وزیراعظم کی میر علی میں بھارت کے حمایت یافتہ پراکسی فتنہ الخوارج کے حملے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف : فائل فوٹو
وزیراعظم شہباز شریف نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں بھارت کے حمایت یافتہ پراکسی فتنہ الخوارج کے حملے کی مذمت کی ہے۔
اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کی، پوری قوم شہداء کو سلام پیش کرتی ہے۔ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں۔
وزیراعظم نے شہید فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ معصوم شہریوں کے زخمی ہونے پر اظہار افسوس کیا۔ دہشت گردوں کے خلاف کاروائی میں 14 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔
شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خود کش حملے کی کوشش کی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق میر علی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خود کش حملے میں 13 فوجی شہید ہوگئے۔ فائرنگ کے تبادلے میں سیکیورٹی فورسز نے 14 خوارج ہلاک کردیے۔ واقعے میں دو بچے اور ایک خاتون زخمی ہوئیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد حملہ دہشت گرد ریاست بھارت کے آلہ کار گروہ "فتنہ الخوارج" کے ذریعے کیا گیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے دہشتگردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی عظیم قربانیاں ناقابل فراموش ہیں اور قوم ان انمٹ قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز فتنہ الخوارج میر علی میں حملے کی
پڑھیں:
کوہاٹ:درشہ خیل میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بڑی کاروائی، 18 عسکریت پسند ہلاک
کرک کے دورافتادہ سرحدی علاقہ درشہ خیل میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں18 عسکریت پسند ہلاک اور7 دیگر زخمی کرنے کا بڑا دعویٰ کیا گیاہے ،جبکہ سیکیورٹی فورسز کے3 اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کرک نے علاقہ میں عسکریت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن کے پیش نظر عوامی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرتے ہوئے کرفیو نافذ کردی ہے۔ کرک پولیس کے ترجمان کے مطابق گزشتہ شام کرک کی تحصیل تخت نصرتی کی حدودمیں پولیس تھانہ شاہ سلیم کے سرحدی علاقہ درشہ خیل میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ملانذیرگروپ کے مسلح ارکان کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ آپریشن کیا جس کے دوران دو طرفہ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اوربھاری ہتھیاروں کا ستعمال کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او) شہباز الٰہی کے مطابق کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی شدید جھڑپوں کے نتیجے میں 17 دہشت گرد ہلاک اور 7 دیگر زخمی ہوگئے جو بھاگ کرگاؤںمیں کہیںچھپ گئے ہیں جن کی گرفتاری کے لئے آپریشن جاری ہے ۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران 18 دہشت گرد ہلاک اور سات زخمی ہوگئے ہیں ۔حکام کے مطابق ہلاک عسکریت پسندوں کی صحیح تعداد اور شناخت کے لئے سیکیورٹی فورسز نے علاقہ کا گھیراؤکرلیا ہے۔ ادھرڈ پٹی کمشنر کرک نے تھانہ شاہ سلیم کی حدود میں واقع گاؤں درشہ خیل (شنوہ گڈی خیل) میں دہشت گردوں کے خلاف جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے پیش نظر شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے عوامی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے اور ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144 کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے ہفتہ کے روز دوپہر 2 بجے تک کرفیو کا نفاذ کیا ہے۔