Jasarat News:
2025-11-19@09:37:30 GMT

مون سون میں سفید جوتوں کی حفاظت کیسے کریں؟ جانیے

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

مون سون میں سفید جوتوں کی حفاظت کیسے کریں؟ جانیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

فیشن صرف لباس تک محدود نہیں ہوتا بلکہ یہ انسان کی شخصیت، انفرادیت اور تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار کا ایک اہم ذریعہ بھی ہے۔

ایسے کئی فیشن آئٹمز ہیں جو وقت یا موقع کی پابندی سے آزاد ہوتے ہیں، اور ان میں سفید جوتے سرفہرست ہیں۔ چاہے وہ چمڑے کے ہوں، کینوس کے یا میش میٹیریل سے بنے ہوں، سفید جوتے ہر الماری کا لازمی جزو سمجھے جاتے ہیں۔ تاہم، مون سون کے موسم میں ان کی صفائی اور چمک کو برقرار رکھنا ایک چیلنج بن جاتا ہے کیونکہ بارش، کیچڑ اور مٹی کے داغ ان کی خوبصورتی کو متاثر کرتے ہیں۔

اسی مسئلے کے حل کے لیے ایک آسان اور مؤثر ‘ڈو اِٹ یورسیلف’ (DIY) گائیڈ تیار کی گئی ہے جس میں گھریلو اشیاء کی مدد سے سفید جوتے صاف کرنے کے طریقے بیان کیے گئے ہیں۔ سب سے پہلے ضروری ہے کہ جوتے کے میٹیریل کی شناخت کی جائے تاکہ اس کے مطابق صفائی کا درست طریقہ اختیار کیا جا سکے اور کسی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔

اگر جوتے میش میٹیریل کے ہوں تو نیم گرم پانی میں چند قطرے برتن دھونے والا مائع شامل کر کے نرم برش یا پرانے ٹوتھ برش کی مدد سے جوتے آہستہ آہستہ صاف کیے جا سکتے ہیں۔ کینوس جوتوں کے لیے سفید ٹوتھ پیسٹ انتہائی مؤثر ہے؛ برش سے نرمی سے رگڑنے پر داغ صاف ہو جاتے ہیں۔ چمڑے کے جوتوں کی چمک بحال کرنے کے لیے سفید باڈی لوشن کا استعمال کریں؛ نرم کپڑے پر تھوڑی مقدار میں لوشن لگا کر جوتوں پر ہلکے ہاتھ سے پونچھیں، جوتے نئے جیسے دکھائی دیں گے۔

مزید یہ کہ کچھ جوتے ایسی بھی نوعیت کے ہوتے ہیں جنہیں واشنگ مشین میں دھونا ممکن ہوتا ہے، بشرطیکہ ان پر دی گئی ہدایات ایسا کرنے کی اجازت دیتی ہوں۔ ایسی صورت میں مناسب سیٹنگ اور ہلکے ڈٹرجنٹ کا استعمال کرتے ہوئے مشین سے صفائی کی جا سکتی ہے۔ اگر کسی قسم کا خدشہ ہو تو بہتر یہی ہے کہ کسی ماہر کلینر سے مشورہ کیا جائے۔

ان سادہ اور آزمودہ طریقوں کو اپناتے ہوئے آپ نہ صرف بارش کے دنوں میں اپنے سفید جوتوں کی خوبصورتی کو برقرار رکھ سکتے ہیں بلکہ اپنے انداز میں بھی پُر اعتماد انداز سے جلوہ گر ہو سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اب اے آئی ہڈی کے فریکچر کی تشخیص بھی کرے گی، یہ ایکس رے مشین سے مخلتف کیسے؟

آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یا مصنوعی ذہانت سے ڈاکٹروں کو ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کی شناخت اور علاج میں مدد مل گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کینسر اور الزائمر کے علاج میں آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا استعمال؟

بی بی سی کے مطابق شمالی لنکن شائر اور گول این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے اسپتالوں میں مصنوعی ذہانت کو ہڈیوں کے فریکچر اور ڈسلوکیشن کی شناخت اور تیز علاج فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ پروگرام نیشنل ہیلتھ سروسز کی 2 سالہ انگلینڈ پائلٹ اسکیم کے تحت اس مہینے کے آخر سے شروع ہوگا۔

ایمرجنسی میڈیسن کے کنسلٹنٹ اے خان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو ممکنہ مسائل کی نشاندہی میں استعمال کرنے سے شمالی یورپ میں مریضوں کی طلب پوری کرنے میں مدد ملی ہے اور ہم دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں کہ آیا یہاں بھی اس کا ایسا ہی اثر ہوگا۔

ٹرسٹ کے مطابق اے آئی سافٹ ویئر ڈاکٹروں کے لیے اضافی مددگار آلہ کے طور پر کام کرے گا تاکہ تشخیص میں سہولت ہو۔ یہ ٹیکنالوجی 2 سال سے کم عمر بچوں، ان پیشنٹ اور آؤٹ پیشنٹ کلینکس، یا چھاتی، ریڑھ کی ہڈی، کھوپڑی، چہرے یا نرم ٹشوز کی امیجنگ میں استعمال نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت کے نئے قلعے: ہزاروں ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر جاری، لاگت کتنی؟

ایڈوانسڈ پریکٹیشنر اور رپورٹنگ ریڈیولوجر جیک بیٹس نے بتایا کہ یہ سسٹم اس طرح کام کرتا ہے کہ ہر اسٹینڈرڈ امیج کے ساتھ مریض کے ریکارڈ میں تقریباً فوری طور پر اے آئی سے اینوٹیشن شدہ ورژن شامل ہوگا جو ممکنہ مسائل کو اجاگر کرے گا جنہیں کلینیشن مزید جانچنا چاہیں گے۔

کنسلٹنٹ کا کہنا ہے کہ تمام ایکس ریز پھر بھی ہمارے کلینیشن کے ذریعے دیکھے جائیں گے اور تشخیص اور علاج کے صحیح طریقہ کار کا حتمی فیصلہ ڈاکٹر کریں گے۔

ایکس رے مشین اور اے آئی ٹیکنالوجی میں فرق

یوں تو ایکس رے مشین سے بھی ہڈی کے فریکچر کا پتا چل جاتا ہے لیکن اس حوالے ایکس رے اور اے آئی ٹیکنالوجی کی افادیت میں تھوڑا فرق ہے۔

مزید پڑھیں: چین میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کمالات: بزرگوں کی خدمت گار، نابیناؤں کی ’آنکھ‘، اور بہت کچھ!

ایکس رے مشین ہڈیوں کی تصویر لیتی ہے۔ یہ صرف تصویر دکھاتی ہے کہ ہڈی کس طرح کی ہے اور کہاں فریکچر ہو سکتا ہے۔ تصویر دیکھنا اور مسئلے کی تشخیص کرنا ڈاکٹر کا کام ہوتا ہے اور کبھی کبھار ہلکی یا پیچیدہ فریکچر آنکھ سے چھپ سکتی ہے۔

مصنوعی ذہانت یا اے آئی اس تصویر کا فوراً تجزیہ کرتی ہے اور ممکنہ فریکچر یا ڈسلوکیشن کو نمایاں کر کے ڈاکٹر کو دکھاتی ہے۔ یہ ایک طرح کا ڈیجیٹل معاون ہے جو غلطی کے امکانات کم کرتا ہے اور علاج شروع کرنے میں وقت بچاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب میں روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کی جانب بڑا قدم، جدید لیبارٹری کا افتتاح

المختصر ایکس رے صرف تصویر دیتی ہے جبکہ اے آئی اس تصویر کو پڑھ کر ڈاکٹر کے لیے فوری رہنمائی اور اضافی معلومات فراہم کرتی ہے۔ اس سے ایمرجنسی میں کام آسان ہو جاتا ہے اور مریض کو جلد اور درست علاج ملتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے آئی اور ٹوٹی ہڈیاں اے آئی اور فریکچر کی تشخیص مصنوعی ذہانت اور فریکچر کی تشخیص

متعلقہ مضامین

  • آئی فون 17 پاکستان میں اب بغیر سود کے قسطوں پر بھی ممکن، مگر کیسے؟
  • یونس خان کی گانا گاتے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل، کون سا گانا گایا ؟ جانیے ۔
  • گلشن اقبال میں سفید کاریں چوری کرنے والا گینگ سر گرم
  • بچوں کے خلاف جرائم ناقابلِ معافی ہیں، ایسے مجرم سماج کے ناسور ہیں، مریم نواز
  • سفید گاڑی دیکھتے ہی وار! جوہر اور گلشن اقبال میں چوروں کا مخصوص گینگ متحرک
  • ٹریفک  قوانین کی خلاف  ورزی  پر سخت  جرمانے  ‘ پابندیاں  نافذ ‘ عوام  کی حفاظت  یقینی  بنارہے ہیں : مریم  نواز
  • کراچی:جوہر، گلشن اقبال میں سفید کاریں چوری کرنے والا گینگ سر گرم
  • اب اے آئی ہڈی کے فریکچر کی تشخیص بھی کرے گی، یہ ایکس رے مشین سے مخلتف کیسے؟
  • ڈیٹا کی حفاظت کی ذمے داری ریاست کی ہے: عطاء اللّٰہ تارڑ
  • ڈیٹا حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہے: عطاء اللّٰہ تارڑ