Jang News:
2025-06-28@23:06:03 GMT

کچھ لوگ ادھر اور کچھ خدا کے سامنے حساب دیں گے: شبلی فراز

اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT

کچھ لوگ ادھر اور کچھ خدا کے سامنے حساب دیں گے: شبلی فراز

شبلی فراز—فائل فوٹو

پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل ایج میں ہر ایک چیز ریکارڈ ہو رہی ہے، کچھ لوگ ادھر حساب دیں گے اور کچھ آگے خدا کے سامنے حساب دیں گے۔

یہ بھی پڑھیے 52 پی ٹی آئی ارکان کو نااہل قرار دینے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے: شبلی فراز

ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ملکی، معاشی، امن و امان کی صورتِ حال سب کے سامنے ہے، ملک میں ترقی کا پلان ہے اور نہ قرضوں سے چھٹکارا پانے کا کوئی پلان ہے، قوتِ خرید 58 فیصد کم ہوگئی ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے وزیرِ خزانہ ایک بینکر ہیں جو صرف اس پر کام کرتے ہیں کہ قرضہ کیسے لیا جا سکتا ہے، قرض لینے والوں کی خود مختاری اور آزاد خارجہ پالیسی نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت جو ملکی صورتِ حال ہے اس میں واحد امید کی کرن ایک ہی شخص ہے جس کو قید کیا ہوا ہے، ابھی تک لوگوں کو توڑنے والی پالیسی پر عمل ہو رہا ہے، جو وزیر بنے ہوئے ہیں وہ لوگوں میں جا نہیں سکتے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شبلی فراز

پڑھیں:

امریکہ نے ویزا کیلئے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی

امریکا میں داخلہ مزید دشوار ہوگیا، اب امریکی ویزے کے خواہشمندوں کی جانچ پڑتال مزید سخت کری دی گئی۔ آن لائن سرگرمیوں کی بھی چھان بین کی جائے گی۔ محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی ویزا کسی کا حق نہیں بلکہ رعایت ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکا نے ویزا پالیسی مزید سخت کرتے ہوئے ویزا کے خواہشمند افراد کے لیے آن لائن سرگرمیوں کی مکمل چھان بین لازمی قرار دے دی ہے۔
 امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ ویزا کسی کا ”حق“ نہیں بلکہ ”رعایت“ ہے اور اس کے اجرا کو قومی سلامتی سے جوڑا گیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت اب تمام غیر امیگرینٹ ویزا درخواست گزاروں، بالخصوص F، M، اور J کیٹیگری (طالب علم، تبادلہ پروگرام، و تعلیمی ویزے) کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ گزشتہ پانچ سال کے دوران استعمال کیے گئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے تمام اکاؤنٹس کی معلومات فراہم کریں۔
  درخواست گزاروں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ’پبلک‘ (عام افراد کے لیے کھلے) رکھیں تاکہ امریکی قونصل خانوں کو ان کے مواد، بیانات اور آن لائن سرگرمیوں کا مکمل جائزہ لینے میں آسانی ہو۔
 محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”امریکی ویزا کسی کا حق نہیں، بلکہ ایک رعایت ہے۔ ہر ویزا فیصلہ قومی سلامتی کے تناظر میں کیا جاتا ہے۔
  اس نئی پالیسی پر انسانی حقوق کے اداروں، ماہرین تعلیم، اور مختلف ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
 تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اظہار رائے کی آزادی، پرائیویسی، اور طلبہ کی ذہنی سکون کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
کینیڈا، آئرلینڈ اور برطانیہ جیسے ممالک نے بھی اپنی حکومتوں کی جانب سے امریکہ سے وضاحت طلب کی ہے کہ آیا اس پالیسی کا اطلاق اُن کے شہریوں پر بھی ہوگا، خاص طور پر ان نوجوانوں پر جو تعلیمی یا تحقیقی مقاصد کے لیے امریکہ کا سفر کرتے ہیں۔
 ماہرین کا کہنا ہے کہ اب ویزا کے لیے درخواست دینے سے پہلے افراد کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا جائزہ لینا ہوگا، کیونکہ کوئی بھی متنازع پوسٹ، بیان یا سرگرمی ان کی درخواست کے مسترد ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ڈی آئی جی لاڑکانہ نے محرم الحرام کے حوالے سے سیکورٹی پلان جاری کردیا
  • کچھ لوگ ادھر حساب دیں گے اور کچھ آگے خدا کے سامنے حساب دیں گے ، شبلی فراز
  • مخصوص نشستوں کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کا ردعمل سامنے آگیا
  • امریکہ نے ویزا کیلئے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی
  • سمارٹ بزنس پلان
  • بھارت کی کرپٹو پالیسی ناکام، بھارتی اخبار دی پرنٹ کا اعتراف
  • تیونس کی لڑکی کے شوہر کی فیملی کا بیان سامنے آ گیا
  • پولیو کیخلاف حکومتی ایکشن پلان حتمی مراحل میں داخل
  • شہدا کاخون قومی قوت کی بنیاد ہے احسان کا بدلہ کبھی نہیں چکا سکتے،فیلڈ مارشل