کچھ لوگ ادھر اور کچھ خدا کے سامنے حساب دیں گے: شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
شبلی فراز—فائل فوٹو
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل ایج میں ہر ایک چیز ریکارڈ ہو رہی ہے، کچھ لوگ ادھر حساب دیں گے اور کچھ آگے خدا کے سامنے حساب دیں گے۔
یہ بھی پڑھیے 52 پی ٹی آئی ارکان کو نااہل قرار دینے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے: شبلی فرازایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ملکی، معاشی، امن و امان کی صورتِ حال سب کے سامنے ہے، ملک میں ترقی کا پلان ہے اور نہ قرضوں سے چھٹکارا پانے کا کوئی پلان ہے، قوتِ خرید 58 فیصد کم ہوگئی ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے وزیرِ خزانہ ایک بینکر ہیں جو صرف اس پر کام کرتے ہیں کہ قرضہ کیسے لیا جا سکتا ہے، قرض لینے والوں کی خود مختاری اور آزاد خارجہ پالیسی نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جو ملکی صورتِ حال ہے اس میں واحد امید کی کرن ایک ہی شخص ہے جس کو قید کیا ہوا ہے، ابھی تک لوگوں کو توڑنے والی پالیسی پر عمل ہو رہا ہے، جو وزیر بنے ہوئے ہیں وہ لوگوں میں جا نہیں سکتے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شبلی فراز
پڑھیں:
27ویں ترمیم کے بعد بھی آرٹیکل6 موجود ہے، وقت آنے پر سب کو حساب دینا ہوگا, لطیف کھوسہ
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پی ٹی آئی رہنما اور سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ مشرف کو آئین سے کھلواڑ پر آرٹیکل 6 کا سامنا کرنا پڑا اور ستائیسویں ترمیم کے بعد بھی آرٹیکل6 موجود ہے، وقت آنے پر سب کو حساب دینا ہوگا۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا، تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس، اور مصطفیٰ نواز کھرکھر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں پاکستان کی عدالتوں کو داغدار کیا گیا، عدالتوں کی بے توقیری ہوگی، 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے چیف جسٹس کی حیثیت بھی اب ختم ہو جائے گئی اور اس ترمیم کے ذریعے عدلیہ پر قبضہ کر لیا گیا، 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ججز کو بھی ٹرانسفر کیا جائے گا۔ عدالتوں میں اپنے ججز لگائے جائیں گے اور جو ان کے خلاف فیصلہ دے گا اس کی ٹرانسفر کر دی جائے گی۔
گلگت بلتستان, چلاس میں خوفناک لینڈ سلائیڈنگ، کئی گاڑیاں زد میں آگئیں
لطیف کھوسہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کل صبح انتقال کر گئے تھے لیکن حکومت نے ان کے لیے دعا کرنے کے بجائے 27ویں آئینی ترمیم پاس کروائی، 27ویں آئینی ترمیم پاس کروانے کی اتنی جلدی تھی کہ عرفان صدیقی کے انتقال کو بھی نہیں دیکھا گیا۔
پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا نے کہا کہ کل شام سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم پاس کی گئی، جس میں دو سینٹرز نے اپنی پارٹی سے غداری کی، سینیٹرز سے زبردستی ووٹ ڈلوایا گیا، اس 27 ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کی حیثیت کو ختم کر دیا گیا۔ آج ایک مقدمے کے حوالے سے عدالت پیش ہوا تو ججز کے سر شرم سے جھکے ہوئے تھے، اس وقت ججوں کے دل بجھے ہوئے ہیں۔
فی تولہ سونے کی قیمت بھی 5ہزار 900روپے اضافہ
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ جج صاحبان سے مخاطب ہونا چاہتا ہوں، اپنے ادارے کے اندر سے آوازیں اٹھیں گی اس لیے اپنے خیالات موقف سے آگاہ کریں،انہوں نے کہا کہ کل جسٹس منصور علی شاہ صاحب کا اور آج جسٹس اطہر من اللہ کا خط سامنے آیا ہے مگر معاملہ خط سے آگے جا چکا ہے، باقی ججز شاید اپنے خیالات کا اظہار نہیں کرنا چاہتے، اگر جج صاحبان خوش ہیں تو تاریخ میں گمنام ہوں گے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ دیگر جج صاحبان کو بھی سامنے آنا چاہیے، جج صاحبان کو لیڈر شپ دکھانا چاہیے اور یہ تصور زائل کرنا ہوگا کہ عدلیہ ستو پی کر سو رہی ہے۔
"اسلام آباد کچہری دھماکہ،سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،محسن نقوی
مزید :