپ‘ کروایا جاتا جہاں نیگٹیوز سے تصویریں پرنٹ کی جاتیں۔ ان تصویروں کی اپنی ایک الگ خوشبو، ساخت اور رنگوں کی مٹیالے پن میں پوشیدہ ایک خاص کشش ہوتی تھی جو آج کے ڈیجیٹل صاف ستھرے شاٹس میں کہیں کھو سی گئی ہے۔

کوڈک کی یہ فلمیں نہ صرف ایک عہد کی یادگار ہیں بلکہ فوٹوگرافی کے اس دور کی علامت بھی جہاں ہر تصویر ایک لمحہ، ایک فیصلہ اور ایک فن تھا۔

کوڈک کو عارضی سہارے کا حصول

سنہ 2020 میں کوڈک کو عارضی سہارا ملا جب امریکی حکومت نے اسے فارماسیوٹیکل اجزا بنانے کے لیے منتخب کیا۔ کمپنی کا رورچسٹر واقع فارماسیوٹیکل پلانٹ اب FDA سے رجسٹرڈ اور اجازت یافتہ ہے۔

مزید پڑھیں: آئی فون 16 کا ’کیپچر بٹن‘ کیسا انقلاب برپا کرے گا؟

اگرچہ کوڈک کو حالیہ مالی نقصانات کا سامنا ہے لیکن وہ اپنی فارماسیوٹیکل سرگرمیاں بڑھانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ رپورٹس کے مطابق کمپنی پہلے لیبز کے لیے فاسفیٹ بفرڈ سیلائن (PBS) بنائے گی اور بعد میں انجیکٹ ایبل IV سیلائن جیسی جدید مصنوعات تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

مزید برآں نقدی کی دستیابی بڑھانے کے لیے کوڈک نے BofA سیکورٹیز کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جس کے تحت وہ ’ایٹ دی مارکیٹ‘ (ATM)  آفرنگ کے ذریعے 100 ملین ڈالر مالیت کے شیئرز فروخت کرے گی۔

ساتھ ہی کمپنی فلمسازی اور کیمیکلز کی پیداوار جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ اپنی جڑوں کو بھی مضبوط رکھ سکے۔

یہ بھی پڑھیے: کامیڈی وائلڈ لائف ایوارڈز 2025: پر لطف فطری لمحات کی تصویری نمائش

سنیما کی دنیا میں کوڈک کا تسلسل جاری

فوٹوگرافی کے ساتھ ساتھ کوڈک نے موشن پکچر فلم اسٹاک کی تیاری سنہ 1896 میں شروع کی تھی اور تب سے وہ سنیما انڈسٹری کا ایک ناگزیر حصہ رہی ہے۔

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کیوں کچھ نہیں ’بگاڑ‘ سکی؟

ڈیجیٹل فلمسازی کے دور میں بھی کوڈک کی فلم ریلز کو فلم سازوں نے معیار اور فنکاری کی علامت کے طور پر زندہ رکھا ہے۔ کرسٹوفر نولن، کوئنٹن ٹیرنٹینو اور دیگر معروف ہدایت کار آج بھی کوڈک فلم پر ہی اپنی فلمیں شوٹ کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

آج بھی کمپنی کی روچیسٹر (نیویارک) میں واقع فیکٹری میں فلم رولز تیار کیے جا رہے ہیں۔ کوڈک کی Vision3 سیریز جیسی فلم اسٹاکز دنیا بھر کے فلم سازوں میں مقبول ہیں۔

مزید پڑھیں: حقیقی زندگی میں طلسماتی کہانی جیسا سماں باندھتی مشہور شاہی شادیاں

اس کے ساتھ ہی کوڈک نوجوان فلم سازوں کو فلم کے ساتھ کام کرنے کی تربیت دینے کے لیے تعلیمی پروگرامز اور ورکشاپس بھی چلا رہی ہے تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس کلاسک میڈیم سے جڑ کر رہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کوڈک کوڈک ریل کوڈک فلم کوڈک کمپنی بند کوڈک کیمرے

متعلقہ مضامین

  • ’وہ دکان اپنی بڑھا گئے‘: فوٹوگرافک کمپنی کوڈک 133 سال بعد کاروبار سمیٹنے پر مجبور
  • نیشنل اسٹیڈیم میں جشن آزادی پروگرام کیلئے اصل شناختی کارڈ ساتھ لائیں: سعید غنی
  • ٹیلر سوئفٹ کا نیا البم ’دی لائگ آف شوگرل‘ متعارف، ریلیز کا اعلان جلد ہوگا
  • گھر بیٹھے پیدائش اور وفات کا اندراج، نادرا نے نئی آن لائن سہولت متعارف کرا دی
  • ہمارے ہر صوبے کے شہری بھارت کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں، بلاول بھٹو
  • بجلی کے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری
  • اوپن اے آئی نے ایک ہزار ملازمین کے لیے بھاری بونس کا اعلان کر دیا
  • نیشنل گرڈ کمپنی نے یوز آف سسٹم چارجز میں اضافہ مانگ لیا
  • واٹس ایپ کے 8 نئے کارآمد فیچرز بیٹا ٹیسٹرز کے لیے دستیاب، خصوصیات کیا ہیں؟
  • جی پی ٹی5 کا آغاز، صارفین کی ملی جلی آراء ، کچھ نے سراہا، زیادہ تر نے مایوس کن قرار دیا