جمعہ کے روز کاروباری ہفتے کے آخری سیشن کے پہلے نصف میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت آغاز دیکھنے میں آیا اور کے ایس ای-100 انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 169 ہزار کی سطح عبور کر گیا۔

دوپہر 12 بجے کے قریب انڈیکس 169,316.93 پوائنٹس پر موجود تھا، جو 827.31 پوائنٹس یا 0.49 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

Market is up at midday ????
⏳ KSE 100 is positive by +836.

52 points (+0.5%) at midday trading. Index is at 169,326.15 and volume so far is 516.52 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/TQAFBhEnov

— Investify Pakistan (@investifypk) October 3, 2025

 

کاروباری سرگرمیوں میں گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں، او ایم سی، پاور جنریشن اور ریفائنری سیکٹر میں نمایاں خریداری دیکھی گئی۔

انڈیکس کی بڑی کمپنیوں جیسے حبکو، او جی ڈی سی، پی او ایل، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، ڈی جی کے سی اور انڈس موٹرز کے شیئرز سبز نمبر میں ٹریڈ کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟

ماہرین کے مطابق اس مثبت رجحان کی وجہ بہتر اقتصادی اشاریے اور مارکیٹ میں دستیاب زائد لیکویڈیٹی ہے۔

حالیہ مارکیٹ ریلی میکرو اکنامک استحکام، کارپوریٹ سیکٹر کی مضبوط آمدنی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی سے تقویت پا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ میں لیکویڈیٹی وافر مقدار میں موجود ہے جس سے بڑے شعبوں میں وسیع پیمانے پر شمولیت دیکھنے کو مل رہی ہے۔

جمعرات کو بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت اور مستحکم کاروباری دن رہا تھا جس میں ادارہ جاتی خریداری کے باعث انڈیکس 2,849.29 پوائنٹس یعنی 1.72 فیصد اضافے کے ساتھ 168,489.63 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس ایک لاکھ 66 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا

عالمی سطح پر جمعہ کے روز ایشیائی منڈیوں میں بھی مثبت رحجان دیکھا گیا، سرمایہ کاروں کو امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے جلد شرح سود میں کمی کے بڑھتے امکانات سے تقویت ملی ہے۔

جس نے امریکی حکومت کے شٹ ڈاؤن کے خدشات کو کافی حد تک کم کر دیا۔ اس دوران سونے کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں جبکہ ڈالر کمزور ہوا۔

1981 کے بعد یہ امریکا کا 15واں حکومتی شٹ ڈاؤن ہے، جس کے باعث سائنسی تحقیق، مالیاتی نگرانی اور اہم اقتصادی اعداد و شمار بشمول روزگار کی رپورٹ مؤخر ہوگئی ہے۔

تاہم ماہرین کے مطابق ماضی میں شٹ ڈاؤنز کا معیشت اور مارکیٹ پر محدود اثر رہا ہے۔

ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسفک انڈیکس 0.14 فیصد اضافے کے ساتھ تقریباً اپنی بلند ترین سطح کے قریب رہا۔

مزید پڑھیں: سرمایہ کاروں کا اعتماد اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کا باعث، کیا معیشت مستحکم ہورہی ہے؟

اس ہفتے انڈیکس میں 2 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ رواں سال اب تک یہ 23 فیصد اوپر جا چکا ہے۔

چین اور بعض ایشیائی منڈیاں طویل تعطیلات کے باعث بند ہونے کی وجہ سے خطے میں کاروباری حجم کم رہا۔

جاپان کا نکی انڈیکس بھی ابتدائی کاروبار میں 0.75 فیصد بڑھ گیا جو گزشتہ ماہ کی بلند ترین سطح کے قریب ہے۔

یہ اضافہ اس ویک اینڈ پر ہونے والے اہم انتخابات سے قبل دیکھا جا رہا ہے جن کے نتائج مالی اور مانیٹری پالیسی کا رخ متعین کریں گے۔

مزید پڑھیں:

ایشیائی منڈیاں وال اسٹریٹ کے رجحانات کی پیروی کر رہی ہیں جہاں تینوں بڑے انڈیکس ریکارڈ سطح پر بند ہوئے۔

امریکی ٹیکنالوجی اسٹاکس کی بدولت مارکیٹ میں مثبت رحجان برقرار رہا، کیونکہ مصنوعی ذہانت سے متعلق سرمایہ کاروں کا جوش و خروش اب بھی برقرار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئل اینڈ گیس انڈس موٹرز پاکستان اسٹاک ایکسچینچ پاور جنریشن ریفائنری سیکٹر سیمنٹ کارپوریٹ سیکٹر کمرشل بینک

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آئل اینڈ گیس انڈس موٹرز پاکستان اسٹاک ایکسچینچ پاور جنریشن کارپوریٹ سیکٹر

پڑھیں:

مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 32.92 فیصد بڑھ گیا

رواں مالی سال 26-2025 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 32.92 فیصد اضافے سے 9 ارب 36 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز پر پہنچ گیا، جبکہ درآمدات بھی بڑھ گئیں، تاہم برآمدات میں کمی ہوئی۔
  وفاقی ادارہ شماریات نے تجارتی اعداد و شمار جاری کر دیے
ادارہ شماریات کے مطابق ستمبر میں سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 45.83 فیصد کا اضافہ ہوا، گزشتہ مہینے ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 16.33 فیصد بڑھ کر3 ارب 34 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز ریکارڈ کیا گیا۔
 رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی تا ستمبر 2025 میں درآمدات 13.49 فیصد بڑھ گئیں، جس کا حجم 16 ارب 97 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہا۔
 ادارہ شماریات کے مطابق ستمبر 2025 میں درآمدات 5 ارب 84 کروڑ 50لاکھ ڈالرز رہیں۔
 رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر 2025 کے دوران ملکی برآمدات میں 3.83 فیصدکمی ہوئی، اور پہلی سہ ماہی میں اس کا حجم 7 ارب 60 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز رہیں۔
مزید بتایا گیا  کہ ستمبر میں سالانہ بنیادوں پربرآمدات میں 11.71 فیصد کی کمی ہوئی، ستمبر 2025 میں ملکی برآمدات کاحجم 2 ارب 50 کروڑ 40لاکھ ڈالرز رہا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوران مثبت رجحان
  • 100 انڈیکس کی شاندار رفتار، سٹاک مارکیٹ میں آج بھی 2 نئے ریکارڈز بن گئے
  • سٹاک مارکیٹ میں نیا ریکارڈ، انڈیکس ایک لاکھ 69 ہزار پوائنٹس کی حد کو چھو گیا
  • اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی کا رجحان، انڈیکس آج بھی نئی بلند ترین سطح پر
  • کاروباری ہفتے کا شان دار اختتام: اسٹاک مارکیٹ میں آج بھی بلندی کا ریکارڈ قائم
  • اسٹاک ایکسچینج نے بلند ترین سطح پر ‘نیا ریکارڈ قائم
  • مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 32.92 فیصد بڑھ گیا
  • اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم،ایک لاکھ 68 ہزارپوائنٹس کی حدبھی عبور
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا