کوہاٹ:درشہ خیل میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بڑی کاروائی، 18 عسکریت پسند ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
کرک کے دورافتادہ سرحدی علاقہ درشہ خیل میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں18 عسکریت پسند ہلاک اور7 دیگر زخمی کرنے کا بڑا دعویٰ کیا گیاہے ،جبکہ سیکیورٹی فورسز کے3 اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کرک نے علاقہ میں عسکریت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن کے پیش نظر عوامی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرتے ہوئے کرفیو نافذ کردی ہے۔ کرک پولیس کے ترجمان کے مطابق گزشتہ شام کرک کی تحصیل تخت نصرتی کی حدودمیں پولیس تھانہ شاہ سلیم کے سرحدی علاقہ درشہ خیل میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ملانذیرگروپ کے مسلح ارکان کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ آپریشن کیا جس کے دوران دو طرفہ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اوربھاری ہتھیاروں کا ستعمال کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او) شہباز الٰہی کے مطابق کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی شدید جھڑپوں کے نتیجے میں 17 دہشت گرد ہلاک اور 7 دیگر زخمی ہوگئے جو بھاگ کرگاؤںمیں کہیںچھپ گئے ہیں جن کی گرفتاری کے لئے آپریشن جاری ہے ۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران 18 دہشت گرد ہلاک اور سات زخمی ہوگئے ہیں ۔حکام کے مطابق ہلاک عسکریت پسندوں کی صحیح تعداد اور شناخت کے لئے سیکیورٹی فورسز نے علاقہ کا گھیراؤکرلیا ہے۔ ادھرڈ پٹی کمشنر کرک نے تھانہ شاہ سلیم کی حدود میں واقع گاؤں درشہ خیل (شنوہ گڈی خیل) میں دہشت گردوں کے خلاف جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے پیش نظر شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے عوامی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے اور ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144 کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے ہفتہ کے روز دوپہر 2 بجے تک کرفیو کا نفاذ کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز درشہ خیل کے مطابق پولیس ا
پڑھیں:
جلالپورپیروالا، راشن کی تقسیم پر شہریوں کا دھاوا، پولیس کی کاروائی سے شہری زخمی، روڈ بلاک کردیا
تفصیل کے مطابق پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ ڈگری کالج جلالپورپیروالامیں شہریوں نے سامان کی تقسیم پر دھاوا بولا ہے اور زبردستی مال قبضے میں لینے کی کوشش کی ہے جس پر پولیس نے کاروائی کی ہے، پولیس کے مطابق معمول کی تلخ کلامی ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملتان کی تحصیل جلالپور پیروالا میں سیلاب متاثرین کے سرکاری کیمپ میں راشن کی تقسیم پر بھگدڑ، شہریوں نے دھاوا بول دیا، پولیس کی دھاوا ختم کرانے کے لیے کاروائی، شہری زخمی ہوگیا،متاثرین نے پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے روڈ بلاک کردیا، تفصیل کے مطابق پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ ڈگری کالج جلالپورپیروالامیں شہریوں نے سامان کی تقسیم پر دھاوابولا ہے اور زبردستی مال قبضے میں لینے کی کوشش کی ہے جس پر پولیس نے کاروائی کی ہے، پولیس کے مطابق معمول کی تلخ کلامی ہوئی ہے جبکہ متاثرین کا کہنا ہے کہ ایک تو ہمیں امداد نہیں دے رہے دوسرا اینٹوں کے وار سے ہمارے بندوں کو زخمی کیا جارہا ہے، شہریوں نے پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مرکزی شاہراہ کو بند کردیا۔