مفتاح اسماعیل کے بیان پر ترجمان سندھ حکومت تحسین عابدی کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
ایک بیان میں ترجمان حکومت سندھ نے کہا کہ ملک پر بھاری قرضوں کا بوجھ ڈالنے والے اگر گورننس پر لیکچر دیں گے تو عوام ضرور ہنسیں گے، سندھ حکومت نے 15 سال میں اداروں کو مستحکم کیا، خدمت کو ترجیح دی، یہی اصل کارکردگی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مفتاح اسماعیل کے بیان پر ترجمان سندھ حکومت کا ردعمل سامنے آگیا، سیدہ تحسین عابدی نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کی معلومات ادھوری ہیں، سندھ کا حالیہ تعلیمی بجٹ 519 ارب کا ہے، باتوں کے نہیں، عملی کام کے قائل ہیں۔ سندھ حکومت کی ترجمان سیدہ تحسین عابدی نے کہا کہ مفتاح صاحب! تعلیم کا برا حال تب تھا جب فیصلے کمرشل اشتہاروں سے ہوتے تھے، ہم نے زمین پر اسکول کھڑے کیے، سندھ میں 1600 اسکولوں کی مرمت، 200 سے زائد ماڈل اسکولز قائم کیے، 2025ء میں تعلیم کیلئے 519 ارب کا بجٹ ہے، آپ کی معلومات ادھوری ہیں۔ سیدہ تحسین عابدی نے کہا کہ 14 ارب کاطعنہ وہ دے رہے ہیں جو شاید یہ نہیں جانتے رقم صرف ایک سیکٹر کیلئے تھی، سندھ حکومت نے تعلیم، صحت، پانی، انفرااسٹرکچر پر 2 ہزار ارب سے زائد خرچ کیے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم خالی تقریریں نہیں کرتے، پہلے خود بتائیں بطور وزیر کیا بہتری کی؟ ملک کی بہتری کی بات کرنے والوں سے گزارش ہے بتائیں بطور وزیر کیا بہتری کی؟ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے قانون سازی، بلدیاتی نظام، رائٹ ٹو انفارمیشن جیسے اقدامات کیے، ہم صرف تنقید نہیں کرتے، نظام چلاتے ہیں، صاف پانی کا طعنہ وہ دے رہے ہیں جو کیفور جیسے وفاقی تاخیری منصوبے پر لب کشائی نہیں کرتے۔ ترجمان حکومت سندھ نے مزید کہا کہ سندھ میں 65 سے زائد آراو پلانٹس، 1100 سے زائد واٹر اسکیمیں مکمل کرچکے، ریموٹ علاقوں میں سولر واٹر پروجیکٹس مکمل ہوچکے ہیں۔ سیدہ تحسین عابدی نے کہا کہ جنہیں پنجگور کی فکر ہے وہ جان لیں سندھ نے تھرپارکر جیسے علاقے میں پینے کے پانی کا انقلابی حل دیاہم نے خشک زمینوں کو پانی دیا، لوگوں کو بااختیار بنایا، گلہ نہیں کیا، خدمت کی، کراچی کی سڑکوں پر سوال اٹھانے سے پہلے ایک دورہ کریں، آنکھیں کھل جائیں گی، ملیر ایکسپریس وے، یونیورسٹی روڈ، نشتر روڈ، شاہراہ نورجہاں جیسے منصوبے صرف باتوں سے نہیں بنتے۔
صوبائی حکومت کی ترجمان نے کہا کہ جو عینک صرف تنقید کی دھند دیکھتی ہے اسے کام کی روشنی نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ 2024ء میں صرف کراچی میں 92 سڑکیں مکمل کیں، کراچی کی ہر سڑک آپ کے بیانیے کی کمزوری کا ثبوت ہے، اسکولوں میں بجلی کا طعنہ دینے والوں نے کیا کبھی گرمی میں سرکاری اسکول میں قدم رکھا؟ سیدہ تحسین عابدی نے کہا کہ سندھ کے 82 فیصد اسکولز میں بجلی بحال ہے، مزید اسکولز کی سولرائزیشن جاری ہے، دیہی علاقوں میں موبائل کلینکس، بیسک ہیلتھ یونٹس، زچہ بچہ اسپتال سہولیات دی جا چکی ہیں۔ ترجمان حکومت سندھ نے کہا کہ ملک پر بھاری قرضوں کا بوجھ ڈالنے والے اگر گورننس پر لیکچر دیں گے تو عوام ضرور ہنسیں گے، سندھ حکومت نے 15 سال میں اداروں کو مستحکم کیا، خدمت کو ترجیح دی، یہی اصل کارکردگی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیدہ تحسین عابدی نے کہا کہ سندھ حکومت نے
پڑھیں:
آئینی بینچ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کا ردعمل سامنے آگیا
اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما کنول شوذب نے کہاہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں بننے والے آئینی بینچ نے آئین کو ہرا دیا ہے، جس دن یہ بینچ تشکیل دیا گیا، اسی دن سے اس پر شکوک و شبہات پیدا ہو چکے تھے۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما کنول شوذب نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کی تھیں اور آج بھی ہیں، لیکن آج یہ سیٹیں ان سے چھین لی گئی ہیں، جو آئین و قانون کے خلاف ہے۔
کنول شوذب نےکا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں بننے والے آئینی بینچ نے آئین کو ہرا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس دن یہ بینچ تشکیل دیا گیا، اسی دن سے اس پر شکوک و شبہات پیدا ہو چکے تھے۔
اس موقع پر درخواست گزار لال چند ملہی نے بھی سپریم کورٹ کی کارروائی پر سخت تحفظات کا اظہار کیا۔ کہااپنے وکلا کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے دباؤ کے باوجود آئینی اور قانونی مؤقف پیش کیا۔
لال چند ملہی کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سینئر وکیل حامد خان کے دلائل پر قدغن لگائی گئی، جو عدالتی آزادی اور شفاف سماعت پر سوالیہ نشان ہے۔ ہم نےبار بار درخواست کی گئی کہ 26ویں آئینی ترمیم کو پہلے سنا جائے، لیکن اس مطالبے کو نظر انداز کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے وکلا کے ساتھ عدالتی ماحول میں نامناسب رویہ اپنایا گیا، جو قابل افسوس ہے۔