پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوران مثبت رجحان
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء)پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے دوران مثبت رجحان دیکھا گیا۔بازارِ حصص کے 100 انڈیکس کاروبار ی ہفتے میں 6733 پوائنٹس کے اضافے کے بعد ایک لاکھ 68 ہزار 990 پوائنٹس پر بند ہوا۔
(جاری ہے)
کاروباری ہفتے میں 100 انڈیکس 7929 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔ہنڈریڈ انڈیکس کی بلند ترین سطح ایک لاکھ 69 ہزار 988 پوائنٹس جبکہ کم ترین سطح ایک لاکھ 62 ہزار 58 پوائنٹس رہی۔اسٹاک ایکسچینج کے ہفتہ وار کاروبار کی مالیت 364 ارب روپے رہی جبکہ مارکیٹ میں ایک ہفتے کے دوران 7.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
92 فیصد کاروباری طبقے نےصورتحال منفی قراردیدی،گیلپ سروے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:گیلپ سروے نے معاشی بہتری کے حکومتی دعوﺅں کاپول کھول کے رکھ دیا، 92 فیصد کاروباری طبقے نے کاروباری صورتحال منفی قرار دے دی، 88 فیصد کا مستقبل سے مایوس، ملکی سمت سے متعلق کاروباری اداروں کی رائے منفی 8 فیصد ہو گئی۔
گیلپ پاکستان نے بزنس کانفیڈنس انڈیکس 16ویں ویوکی رپورٹ جاری کردی ہے۔سروے کے نتائج کے مطابق اگرچہ 2025کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں ملک کی مجموعی سمت کے بارے میں کاروباری اعتماد میں معمولی کمی آئی ہے تاہم مجموعی طورپر کاروباری اعتماد اب بھی 2024کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں مثبت ہے۔
موجودہ کاروباری صورتحال کے بارے میں مثبت تاثر گزشتہ سروے کے 20فیصد سے کم ہوکر 8فیصد ہوگیا ہے، جواس بات کی عکاسی ہے کہ گزشتہ سروے کے مقابلے میں کاروباری اداروں کی ایک نسبتا کم تعداد موجودہ حالات کو بہتر سمجھتی ہے۔
اسی طرح مستقبل کی توقعات کے بارے میں کاروباری اداروں کی رائے میں کمی آئی ہے اور گزشتہ سروے کے 22فیصد مثبت کے مقابلے میں کاروباری اداروں کی رائے 12فیصد مثبت ہوگئی ہے۔
ملک کی سمت کے بارے میں بھی کاروباری اداروں کی رائے گزشتہ سروے کے منفی 2فیصد کے مقابلے میں منفی 8فیصد ہوگئی ہے۔
اس کمی کے باوجودگزشتہ سالوں کے مقابلے میں کاروباری اعتماداب بھی بہتر ہے جو مستقبل میں بہتری کی امید ہے۔
سروے کے نتائج کے مطابق افراطِ زر اب بھی سب سے بڑا چیلنج ہے اور33فیصد شرکا نے اشیا کی قیمتوں میں استحکام کی فوری ضرورت پر زوردیا ہے۔
اگرچہ حالیہ سہ ماہیوں میں مہنگائی میں کمی کے رجحان کے باوجودچند ماہ سے خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ملک میں لوڈشیڈنگ کا بحران اب بھی جاری ہے اور سروے کے نتائج کے مطابق گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی 42فیصد کاروباری اداروں نے لوڈشیڈنگ کی اطلاع دی ہے۔
حکومت کی جانب سے بجلی کے انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے باوجودبجلی کی مسلسل فراہمی میں رکاوٹ پیداواری سرگرمیوں اور مجموعی معاشی کارکردگی کو متاثر کررہی ہے۔
معاشی حکمت عملی کے حوالے سے 46فیصد کاروباری اداروں نے پاکستان تحریکِ انصاف کے مقابلے میں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5فیصد اضافہ ہواہے۔
گیلپ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور اکنامک انڈیکٹرز سیریز کے ڈائریکٹر بلال گیلانی نے سروے کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس سروے میں اگرچہ اس سہ ماہی میں کاروباری اعتماد میں معمولی کمی آئی ہے تاہم رجحان اب بھی مثبت ہے۔
انہوں نے کہاکہ کاروباری اداروں کا واضح پیغام ہے کہ صرف استحکام کافی نہیں ہے۔مضبوط اور مسلسل اقتصادی ترقی ہی اعتماد کو مستقل طورپر بلند رکھ سکتی ہے۔