کراچی : تاجر اغوا، فیملی سے 2کروڑ کے ساتھ 2مہنگی گھڑیاں اور2 آئی فون کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
کراچی میں قائدآباد سے صادق آباد جانے والے اسکریپ کے تاجر کو اغوا کرلیا گیا۔پولیس کے مطابق قائد آباد کے رہائشی اسکریپ کے تاجر معین الدین کو صادق آباد جاتے ہوئے اغوا کیا گیا، واقعہ کا مقدمہ مغوی تاجر کے بیٹے غیاث الدین کی مدعیت میں قائد آباد تھانے میں درج کردیا گیا ہے۔ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ اغواکاروں نے مغوی تاجر کی برہنہ تشدد زدہ ویڈیو بھی اہلخانہ کو بھیجی ہے۔مقدمہ کے متن میں مدعی نے پولیس کو بتایا کہ میرے والد فیکٹریوں، سرکاری اداروں اور مارکیٹوں سے اسکریپ خریدتے ہیں، اغوا سے قبل والد نے بتایا تھا کہ وہ پنجاب صادق آباد میں اسکریپ خریدنے جارہے ہیں جس کیلئے چھوٹا بھائی ذیشان والد کو 21جون کو لانڈھی ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کیلئے چھوڑ کر آیا تھا۔مدعی کے مطابق اگلے دن تک والد کا فون نہیں آیا اور ان کا نمبر بھی بند جارہا تھا، 23 جون کو چھوٹے بھائی کے نمبر پر والد صاحب کے نمبر سے وائس میسج آیا،میسج میں میرے والد کی رہائی کیلئے اغواکاروں نے تاوان کا مطالبہ کیا۔مدعی نے پولیس کو مزید بتایا کہ اغواکاروں نے والد کی رہائی کیلئے 2کروڑ، 2 راڈو گھڑیاں اور 2 آئی فون کا مطالبہ کیا ہے جب کہ اغواکاروں نے والد کی تشدد زدہ ویڈیو بھی بھیجی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اغواکاروں نے
پڑھیں:
نوازشریف کے دل کے معاملات بگڑ گئے،میجر ہارٹ پروسیجر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن : سابق وزیراعظم نوازشریف کےدل کے معاملات بگڑ گئے ،میجر ہارٹ پروسیجر کا انکشاف ہوا ہے جس کو شریف فیملی کی جانب سے خفیہ رکھے جانے کا دعویٰ سامنے آگیا۔
صحافی حسن ایوب کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے دل کا ایک میجر میڈیکل پروسیجر ہوا ہے لیکن ان کی فیملی کی جانب سے اس معاملے کو پبلک نہیں کیا گیا، ان کے خاندان نے اس بارے میں کچھ بھی عوام کے سامنے نہیں رکھا تو میں بھی اس سے زیادہ کچھ نہیں کہوں گا حالاں کہ میرے پاس اس حوالے سے مزید تفصیلات بھی ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ چند روز قبل ہی مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کو جنیوا کے اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا ہے، اس حوالے سے فیملی ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف عارضہ قلب کے باعث 7 دن تک جنیوا کے ہسپتال میں زیر علاج رہے جہاں ان کا دل کے حوالے سے پروسیجر ہوا۔
اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد نواز شریف جنیوا کے ہوٹل میں اپنے بیٹے حسن نواز، ڈاکٹر عدنان کے ساتھ مقیم رہے جہاں ان کی صحت کی نگرانی کی جاتی رہی اور وہ ہر لحاظ سے تندرست پائے گئے جس کے بعد وہ وطن واپس آگئے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar