data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ورلڈ ایتھلیٹکس فیڈریشن نے جیولن تھرو کی تازہ ترین عالمی رینکنگ جاری کر دی ہے، جس میں پاکستان کے اسٹار ایتھلیٹ ارشد ندیم نے 1370 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر اپنی جگہ برقرار رکھی ہے۔

رینکنگ میں بھارت کے اولمپک چیمپئن نیرج چوپڑا 1445 پوائنٹس کے ساتھ بدستور پہلے نمبر پر براجمان ہیں، جب کہ گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز اور جرمنی کے جولین ویبر بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

اس فہرست میں ارشد ندیم کی مستقل موجودگی پاکستان کے لیے فخر کی بات سمجھی جا رہی ہے، خاص طور پر اس وقت جب پاکستانی ایتھلیٹس بین الاقوامی میدانوں میں محدود نمائندگی رکھتے ہیں۔

ارشد ندیم نے رواں سال اب تک صرف ایک اہم بین الاقوامی ایونٹ میں شرکت کی، جو کہ ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ تھا۔ اس مقابلے میں انہوں نے 86.

40 میٹر کی شاندار تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔ اگرچہ یہ کارکردگی قابلِ ستائش ہے، مگر رینکنگ میں مؤثر بہتری کے لیے مسلسل اور کثیر ایونٹس میں شرکت ناگزیر سمجھی جاتی ہے، جو کہ ارشد ندیم کی موجودہ سیزن میں کمی رہی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ارشد ندیم آئندہ ماہ ستمبر میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں بھرپور تیاری کے ساتھ شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ، وہ عالمی چیمپیئن شپ سے قبل دو سے تین بین الاقوامی جیولن تھرو ایونٹس میں بھی حصہ لیں گے، جس سے ان کی عالمی رینکنگ میں بہتری کا قوی امکان موجود ہے۔

یاد رہے کہ ارشد ندیم نے پچھلے سال پیرس اولمپکس میں 92.97 میٹر کی تاریخی تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیت کر نہ صرف پاکستان کے لیے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا بلکہ دنیا بھر کی نظریں اپنے کھیل پر مرکوز کر دیں۔ ان کی یہ تھرو جیولن تھرو کی تاریخ میں ایک سنگ میل قرار دی جاتی ہے۔

عوامی سطح پر ارشد ندیم کی کامیابیوں کو سراہا جا رہا ہے، مگر اس کے ساتھ ہی ماہرین کھیل اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں ایسے باصلاحیت ایتھلیٹس کے لیے بہتر مالی، تکنیکی اور تربیتی سہولیات فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ارشد ندیم جیسے کھلاڑی عالمی سطح پر نہ صرف پاکستان کا پرچم بلند کر رہے ہیں بلکہ کھیلوں میں ہمارے نوجوانوں کی امیدوں کا مرکز بھی بنے ہوئے ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ارشد ندیم کی کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

ڈیجیٹل معیشت میں انقلاب، پاکستان کا کرپٹو دنیا میں مقام مستحکم ہونے لگا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان نے ڈیجیٹل معیشت کی دنیا میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو کے قیام کا اعلان کیا ہے، جو نہ صرف ملکی معیشت میں مالی خودمختاری کا نیا باب ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے ابھرتے ہوئے کردار کی بھی واضح علامت بنتا جا رہا ہے۔

یہ اقدام پاکستان کے لیے ڈیجیٹل دنیا میں محض ایک صارف کے بجائے ایک فعال شراکت دار بننے کی طرف پیش رفت ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین ٹیکنالوجی بلال بن ثاقب کی سربراہی میں حکومت نے نہایت حکمت اور مہارت سے ایک ایسے فریم ورک کی بنیاد رکھی ہے جس کے ذریعے پاکستان نہ صرف دنیا بھر کے کرپٹو صارفین کی صف میں اپنی جگہ بنا رہا ہے بلکہ اس تیزی سے بدلتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا میں اپنا اثر و رسوخ بھی بڑھا رہا ہے۔

بلال بن ثاقب کے مطابق اسٹریٹیجک بٹ کوائن ریزرو کی تشکیل پاکستان کے لیے ڈیجیٹل کرنسی کو قومی مالیاتی پالیسی کے اہم حصے کے طور پر متعارف کروانے کی جانب پہلا قدم ہے۔ اس اقدام کے ذریعے نہ صرف غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا بلکہ ملک کی معیشت کو روایتی قرضوں کے جال سے نکالنے میں بھی مدد ملے گی۔

اس حوالے سے حکومت نے ڈیجیٹل ایسیٹس اتھارٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا ہے، جو پاکستان میں بلاک چین، کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل اثاثہ جات سے متعلق تمام معاملات کو منظم کرنے والی خودمختار باڈی ہوگی۔ اس اتھارٹی کے تحت ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اعتماد دیا جائے گا کہ وہ پاکستان کی ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت کا حصہ بن سکیں۔

ترسیلات زر کا نظام جو برسوں سے مہنگا، سست اور پیچیدہ رہا ہے، اب اسٹیبل کوائنز کے ذریعے آسان اور سستا بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسٹیبل کوائنز ایک ایسی ڈیجیٹل کرنسی ہے جو امریکی ڈالر یا دیگر روایتی کرنسیوں سے منسلک ہوتی ہے اور اس کی مدد سے اوورسیز پاکستانی کم وقت اور کم اخراجات میں اپنی رقوم ملک بھجوا سکیں گے۔

پاکستان میں اس وقت تقریباً 40 لاکھ سے زائد افراد کرپٹو سے براہ راست یا بالواسطہ جُڑے ہوئے ہیں۔ نوجوان طبقہ بالخصوص بلاک چین اور ویب 3.0 جیسی نئی ٹیکنالوجیز میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔ حکومت نے اسی رجحان کو دیکھتے ہوئے مصنوعی ذہانت اور بلاک چین پر مبنی تربیتی پروگرامز کا آغاز کیا ہے تاکہ پاکستانی نوجوانوں کو عالمی مارکیٹ کے لیے تیار کیا جا سکے۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ کئی بین الاقوامی بلاک چین کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کر چکی ہیں۔ ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انفرااسٹرکچر، تکنیکی مہارت اور صارفین کی بڑی تعداد اسے بلاک چین اور کرپٹو انڈسٹری کے لیے ایک قدرتی مرکز بنا سکتی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر حکومت اپنے حالیہ اقدامات کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھے اور شفافیت و پائیدار پالیسیوں کو اپنائے تو اگلے چند برسوں میں پاکستان کرپٹو اور ڈیجیٹل معیشت میں نہ صرف خطے کی قیادت کر سکتا ہے بلکہ عالمی منظرنامے میں ایک مرکزی کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں بھی آ سکتا ہے۔

پاکستان کی یہ پیش رفت محض ایک اقتصادی فیصلہ نہیں بلکہ ایک وژن ہے جو ملک کو ٹیکنالوجی، خودمختاری اور خوشحالی کی نئی راہوں پر گامزن کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بظاہر یہ کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان اب روایتی طاقتوں کے ماڈل سے نکل کر سافٹ پاور سے اسمارٹ پاور کے ماڈل کی طرف کامیابی سے بڑھ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی رینکنگ میں بہتری
  • ارشد ندیم جیولین تھرو کی نئی عالمی رینکنگ میں کس نمبر پر ہیں؟
  • پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی رینکنگ میں بہتری، کتنے ممالک میں بغیر ویزا رسائی ممکن؟
  • احد خان چیمہ کا ورلڈ بینک پر پاکستان کی معیشت کی مضبوطی کے لیے 40 بلین ڈالر کی حمایت پر زور
  • عالمی پاسپورٹ رینکنگ جاری: پاکستانی پاسپورٹ 13 درجے بہتری کے بعد 100 ویں نمبر پر آ گیا
  • وفاقی وزیراحد چیمہ کی عالمی بینک کی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں ، معاشی صورتحال پرگفتگو
  • پاسپورٹ کی عالمی رینکنگ، پاکستانی 32 ممالک کا ویزہ فری سفر  کرسکتے ہیں
  • پاکستانی پاسپورٹ پر 32 ممالک کا ویزہ فری سفر ممکن، عالمی رینکنگ میں بہتری
  • ڈیجیٹل معیشت میں انقلاب، پاکستان کا کرپٹو دنیا میں مقام مستحکم ہونے لگا