Jasarat News:
2025-07-01@06:23:19 GMT

ٹنڈو جام ،زرعی یونیورسٹی ملازمین کا احتجاج جاری

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی کے ملازمین کا احتجاج 28 روز بھی جاری مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا سندھ ایمپلائز الائنس کا صوبائی اور وفاقی بجٹ کے خلاف احتجاج بجٹ مسترد سرکاری ملازمین کا گلہ کاٹ کر اپنی تجوریاں بھری جارہیں آئی ایم ایف کو ایم این ایم پی اے کے اخراجات نظر نہیں آتے۔ تفصیلات کے مطا بق سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے چھوٹے ملازمین کا احتجاج 28ویں روز میں داخل ہو گیا ملازمین نے اپنا احتجاجی کیمپ وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے سامنے لگایا ہوا ہے، مظاہرین سے جمیل مری، انور گوپانگ، وفا کاشف بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ ان کے جائز مطالبات کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے اور انتظامیہ اندھی، بہری اور گونگی بن چکی ہے اور ملازمین کے قانونی اور جائز مسائل کو حل کرنے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ لیو انکیشمنٹ کے واجبات ادا نہیں کیے جا رہے۔ فوت شدہ اور ریٹائرڈ ملازمین کے کوٹہ کے تحت تقرریوں کے آرڈرز جاری نہیں کیے جا رہے پنشن کی ادائیگی میں تاخیر کی جا رہی ہے عمرکوٹ کیمپس اور خیرپور کالج سے جڑے مسائل تاحال حل طلب ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف یونیورسٹی میں نئی بھرتیوں اور وزیٹنگ ٹیچرز کے لیے بجٹ موجود ہے جبکہ چھوٹے ملازمین کو ان کے بنیادی اور جائز حق دینے کے لیے بجٹ موجود نہیں ہے، جو کہ سراسر ناانصافی اور دہرا معیار ہے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، متعلقہ حکام اور دیگر بااختیار شخصیات سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری نوٹس لے کر چھوٹے ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرائیں تاکہ مزید تاکہ ملازمین میں سے بے چینی ختم ہو دوسری جانب سندھ ایمپلائز لائنس کے رہنما اسلم خاص خیلی فرحان خان مظہر عباسی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ اور صوبائی بجٹ دونوں سرکاری ملازمین دشمن بجٹ ہیں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے نام پر انھیں چونا لگایا گیا ہے اور ان کی جائزہ مراعاتوں اور پنشن کو ہڑپ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا آئی ایم ایف کو وزراء اور ایم این اے اور ایم پی اے کی188فیصد تنخواہوں اور مراعاتوں میں اضافہ نظر نہیں آتا ان کی نظریں صرف پاکستان کی غریب عوام اورسرکاری ملازمین پر ہے ۔انہوں یہ عوام اور سرکاری ملازمین دشمن بجٹ کو کسی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا اور پورے ملک کے سرکاری ملازمین متحدہ ہو چکے اگر حکمرانوں نے اپنی من منایاں نہیں چھوڑیں اور غریب عوام اور سرکاری ملازمین کی حلال کی کمائی پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی تو ان کے خلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین انہوں نے کہا ملازمین کا کہا کہ

پڑھیں:

بجلی لوڈ شیڈنگ پر سڑکیں بند کرنا فیشن بن گیا ہے،شرجیل میمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سینئر صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان 9مئی کے واقعے میں معافی مانگیں اور بتائیں کہ انہوںنے کس طرح یہ دہشت گردی کروائی، عمران خان کے پاس نظریاتی لوگ نہیں ہیں جو ہیں وہ جیل میں بند ہیں باقی جو ہیں وہ وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں۔ حیدرآباد میں اپنی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہاکہ عمران خان کو آنکھیں کھولنی چاہییں ان کی دوسری لیڈر شپ وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہی ہے۔ سیاست میں رستے سب کودیے جاتے ہیں، غلطیساں سب سے ہوتی ہیں ہمیں اس طرح کی کوشش کرنی چاہیے کہ مذاکرات ہوں یہ نہیں ہوسکتا کہ ڈنکے کے زور پر چوری اور سینے زوری والا ماحول ہو، عمران خان نے ماضی میں جو غلطیاں کی ہیں وہ ٹھیک کریں، حیدرآباد سکھر موٹر وے کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ یہ چار سے ساڑھے چار سو ارب روپے کا پروجیکٹ ہے، وفاق نے اس میں بہت کم پیسے رکھے ہیں جو سندھ کے ساتھ زیادتی ہے ،یہ سندھ کے عوام کو بیوقوف بنانے کے مترادف ہے، موٹر وے بنانے کیلیے مطلوبہ پوری رقم دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ مون سون کی بارشوں کے حوالے سے محکمہ موسمیات نے جو پیشن گوئی کی ہے وزیراعلیٰ سندھ نے بلدیاتی اداروں اور انتظامیہ کو الرٹ کیا ہو اہے اور انہیں خصوصی ہدایت کی ہے جس کے بعد بلدیاتی اور ریسکیو کے ادارے الرٹ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بجلی فراہم کرنے والی کمپنیاں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں، حیدرآباد میں 20،20 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس کے باعث شہری اذیت کا شکار ہیں، سڑکوں پر لوگ احتجاج کررہے ہیں، میں عوام سے بھی اپیل کرتا ہوںکہ وہ اس طرح احتجاج کرکے سڑکیں بلاک نہ کریں، سڑکیں بلاک کرنا فیشن بن گیا ہے، انہوں نے کہاکہ سندھ میں جہاں بھی بجلی کی چوری ہے اسے سزا دینی چاہیے لیکن اس کا یہ مقصد نہیں کہ اگر کوئی علاقے میں منشیات بیچ رہا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ پورے محلے کو آپ منشیات فروش کہہ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین پرپولیس گردی کی مذمت کرتے ہیں‘زین شاہ
  • بجلی لوڈ شیڈنگ پر سڑکیں بند کرنا فیشن بن گیا ہے،شرجیل میمن
  • حیدرآباد ،واٹر بورڈ ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج
  • کراچی: سرکاری ملازمین کا دھرنا مؤخر کرنے کا اعلان، گرفتار مظاہرین رہا
  • گورنر سندھ کی وفاقی اردو یونیورسٹی میں سبیلِ امام حسینؑ کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت
  • کراچی میں سرکاری ملازمین کا تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلیے احتجاج، حالات کشیدہ ہوگئے
  • ٹنڈو جام،78 گھنٹے گزر جانے کے باوجود بجلی بحال نہ ہوسکی
  • بلوچستان میں سرکاری ملازمین کی ہڑتال ، انتظامی ڈھانچہ مفلوج
  • بہترین جامعات کی QS درجہ بندی 2026ء جاری، 350 میں کوئی پاکستانی جامعہ شامل نہیں