700 روپے قسط پر گاڑی حاصل کریں، شوروم مالک نے پُرکشش آفر لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
گاڑی خریدنے کا ارادہ ہے؟ پاکستان میں نئے قوانین نے سب بدل دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں گاڑیوں سے متعلق نئے اور جامع قوانین نافذ کر دیے گئے ہیں جن کا مقصد سڑکوں پر محفوظ، معیاری اور ماحول دوست گاڑیاں یقینی بنانا ہے۔ اب درآمد شدہ یا مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کو 62 مختلف حفاظتی اور فنی معیارات پر پورا اترنا ہوگا، جب کہ اس سے پہلے یہ تعداد صرف 17 تھی۔ یہ اقدام آئی ایم ایف کے مطالبات پورے کرنے اور عالمی معیار تک پہنچنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ان ضوابط کو وزارتِ صنعت و پیداوار کے ذیلی ادارے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) نے جاری کیا ہے۔
درآمد شدہ گاڑیوں پر یہ قوانین یکم اکتوبر 2025 سے لاگو ہو چکے ہیں، جبکہ مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں پر یہ ضوابط یکم جولائی 2026 سے نافذ ہوں گے۔ اس مقصد کے لیے درآمد کنندگان کو اپنی گاڑیوں کا معائنہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ اداروں سے کرانا ہوگا، جن میں جاپان کے JEVIC اور JAAI، جنوبی کوریا کا KTL اور چین کا CAERI شامل ہیں۔ یہ ادارے گاڑیوں کی حفاظت، معیار اور ماحول سے مطابقت کا جائزہ لیں گے۔
نئے قوانین کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بھی خصوصی اور سخت جانچ کا نظام متعارف کرایا گیا ہے، جس میں بیٹری کی طاقت اور عمر، چارجنگ سسٹم کی مطابقت، حادثات میں محفوظ رہنے کی صلاحیت اور بیٹری کی ری سائیکلنگ کی اہلیت کو لازمی طور پر جانچا جائے گا۔