آیت اللہ خامنہ ای مسلمانوں کے رہبر، مخالفانہ تحقیری زبان قبول نہیں، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اپنے بیان میں صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو محارب اسلام تصور کیا جائے گا اور اس کے خلاف جو بھی حصہ لے گا، اس راہ میں نقصان اٹھانے والے کو مجاہد فی سبیل اللہ کا درجہ حاصل ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے مرجع تقلید آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی اور آیت اللہ حسین نوری ہمدانی کے فتاوی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ فتاویٰ دونوں مجتہدین نے اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے خلاف امریکی صدر ٹرمپ کے بیانات کی روشنی میں جاری کئے گئے ہیں۔ فتاویٰ میں انہوں نے امریکی صدر کو اسلام کا دشمن قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ سب مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ ایسے شخص کے خلاف احتجاج کریں۔ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای مسلمانوں کے رہبر اور مرجع تقلید ہیں، ان کے خلاف نازیبا تحقیری زبان کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو محارب اسلام تصور کیا جائے گا اور اس کے خلاف جو بھی حصہ لے گا، اس راہ میں نقصان اٹھانے والے کو مجاہد فی سبیل اللہ کا درجہ حاصل ہوگا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی صدر آیت اللہ کے خلاف
پڑھیں:
انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں؛ امریکی رپورٹ نے مودی سرکار کا کچا چٹھا کھول دیا
امریکی وزارت خارجہ کی دنیا بھر میں انسانی حقوق سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کردی گئی جس میں مودی سرکار کو آئینہ دکھایا گیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی انسانی حقوق سے متعلق نئی سالانہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر یا تو ناکافی یا شاذ و نادر ہی اقدامات کیے جاتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی مودی سرکار نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف برائے نام کارروائی کی۔
امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور پُرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ میں بھارت کے بدنام زمانہ شہریت ترمیمی قانون کے اقلیتوں کے خلاف استعمال ہونے کے شواہد بھی پیش کیے گئے۔ اس قانون کو اقوامِ متحدہ بھی امتیازی قرار دے چکی ہے۔
امریکی رپورٹ میں بھارت کے تبدیلیٔ مذہب پر سزا کے قوانین کو مذہبی آزادی کے خلاف قرار دیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا۔
رپورٹ میں بھارتی لوک سبھا کے ذریعے 2019 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور اس کے بعد مسلمانوں ہر عرصہ حیات کو تنگ کرنے کے واقعات کو رپورٹ کیا گیا۔
امریکی رپورٹ میں بھارتی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کی جائیدادوں کے انہدام پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
بھارتی حکومت نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی رپورٹ میں عائد کیے گئے ان الزامات کو مسترد کردیا۔
بھارتی حکام نے دعویٰ کیا کہ اس کی اسکیمیں جیسے فوڈ سبسڈی اور بجلی رسانی، تمام شہریوں کے لیے یکساں ہیں۔