مزید عرب ممالک جلد ابراہم کارڈ کا حصہ بنیں گے ، 5 جنگیں رکوائیں ، نوبیل انعام کا حقدار ہوں ، ٹرمپ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
واشنگٹن (اوصاف نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دنیا میں پانچ جنگیں رکوائیں اسلئے امن کے نوبیل انعام کے لیے بہترین امیدوار ہوں۔
امریکا کے 250 ویں یومِ آزادی کے موقع پر آئیووا اسٹیٹ فیئر گراؤنڈز میں عوام سے خطاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کو رکوایا۔ ہم نے ایٹمی جنگ رکوائی جو جلد شروع ہونے والی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوسوو اور سربیا کے درمیان جنگ ختم کروائی اس کے علاوہ کانگو اور روانڈا کے درمیان جنگ بھی رکوائی۔ دنیا کو تسلیم کرنا ہو گا کہ ہم امن کے علمبردار ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ میں نہیں آتا کہ ایک اسکول کے پروفیسر کو امن کا نوبیل انعام کیوں دیا جاتا ہے جسے کوئی جانتا تک نہیں۔
صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں امریکی فوج کی طاقت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی بہترین فوج، جدید ترین طیارے اور وہ اسلحہ ہے جس کا دنیا میں کوئی مقابلہ نہیں، ہمارے طیاروں نے 37 گھنٹوں تک مسلسل پرواز کر کے نیا ریکارڈ بنایا۔
امریکی صدر نے کہا کہ بگ بیوٹی بل کے ذریعے عوام کو تاریخی ٹیکس ریلیف ملے گا۔ سرحد سے غیرقانونی داخلے کو مکمل بند کر دیں گے۔امریکی تاریخ کا سب سے بڑا ڈیپورٹیشن پلان شروع کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر رضامندی کا جلد پتہ چلے گا، مزید کئی عرب ممالک ابراہم معاہدے کا حصہ بنیں گے،روسی صدر پیوٹن کے ساتھ ہونے والی بات چیت پر مایوسی ہوئی، مجھے نہیں لگتا روسی صدر جنگ روکنا چاہتے ہیں۔
بھارتی حمایت یافتہ خوارج کی افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش ناکام، 30 دہشتگرد واصل جہنم
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکا نے یوکرین کو کچھ ہتھیاروں کی فراہمی روک دی
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جولائی ۔2025 )وائٹ ہاﺅس نے کہا ہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان جاری شدید جنگ کے درمیان امریکا نے یوکرین کو کچھ ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے وائٹ ہاﺅس کی نائب ترجمان اینا کیلی نے کہا کہ یہ فیصلہ امریکہ کے مفادات کو مقدم رکھنے کے لیے کیا گیا ہے. امریکی جریدے کے مطابق یہ فیصلہ امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے دیگر ممالک کو امریکی فوجی امداد اور تعاون‘ کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد امریکہ نے یوکرین کو اربوں ڈالر کی فوجی امداد بھیجی ہے جس کی وجہ سے ٹرمپ انتظامیہ میں کچھ لوگوں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا کہ اس کے امریکہ پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں.(جاری ہے)
یوکرین نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں تاہم امریکی حکام نے یہ نہیں بتایا کہ کون سی کھیپ روکی جا رہی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس اعلان کے بعد فضائی دفاعی میزائل اور گولہ بارود متاثر ہونے والے ہتھیاروں میں شامل ہیں یہ فیصلہ گزشتہ ہفتے نیدرلینڈز میں نیٹو سربراہ اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے اپنے ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات کے فورا بعد سامنے آیا ہے. ادھر برطانوی جریدے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کے اعلان سے اس کے یورپی اتحادیوں کے درمیان بداعتمادی بڑھے گی کیونکہ نیٹوکے سربراہی اجلاس میں یوکرین کا مسلہ سرفہرست رہا ہے اور امریکا کے یورپی اتحادی روس کے خلاف یوکرین کی حمایت میں کھڑے ہیں صدر ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد یوکرین ‘روس جنگ اور ٹیرف سمیت دیگر امور پر واشنگٹن اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات تناﺅ کا شکار ہیں .