data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان کے پانچ کوہ پیماؤں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دنیا کی نویں اور ملک کی دوسری بلند ترین چوٹی نانگا پربت (8,126 میٹر) کو سر کر کے نمایاں کارنامہ سرانجام دیا۔

الپائن کلب آف پاکستان اور ماؤنٹینئرنگ کمیونٹی کے مطابق کامیاب مہم سر کرنے والوں میں اشرف صدپارہ، سہیل سخی، ڈاکٹر رانا حسن جاوید، علی حسن اور شیرزاد کریم شامل ہیں۔ ان میں اشرف صدپارہ اور سہیل سخی نے بغیر مصنوعی آکسیجن کے نانگا پربت سر کی۔

مرحوم کوہ پیما علی رضا صدپارہ کے بیٹے اشرف صدپارہ نے اس کامیابی کے ساتھ پاکستان میں موجود تمام 8 ہزار میٹر سے بلند پانچوں چوٹیاں سر کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔

راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر رانا حسن جاوید نے نانگا پربت سر کر کے اپنی دوسری آٹھ ہزار میٹر بلند چوٹی مکمل کی۔ اس سے قبل وہ گیشربرم ٹو بھی سر کر چکے ہیں۔ ان کے ہمراہ وادی ہوشے کے ہائی ایلٹیٹیوڈ پورٹر علی حسن نے بھی کامیابی حاصل کی۔

ہنزہ سے تعلق رکھنے والے سہیل سخی نے صبح 11 بجے بغیر آکسیجن کے چوٹی سر کی۔ وہ پہلے ہی کے ٹو، گیشربرم ون اور ٹو کو بغیر آکسیجن سر کر چکے ہیں۔ ان کے ہم وطن شیر زاد کریم نے بھی آج دن 1 بجے نانگا پربت کی چوٹی پر قدم رکھا۔

یہ کامیابیاں پاکستانی کوہ پیماؤں کی بڑھتی ہوئی مہارت، عزم اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نانگا پربت کوہ پیماؤں

پڑھیں:

نانگا پربت سر کرنے کے دوران ہلاک غیر ملکی کوہ پیما کی تلاش جاری

---فائل فوٹو

نانگا پربت سر کرنے کی مہم کے دوران ہلاک ہونے والی جمہوریہ چیک کی خاتون کوہ پیما کولاوشاوا کلارا کی لاش کی تلاش جاری ہے۔

نانگا پربت سر کرنے کی مہم کے دوران غیر ملکی کوہ پیما ہلاک ہوگئی

پولیس نے کوہ پیما کو ریسکیو کرنے کے لیے نفری بونر نالہ بیس کیمپ روانہ کردی، غیر ملکی کوہ پیما کی ٹیم میں 7 افراد شامل تھے۔

چلاس کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نظام الدین نے کہا ہے کہ غیر ملکی خاتون کوہ پیما کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے جس میں 3 ہیلی کاپٹر میں حصہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سرچ اینڈ ریکوری آپریشن کے لیے متاثرہ مقام کی لوکیشن ٹریس کی جا رہی ہے اور ہیلی کاپٹر کی مدد سے لاش تک رسائی کی کوشش جاری ہے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر دیامر نظام الدین کے مطابق 47 سالہ غیر ملکی خاتون کولاو شاوا کلارا 7 رکنی ٹیم کے ہمراہ 17جون کو بونر بیس کیمپ پہنچیں اور نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے نکلیں تھیں، اسی دوران کیمپ ون اور ٹو کے درمیان چوٹی سے گر گئیں۔

واضح رہے کہ خاتون کوہ پیما کولاوشاوا کلارا کا تعلق جمہوریہ چیک سے ہے، ان کا شمار مایہ ناز کوہ پیماؤں میں ہوتا تھا، وہ کے ٹو اور ایوریسٹ بھی سر کرچکی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے 5 کوہ پیماؤں نے نانگا پربت سر کرلی،اشرف صدپارہ کا اہم اعزاز
  • پاکستان کے 5 کوہ پیماؤں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نانگا پربت کو سر کرلیا۔
  • پاکستان کے 5 کوہ پیماؤں نے 24 گھنٹوں میں نانگا پربت سر کرلی
  • 24 گھنٹے میں 3 پاکستانی کوہ پیما نانگا پربت سرکرگئے
  • نانگا پربت سر کرنے کے دوران ہلاک غیر ملکی کوہ پیما کی تلاش جاری
  • نانگا پربت پر چیک ری پبلک کی خاتون کوہ پیما آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے جاں بحق
  • بلند چوٹی نانگا پربت سر کرنے کیلئے جانیوالی یورپین خاتون کوہ پیما جان کی بازی ہار گئی
  • نانگا پربت بیس کیمپ پر کھائی میں گرنے سے خاتون سیاح ہلاک
  • نانگا پربت سے جرمن کوہ پیما نے پیراگلائیڈنگ کر کے تاریخی کارنامہ سر انجام دے دیا