نئے مالی سال کا شاندار آغاز! سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، نیا ریکارڈ قائم
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نئے مالی سال کا شاندار آغاز ہوا ہے، مارکیٹ میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے، مارکیٹ میں زبردست تیزی کے نتیجے میں ایک نیا سنگ میل عبور ہوگیا ہے۔
کاروباری ہفتے کے دوسرے روز سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی جس کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس 1100 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد 100 انڈیکس ایک لاکھ 26 ہزار 669 پوائنٹس کیساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور بعدازاں 100 انڈیکس ایک لاکھ 27 ہزار کو بھی چھو گیا۔
بعد ازاں سرمایہ کاروں کے اعتماد کی وجہ سے حصص کی خرید و فروخت میں تیزی کا رجحان جاری رہا اور مجموعی طور پر انڈیکس میں 1248 پوائنٹس کا اضافہ ہونے سے انڈیکس ایک لاکھ 26 ہزار 876 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، اس وقت مزید اضافے کے بعد 100 انڈیکس ایک لاکھ 27 ہزار 538 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ چین کی جانب سے پاکستان کے لیے 3ارب 40 کروڑ کا قرض رول اوور کیے جانے سے گزشتہ مالی سال اختتام تک آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچنے اور امریکا کے ساتھ متوقع تجارتی معاہدوں کے باعث پاکستان سٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی تیزی کا رحجان برقرار رہا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی تھی جس کے باعث 100 انڈیکس 1248 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 25 ہزار 627 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔
سٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز 20 ارب 30 کروڑ 13 لاکھ 57 ہزار 542 روپے مالیت کے 25 کروڑ 89 لاکھ 93 ہزار 624 شیئرز کا لین دین ہوا تھا۔
میئر کراچی کا بڑا قدام، شہر کی 32 سڑکوں پر پارکنگ مفت
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں زبردست تیزی انڈیکس ایک لاکھ مارکیٹ میں
پڑھیں:
سعودی عرب کا بریدہ کھجور میلہ ، 3 ارب 20 کروڑ ریال کے سودوں سے نیا ریکارڈ قائم
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) سعودی عرب کے شہر بریدہ میں ہونے والے کھجور میلے میں 3 ارب 20 کروڑ ریال کی کھجور کے سودے ہوئے جو کہ نیا ریکارڈ ہے۔ العربیہ اردو نے کھجور بازارکی اعلیٰ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خالد النقید کے حوالے سے بتایا کہ یہ میلہ گنیز ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہو چکا اور عالمی سطح پر کھجوروں کی پہلی بین الاقوامی مارکیٹ کا درجہ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میلہ سعودی کھجور کی پیداوار کو سلک روڈ سے جوڑ کر عالمی تجارت کو فروغ اور سعودی کھجور کی برآمد کے نئے راستے کھولتا ہے،یہ میلہ سعودی حکمت عملی کے تحت تیل سے ہٹ کر ( غیر تیل )مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ خالد النقید نے کہا کہ علاقے سے تقریباً 578 ہزار ٹن کھجور بیرون ملک برآمد کی جاتی ہے جو ملک کی وژن 2030 کی کامیابی میں مددگار ہے،ہر سال میلے میں علاقے کی مختلف اقسام کی تیس سے زائد کھجوریں پیش کی جاتی ہیں جس سے القصیم کو دنیا کے اہم کھجور مراکز میں شامل ہونے کا موقع ملا ۔(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کھجور کی برآمد کے لحاظ سے دنیا میں سب سے آگے ہے، 2024 کے لیے برآمدات کی مالیت 1.695 ارب ریال تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 16 فیصد زیادہ ہے، یہ اعداد و شمار نیشنل سنٹر فار پامز اینڈ ڈیٹس کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں۔ڈاکٹر النقیدان نے کہا کہ سعودی عرب کی کھجور کی پیداوار کی انفرادیت اور کمیابی ہی اس کامیابی کی بنیاد ہے جو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کر رہی ہے۔ادھر،وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کے مطابق سعودی عرب میں 300 سے زائد کھجور کی اقسام پیدا ہوتی ہیں جن میں سب سے مشہور سکری، خلاص، عجوة، صقعی اور صفری ہیں۔ سالانہ کھجور کی پیداوار 1.6 ملین ٹن سے تجاوز کر چکی ہے، ملک میں کھجور اور اس کی مصنوعات کی پیداوار جدید تکنیک اور اعلیٰ معیار کے ساتھ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔